جعلی ڈومیسائل کے ذریعے کراچی کے طلباء کا حق مارا جارہا ہے، منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کراچی:
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ جعلی ڈومیسائل کے ذریعے داخلوں سے کراچی کے طلباء کا حق مارا جارہا ہے۔
گلبرگ ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کے تحت المرکز اسلامی فیڈرل بی ایریا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا سندھ حکومت نے 17 سالہ اقتدار میں شعبہ تعلیم کا بھی بیڑا غرق کردیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بچوں اور نوجوانوں کے لیے تعلیم کے مواقع نا پید کرتی جارہی ہے، ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ کا پرچہ لیک اور بد انتظامی معمول بن گئی ہے۔
منعم ظفر خان نے کہا جماعت اسلامی کو جب بھی موقع ملا ہم نے وسائل اور اختیارات سے بڑھ کر عوام کی خدمت کی ہے، نعمت اللہ خان کے دور میں کراچی میں 32 نئے کالج قائم ہوئے اور سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے موجودہ ٹاؤن چیئر مینوں نے بھی ٹاؤن کے تحت چلنے والے اسکولوں کا انفرا اسٹرکچر بہتر کر کے اساتذہ و طلبہ کو سہولیات فراہم کیں ہیں اور اب ان اسکولوں میں داخلے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
جے این یو طلباء یونین انتخابات کی صدارتی بحث میں پہلگام، وقف قانون اور غزہ کا مسئلہ اٹھایا گیا
نتیش کمار نے کہا کہ میں بی جے پی حکومت کو بھی چیلنج کرتا ہوں کہ اگر وہ پہلگام حملے کو ملک میں فرقہ پرستی پھیلانے کیلئے استعمال کرتی ہے تو جے این یو اسکے خلاف کھڑی ہوگی اور انہیں تباہ کر دیگی۔ اسلام ٹائمز۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) طلباء یونین کے انتخابات میں صدارتی مباحثے کا اہتمام کیا گیا۔ صدر کے عہدہ کے لئے صدارتی بحث شروع ہونے سے پہلے اے بی وی پی اور اے آئی ایس اے کے درمیان جموں و کشمیر کے پہلگام کے دہشت گردانہ واقعہ اور فلسطین مسئلہ پر پوسٹر فلیگ کا تنازع دیکھا گیا۔ ساتھ ہی باپسا BAPSA اور این ایس یو آئی کے حامیوں پر جھگڑے اور ایک دوسرے کو دھکا دینے کا بھی الزام لگایا گیا۔ اس سب کے درمیان رات تقریباً 12.30 بجے بحث شروع ہوئی۔ تمام مقررین کو بولنے کے لئے 10 منٹ کا وقت دیا گیا، شروع میں تین مقررین نے اپنے خیالات پیش کئے۔
بحث کے دوران اے بی وی پی کے مرکزی پینل کی صدارتی امیدوار اور اے بی وی پی جے این یو یونٹ کی وزیر شیکھا سوراج نے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بات کی۔ اس تناظر میں انہوں نے تند و تیز سوال اٹھایا کہ جب کچھ لوگ یہ نہیں مانتے کہ دہشتگردی کا کوئی مذہب ہوتا ہے تو وہ یہ کیوں نہیں بتاتے کہ حملہ آوروں کا مذہب اور شناخت کیا تھی۔ اس دوران یونائیٹڈ لیفٹ پینل سے AISA کے صدارتی امیدوار نتیش کمار نے پہلگام میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنی تقریر کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں کشمیری عوام کے جذبے کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جو مصیبت زدہ عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے۔
نتیش کمار نے کہا کہ میں بی جے پی حکومت کو بھی چیلنج کرتا ہوں کہ اگر وہ پہلگام حملے کو ملک میں فرقہ پرستی پھیلانے کے لئے استعمال کرتی ہے تو جے این یو اس کے خلاف کھڑی ہوگی اور انہیں تباہ کر دے گی۔ اپنی تقریر میں نتیش کمار نے کہا کہ ملک میں فاشزم کی انتہا پسندی کا دور جاری ہے۔ وقف ترمیمی بل لا کر مسلمانوں کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔ سی اے اے این آر سی لا کر شہریت پر سوال اٹھایا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نتیش کمار نے فلسطین میں مارے جانے والے معصوم شہریوں کا ذکر کیا اور تشدد کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔