Jang News:
2025-06-09@22:16:32 GMT

محمد سہیل نے تیز رفتار معاشی نمو کی مخالفت کردی

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

محمد سہیل نے تیز رفتار معاشی نمو کی مخالفت کردی

فوٹو: فائل

سینئر معاشی تجزیہ کار محمد سہیل نے تیز رفتار معاشی نمو کی مخالفت کردی اور کہا کہ ایسا نہ ہو کہ معاشی ترقی کی رفتار تیز ہو تو مہنگائی بھی بڑھ جائے۔

اینکرپرسن شاہ زیب خانزادہ کی میزبانی میں جیو نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’پاکستان کےلیے کر ڈالو میں گفتگو کے دوران محمد سہیل نے کہا کہ اگر ہم نے تھوڑا سا بھی ایکسیلریٹر پر پیر رکھا تو درآمدات بڑھنے لگیں گی جو دو ماہ سے بڑھ بھی رہی ہیں۔‘

ٹاسک فورس نے تعمیراتی شعبے میں معاشی نمو تیز کرنے پر بات کی، عارف حبیب

معروف صنعت کار عارف حبیب نے کہا ہے کہ ٹاسک فورس نے پراپرٹی سیکٹر نہیں، بلکہ تعمیرات کے شعبے میں معاشی نمو تیز کرنے پر بات کی ہے، ہماری توجہ پلاٹوں کی خریداری بڑھانے پر نہیں۔

انہوں نے کہا، ’کوشش کرنی چاہیے کہ مہنگائی کو سنگل ڈجیٹ میں رکھ کر گروتھ کی جائے، ایسا نہ ہو کہ معاشی ترقی کی رفتار تیز ہو تو مہنگائی بھی بڑھ جائے۔‘

محمد سہیل نے مزید کہا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر عالمی معیارات سے اب بھی بہت کم ہیں، ہم ابھی 6 فیصد معاشی نمو کےلیے فٹ نہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس کےلیے ہمیں بجلی سستی کرنی پڑے گی۔ اگلے 2، 4 سال ہم چار ساڑھے چار فیصد معاشی نمو حاصل کر سکتے ہیں۔

سینئر معاشی تجزیہ کار نے یہ بھی کہا کہ اگر زرمبادلہ کے ذخائر 25 ارب ہوگئے تو معاشی نمو 6 فیصد ہو سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: محمد سہیل نے کہا کہ

پڑھیں:

رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے

حکومت کی جانب سے جاری کردہ قومی اقتصادی سروے برائے رواں مالی سال کے مطابق ملکی معیشت کئی اہم اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معاشی شرح نمو 3.6 فیصد کے مقررہ ہدف کے برعکس صرف 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اقتصادی سروے کے مطابق مہنگائی کی شرح 12 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں صرف 5 فیصد تک محدود رہی، جو عوامی سطح پر نسبتاً مثبت پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق سالانہ فی کس آمدن کا ہدف 543,969 روپے مقرر کیا گیا تھا، تاہم اصل فی کس آمدن 34,794 روپے کم یعنی تقریباً 509,175 روپے رہی۔

بالواسطہ ٹیکس آمدن 7,799 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 8,393 ارب روپے ریکارڈ کی گئی، جب کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو ٹیکس نیٹ میں اضافے کا عندیہ دیتی ہے۔

زرعی شعبے کی کارکردگی بھی توقعات سے کم رہی۔ دو فیصد کے ہدف کے مقابلے میں زرعی ترقی محض 0.56 فیصد رہی۔ تاہم سبزیوں، پھلوں، آئل سیڈز، مصالحہ جات اور سبز چارے کی پیداوار میں بہتری آئی۔

ادھر صنعتی شعبے میں 4.4 فیصد گروتھ کے مقابلے میں 4.8 فیصد کارکردگی ریکارڈ کی گئی، جبکہ ٹیکسٹائل، گاڑیوں، ملبوسات، تمباکو اور پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔ تاہم بڑی صنعتوں کی پیداواری کارکردگی تشویشناک رہی، جہاں 3.5 فیصد کے ہدف کے برعکس منفی 1.5 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی۔

صحت، بجلی، گیس اور واٹر سیکٹر کی گروتھ بھی مقررہ اہداف حاصل نہ کر سکی۔ نجی شعبے کو دئیے گئے قرضوں میں نمایاں اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے 294 ارب روپے سے بڑھ کر 870 ارب روپے ہو گئے۔

اقتصادی سروے کے مطابق ملک کی معیشت کا مجموعی حجم 410.96 ارب ڈالر رہا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • دنیا میں گروتھ نیچے گئی پاکستان میں بڑھی ہے، خرم شہزاد
  • گوہر اعجاز نے اقتصادی استحکام کا روڈ میپ دے دیا
  • معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ
  • رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے
  • لیہ، زائرین کی تیز رفتار بس کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی
  • اسپین میں نیٹو مخالف مظاہرے ، اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ
  • لیہ؛ تیز رفتار مسافر بس اُلٹ گئی، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی
  • منڈی بہاء الدین، لاپتہ 8 سالہ بچی کی لاش کھیت سے برآمد
  • گھوٹکی: موٹروے ایم 5 پر تیز رفتار ٹرک الٹ گیا، 3 افراد جاں بحق
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟