ملائیشیا کی آن لائن ویزا فیس کتنی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملائیشیا نے ایسے پاکستانی شہریوں کے لیے ای ویزا سروس شروع کی ہے جو وہاں بطور سیاح آکر ملک دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔
پاکستانی شہری چھ ماہ کی میعاد کے ساتھ ملائیشیا کے قوانین کے مطابق ای ویزا کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں، ای ویزا ایک آن لائن ایپلی کیشن پلیٹ فارم ہے جس کے تحت غیرملکی شہری اپنی سہولت کے مطابق ملائیشیا میں داخل ہونے کے لیے الیکٹرانک ویزا کی درخواست دے سکتے ہیں۔
ملائیشیا کے وزٹ ویزا کے لیے درکار دستاویزات میں پاسپورٹ، درخواست گزار کی پاسپورٹ سائز تصویر، ہوٹل کی بکنگ یا رہائش کا ثبوت، واپسی کا ٹکٹ، ملائیشیا کا سفر کرنے کے لیے درکار فنڈز کا ثبوت چاہیے ہوگا۔
پاکستان میں 15 فروری 2025 تک ملائیشیا کے ای ویزا کی فیس 20 ملائیشین رنگٹ ہے، ایک رنگٹ اس وقت 62.
سروس چارجز کے علاوہ امیدواروں کو ویزا پروسیسنگ فیس بھی ادا کرنا ہوگی جو کہ 105 رنگٹ ہے، درخواست دہندگان ایک درست ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ساتھ ای ویزا پروسیسنگ فیس ادا کر سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ ملائیشیا ایک مقبول سیاحتی مقام کے طور پر جانا جاتا ہے کیونکہ یہاں کے ساحل، بارشوں کے باعث سرسبز جنگلات اور تاریخی مقامات کا امتزاج لوگوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے، یہ خصوصیات اسے چھٹیاں گزارنے کے لیے بہترین مقام بناتی ہیں۔
مزیدپڑھیں:راولپنڈی میں ایمرجنسی نافذ، پانی کے غیر ضروری استعمال پر مقدمات درج ہوں گے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ملائیشیا میں طوفانی بارشوں سے تودے گرنے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور: ملائیشیا کی ریاست صباح میں طوفان کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں شدید طوفان اور بارشوں کے نتیجے میں آنے والی مہلک لینڈ سلائیڈنگ سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جن میں 7 بچے بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران لینڈ سلائیڈنگ، فلیش فلڈنگ اور سڑکوں کے بیٹھ جانے کے تقریباً 90 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ محکمۂ موسمیات کی جانب سے نئے طوفان کی وارننگ کے بعد عوام مزید تباہی کے خدشات کے باعث شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق ریاستی دارالحکومت کوٹا کینا بالو کے نواحی علاقے کمپونگ چندرہ کا سِح میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 4 معصوم بچے بھی شامل تھے جن کی عمریں 2 سے 9 سال کے درمیان تھیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسی طرح دارالحکومت سے تقریباً 40 کلومیٹر دور پاپر کے علاقے کمپونگ ماراگان تُن تُل میں مٹی کا تودہ گرنے سے ایک لکڑی کا مکان زمین بوس ہوگیا، جس کے نتیجے میں 34 سالہ خاتون اور ان کے دو بچے، جن کی عمریں 6 اور 10 برس تھیں، زندگی کی بازی ہار گئے۔
حالیہ طوفان نے ریاست صباح کو گزشتہ 30 برس کی بدترین آفت سے دوچار کیا ہے، متاثرہ علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے 30 سے زائد واقعات ریکارڈ ہوئے جن کے باعث کئی اہم شاہراہیں مختلف مقامات سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں اور زمینی روابط بری طرح متاثر ہوئے۔
ریاست صباح کی تاریخ میں اس سے قبل 1996 میں آنے والے سیلاب کو سب سے بڑی تباہی قرار دیا گیا تھا جس میں 200 افراد جاں بحق اور درجنوں عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ سانحہ اموات اور نقصانات کے اعتبار سے ایک اور سنگین المیہ ثابت ہوا ہے، جس سے مقامی آبادی کو بڑے پیمانے پر مشکلات کا سامنا ہے۔