کراچی سے ہنی مون منانے کیلئے وادی نیلم جانے والا نوبیاہتا جوڑا دم گھٹنے سے ابدی نیند سوگیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کراچی سے ہنی مون منانے کیلئے وادی نیلم جانے والا نوبیاہتا جوڑا دم گھٹنے سے ابدی نیند سوگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس ) ہنی مون منانے کیلئے وادی نیلم جانے والا جوڑا گیسٹ ہاوس میں دم گھٹنے سے موت کی وادی میں چلا گیا۔ رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر کا رہائشی 25 سالہ طحہ علی اور ان کی 22سالہ اہلیہ دعا زہرہ مظفرآباد سے تقریبا 145 کلومیٹر دور گاوں میں ایک ریسٹ ہاوس پہنچے تھے۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق درجہ حرارت منفی 10ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کے باعث انہوں نے خود کو گرم رکھنے کے لیے گیس ہیٹر چلایا اور کمرے کی تمام کھڑکیاں اور دورازے بند کردیے۔ریسٹ ہاوس کے عملے نے بدقسمت جوڑے کو مشورہ دیا تھا کہ وہ آدھے گھنٹے کے بعد سلنڈر کو باہر رکھ دیں، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، ہفتے کی صبح ریسٹ ہاوس عملے نے تمام کمروں کے دروازوں پر دستک دی، دیگر مہمانوں نے جواب دیا، اس کمرے سے کوئی جواب نہیں آیا، جس پر تشویش پیدا ہوئی۔
بعد ازاں عملے نے ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو آگاہ کیا، جس کے اہلکاروں نے دروازہ کھولا تو دونوں میاں بیوی مردہ حالت میں ملے، خاتون بستر پر لیٹی ہوئی تھی جبکہ مرد فرش پر گرا ہوا تھا۔رپورٹ کے مطابق لاشوں کو شام کے وقت مظفر آباد منتقل کیا گیا اور قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ان کے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
روس کے مشرق بعید میں لاپتا ہونے والا مسافر طیارہ تباہ، ملبہ مل گیا
روس کے مشرق بعید میں لاپتا ہونے والے ایک مسافر طیارے کا ملبہ تلاش کر لیا گیا ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق، یہ انتونوف اے این 24 ماڈل کا طیارہ تھا، جو سیبیرین ایئرلائن انگارا کے زیرِ انتظام پرواز کر رہا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ طیارہ چینی سرحد کے قریب واقع شہر بلاگوویشچنسک سے روانہ ہوا تھا اور آمور کے علاقے میں واقع قصبے ٹائندا کی جانب محو پرواز تھا کہ لینڈنگ سے کچھ ہی دیر قبل ریڈار سے غائب ہو گیا۔
حادثے کے فوراً بعد روسی ایمرجنسی اداروں نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا، مقامی حکام کے مطابق، طیارے میں کل 49 افراد سوار تھے جن میں 43 مسافر اور 6 عملے کے افراد شامل تھے، ان مسافروں میں 5 بچے بھی شامل تھے۔
علاقائی گورنر واسیلی اورلوف نے بتایا کہ تمام ضروری وسائل اور امدادی ٹیمیں تلاش کے لیے روانہ کر دی گئی تھیں، بعد ازاں، خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس نے تصدیق کی کہ طیارے کا ملبہ آمور کے دشوار گزار علاقے میں مل گیا ہے۔
یہ واقعہ روس میں طیارہ حادثات کی تاریخ میں ایک اور افسوسناک اضافہ ہے۔ ملک کے دور دراز اور برفیلے علاقوں میں چھوٹے جہازوں کے حادثات ماضی میں بھی دیکھے گئے ہیں، جہاں خراب موسم، پرانی مشینری، اور دشوار گزار جغرافیہ اہم چیلنجز رہے ہیں۔ اے این 24 طیارہ بھی ایک پرانا ماڈل ہے، جو اکثر علاقائی پروازوں میں استعمال ہوتا ہے۔
حادثے کی وجہ فی الحال معلوم نہیں ہو سکی اور تحقیقات جاری ہیں، روسی وزارتِ ایمرجنسی اور ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی مکمل جانچ کریں گے تاکہ اس سانحے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔ لاپتا طیارے کے بارے میں ابتدائی اطلاع آنے کے بعد اہل خانہ اور مقامی کمیونٹی میں بے چینی اور غم کی لہر دوڑ گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حادثہ روس ریڈار لاپتا جہاز مشرق بعید ملبہ