جانیں؛ دنیا کی خوش باش قوم اور رہنے کیلیے بہترین ملک کے بارے میں
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
آج کل لوگ مختلف مسائل کا شکار ہیں، بیروزگاری اور نوکری کے دباؤ نے ذہنی مریض بنا دیا، بڑھتی ہوئی مہنگائی نے کمر توڑ دی اور رہی سہی کسر جرائم نے پوری کردی۔
اگر آپ بہترین معیار زندگی کے حامل ملک میں رہنا چاہتے ہیں جہاں کے لوگ خوش باش اور جو خوشحال بھی ہو تو فن لینڈ آپ کی منزل ہے۔
یورپی ملک فن لینڈ مسلسل 10 برسوں سے دنیا کے سب سے خوشحال ملک قرار دیا جا رہا ہے اور اب بھی 7.
فن لینڈ میں امیر اور غریب کے درمیان فرق دیگر ممالک کی نسبت کم ہے۔ کرپشن نہ ہونے کے برابر ہے، عوامی نقل و حمل مؤثر ہے اور لوگوں کو مضبوط سماجی حمایت حاصل ہے۔
اس کے علاوہ، یہاں کا تعلیمی نظام بھی بہترین ہے اور رہائشی پالیسی بھی بہت مضبوط ہے۔
فن لینڈ کا صحت کا نظام بھی عالمی سطح پر بہت سراہا جاتا ہے، جہاں کووڈ کی وبا کے بدترین دنوں میں بھی کم انتظار کا سامنا کرنا پڑا۔
فن لینڈ دنیا کے سب سے محفوظ ممالک میں سے ایک ہے، جہاں جرائم کی شرح بہت کم ہے۔
خیال رہے کہ دنیا کے سب سے خوش حال ملک اور خوش رہنے والی قوم کا تعین کرنے کے لیے ورلڈ پاپولیشن ریویو کے محققین نے گزشتہ 3 سالوں میں 143 ممالک کے سروے کے ڈیٹا کا مطالعہ کیا تھا۔
جس میں خوشی کا اندازہ چھ عوامل پر کیا گیا جن میں اقتصادی دولت (فی کس جی ڈی پی)، سماجی حمایت، زندگی کی متوقع مدت، ذاتی آزادی، سخاوت اور کرپشن کی سطح شامل ہیں۔
اس طرح مجموعی اسکورز کو جمع کیا گیا اور ایک خیالی انتہائی ناخوش ملک کے خلاف ناپا گیا، جو خوشی کی کم ترین سطح کے طور پر کام کرتا ہے۔
دنیا کے خوش حال ترین ممالک میں فن لینڈ کے بعد دوسرے نمبر ڈنمارک ہے جس کے بعد آئی لینڈ، سویڈن، اسرائیل، نیدرلینڈز اور ناروے کا نمبر آتا ہے۔
خوش ترین ممالک کی اس فہرست میں 145 ممالک میں سے پاکستان کا نمبر 108 جب کہ بھارت کا 126 ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں
ٹوکیو(نیوز ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں کہ جاپان میں شوہر حضرات اپنی پوری تنخواہ حتیٰ کہ اپنی دیگر کمائی بھی بیویوں کے حوالے کرکے ان سے ماہانہ جیب خرچ لیتے ہیں؟
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپانی مرد حضرات ہرماہ بیویوں کو اپنی تمام کمائی سونپنے کے بعد ان سے ماہانہ پاکٹ منی جسے جاپانی زبان میں ( okozukai کہاجاتا ہے ) وصول کرتے ہیں، اس رقم سے جاپانی مرد سگریٹ سمیت دیگر چیزیں خریدتے ہیں۔
غیر ملکی ریسرچ فرم Soft brain Field کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق، 74 فیصد جاپانی خواتین گھریلو اخراجات کا کنٹرول سنبھالتی ہیں اور ان خواتین میں چھوٹے بچوں والی مائیں بھی شامل ہیں۔
سروے کے مطابق جاپان میں مرد خوشی سے اپنی پوری تنخواہ بیویوں کو نہیں دیتے لیکن ان کا ماننا ہے کہ ان کا کام اپنے خاندان کیلئے صرف پیسے کمانا ہےچاہے پھر اس کیلئے انہیں قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑی۔
روایتی طور پر جاپان میں بیویوں کے ہاتھوں میں تنخواہیں دینے کا رجحان دوسری جنگ عظیم کے بعد سے دیکھنے میں آیا اور یہی وجہ ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان کی اقتصادی ترقی میں خاطر خوا اضافہ بھی دیکھا گیا۔
ماہرین جاپانی مردوں کی جانب سے اپنی بیویوں کو تنخواہ حوالے کرنے سے متعلق 3 وجوہات قابل غور سمجھتے ہیں۔
٭جاپان میں گھریلو مالی انتظامات خواتین کے سپرد کرنا ایک ثقافتی رجحان تصور کیا جاتا ہے جس کے تحت مرد حضرات بیوی کے زیر انتظام گھریلو اخراجات کیلئے اپنی پوری تنخواہ ادا کرتے ہیں
٭بیوی کو پوری تنخواہ دے کرجاپانی مرد شادی جیسے رشتے میں شفافیت اور اعتماد کو فروغ دیتے ہیں، اس کے بعد بیوی ہی بلز، بچت اور دیگر اخراجات کیلئے رقم مختص کرتی ہے۔
٭ خواتین چونکہ گھروں میں رہ کر بچوں اور گھریلو انتظامات زیادہ دیکھتی ہیں لہٰذا وہ روزمرہ کے اخراجات کا انتظام بھی بآسانی کرسکتی ہیں۔
قابل غور بات یہ ہے کہ جاپان میں ایسے جوڑے جہاں دونوں پارٹنرز کام کرتے ہیں، ایسی صورت میں مرد اپنی پوری تنخواہ بیوی کو نہیں دیتے کیوں کہ اس صورتحال میں جاپان میں بیوی کو پوری تنخوا ہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی ۔
Post Views: 4