مالی میں سونے کی کان دھنس گئی، 48 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
مالی: مغربی افریقی ملک مالی میں غیر قانونی سونے کی کان بیٹھنے سے کم از کم 48 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ متعدد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملک کے مغربی علاقے میں سونے کی کان منہدم ہونے سے 48 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، کچھ متاثرین پانی میں گر گئے، ان میں ایک عورت بھی تھی جس کی پیٹھ پر اپنا بچہ موجود تھا۔
مالی میں سونے کی کان دھنسنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 70 ہوگئی
مقامی حکام نے بھی کان کے منہدم ہونے کی تصدیق کر دی ہے،ماحولیاتی تنظیم کے سربراہ کے مطابق مزید متاثرین کی تلاش کا کام جاری ہے۔
واضح رہے کہ جنوری 2025 میں جنوبی مالی میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کم از کم 10 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر خواتین تھیں،2024 میں اسی علاقے میں ایک سرنگ منہدم ہونے کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سونے کی کان افراد ہلاک مالی میں
پڑھیں:
اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی2025ء) 9 مئی کیسز کے فیصلوں کے حوالے سے سلمان اکرم راجہ نے انکشاف کیا ہے کہ اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا، ایک پولیس اہلکار کہتا ہے کہ میں زمان پارک میں داخل ہو گیا اور صوفے کے پیچھے چھپ گیا، تمام مقدمات میں وہی دو گواہ پیش کیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنماوں کی جانب سے 9 مئی کیسز میں پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنان کو دی گئی سزاوں پر ردعمل دیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج کی سزائیں ایسی ہیں جیسے جمہوریت کو سزا دی گئی، ایک پولیس اہلکار کہتا ہے کہ میں زمان پارک میں داخل ہو گیا اور صوفے کے پیچھے چھپ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تیسرا مقدمہ ہے جس میں ہمارے رہنماؤں کو سزائیں دی گئیں ، تمام مقدمات میں وہی دو گواہ پیش کیے گئے،آج کے فیصلے سے ملک کی بدنامی ہوئی،اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا ہے۔(جاری ہے)
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ہمارےبچوں کےمستقبل کا معاملہ ہے، آج جمہوریت پرحملہ اورمذاق ہوا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا کیا اسی نظام کوبرداشت کرنا ہےیا تبدیل کرنا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے آج متنازعہ فیصلوں سے نئے باب کا اضافہ ہوا۔ آج ہماری پٹیشن پر کوئی فیصلہ نہیں ، آج عدالتوں سے دو فیصلے آئے، عمران خان نے فیئر ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزائیں سنائی گئیں، جو ہمارے رہنماؤں کے ساتھ سراسر ظلم ہے، عدلیہ نے متنازعہ فیصلوں میں نئے باب کا اضافہ ہوا، لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی ، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو گیا کہ عدلیہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہو گئی۔ پریس کانفرنس کے دوران بابر اعوان نے کہا کہ یہ فیصلے 5 اگست کی تحریک سےلنک ہے، پاکستان کے رول آف لا کا قتل کیا گیا ہے۔ تمام سزاؤں کوہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ دہشت گرد روزانہ ہمارے بچوں کو مارتے ہیں، بتایا جائے دہشت گردوں کے ٹرائل کونسی عدالت میں ہو رہے ہیں؟ بابر اعوان نے سوال کیا کہ 9 مئی مقدمات کی سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہے۔ واضح رہے کہ 9 مئی سے متعلق لاہور اور سرگودھا کی انسداد کی دہشت گردی کی عدالت نے منگل کے روز تحریک انصاف کی رہنماوں ڈاکٹر یاسمین راشد، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، سینیٹر اعجاز چودھری، میاں محمود الرشید، خالد قیوم ،ریاض حسین ،علی حسن ،افضال عظیم پاہٹ، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماوں کو کارکنان کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔