مردان:

تحصیل رستم کے پہاڑی علاقے ملندری میں تباہی کا بڑا منصوبہ ناکام، پولیس نے بروقت آپریشن کرتے ہوئے بھاری اسلحہ برآمد کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈی پی او مردان ظہور بابر آفریدی کی خصوصی ہدایت پر ایس پی ہیڈ کوارٹر رضوان حبیب کی نگرانی میں ڈی ایس پی رستم سرکل عاشق حسین خان، ایس ایچ او تھانہ رستم داؤد خان اور ایس ایچ او تھانہ شہباز گڑھی بلال حلیم خان کی قیادت میں تحصیل رستم کے پہاڑی علاقے پیتاو ملندری میں کامیاب سرچ آپریشن کیا گیا۔

اس علاقے میں قوم حمزہ خیل اور قوم خماری خیل کے درمیان اراضی تنازعے پر فریقین کے درمیان فائرنگ کے تبادلے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ پولیس ٹیموں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے موقع پر پہنچ کر فائرنگ کرنے والے ملزمان کا مقابلہ کیا اوربہترین حکمت عملی سے مورچوں تک رسائی حاصل کی، تاہم ملزمان پہاڑی سلسلے میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

آپریشن میں پولیس نے بھاری اسلحہ اپنے تحویل میں لے لیا جس میں 1 مارٹر گن، 8 مارٹر گولے، 7 مارٹر گولہ پٹاخے، 26 مارٹر فیوز، دشکہ گن کے 189 کارتوس اور 290 خالی خول شامل ہیں جبکہ مورچے بھی مسمار کر دیے گئے۔

پولیس کی اس بروقت کارروائی پر عوامی و سماجی حلقوں نے پولیس کو خراجِ تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ ایسے اقدامات سے علاقے میں امن و امان برقرار رہے گا۔ 
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی

ویب ڈیسک:  خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بناتے ہوئے 3 دہشت گرد ہلاک کردیئے۔

ترجمان پولیس کے مطابق بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنایا تاہم پولیس نے دلیری اور حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیئے۔

پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے میریان تھانے پر حملہ کیا جسے 20 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا، میریان میں مزنگ چوکی پر بھی درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جہاں فائرنگ کا سلسلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔

پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار

حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے 3 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 4 کو زخمی کردیا، دہشت گردوں کے ساتھی ہلاک اور زخمیوں کو لے کر فرار ہوگئے جبکہ حملے میں 3 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ کرک کے گرگری تھانے پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا تاہم اس دوران پولیس اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ڈی پی او کرک کے مطابق دہشت گردوں کو تھانے کے قریب نہیں آنے دیا گیا۔

دوسری جانب رات گئے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشت گردوں نے پولیس لائنز اور ملحقہ لیویز تھانے پر حملہ کر دیا جس میں لیویز کے 3 اہلکار اور کانسٹیبلری کا ایک جوان شہید ہوگیا جبکہ حملوں کے دوران 6 اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں

ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملوں کے باعث تھانوں میں کمیونیکیشن سسٹم مکمل طور پر تباہ ہوگیا جبکہ لیویز کی ایک گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اضافی فورس کو ژوب سے طلب کر لیا گیا، امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو ژوب کے سول ہسپتال میں منتقل کر دیا۔

سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • کراچی پولیس نشانے پر، رواں سال میں اب تک افسر سمیت 14 جوان شہید
  • کرک، رات گئے تھانے پر فتنۃ الخوارج کے 30 دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • خضدار آپریشن: بھارتی حمایت یافتہ 5 دہشتگرد انجام کو پہنچ گئے
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے تھانوں پر حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • وزیر آباد: نالہ ایک سے سیلاب  میں آنے والا مارٹر گولہ برآمد
  • کراچی، پاک کالونی میں پولیس مقابلہ، لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے دو ملزمان گرفتار
  • کراچی، مختلف علاقے کے گھروں سے 2 افراد کی گلے میں پھندا لگی لاشیں برآمد
  • کراچی، پوش علاقے کی پارکنگ میں کھڑی گاڑی سے مرد و خاتون کی لاشیں برآمد
  • 65 ء کی جنگ کا پندرہواں روز‘ سیالکوٹ سیکٹر میں دشمن کا حملہ ناکام، بھارتی فوج کو بھاری نقصان