پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافے کی اصل وجہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
گزشتہ ہفتے پاک سعودی بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ڈیجیٹل اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا رہا ہے۔
وزیر مملکت کے مطابق پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 28 فیصد اضافے کے بعد 1.86 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’ڈیجیٹل نیشن ایکٹ 2025‘ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت میں انقلابی تبدیلی لانے کا عہد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ مسائل کے باوجود پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں تاریخی اضافہ
اس کے علاوہ انہوں نے ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فورم کے اسلام آباد میں جلد انعقاد کا بھی اعلان کیا، جس میں عالمی سرمایہ کاروں کی شرکت متوقع ہے۔
اس ضمن میں کوئی 2 رائے نہیں ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری ترقی کی منازل طے کررہی ہے، جس کا واضح اندازہ آئی ٹی برآمدات سے لگایا جا سکتا ہے لیکن یہاں اہم سوال یہ ہے کہ کیا یہ ترقی واقعی حکومتی اقدامات سے ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ٹی برآمدات میں اضافہ، نوجوانوں کو کونسے شعبوں میں جانا چاہیے؟
حکومت کی جانب سے اب تک فری لانسرز کو کونسی سہولیات دی گئی ہیں؟ اور کس قسم کی سہولیات سے اب بھی فری لانسرز محروم ہیں؟ اور حکومت آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی کے حوالے سے مزید کیا کر رہی ہے؟
آئی ٹی ٹرینر طاہر عمر نے وی نیوز کو بتایا کہ ابھی تک فری لانسرز سے مختلف وعدے کیے جاتے ہیں لیکن ایسا کچھ خاص نہیں جو فری لانسرز کو ان وعدوں کے مطابق دیا نہیں جاتا، جیسے پے پال کی صرف باتیں ہی ہوتی رہیں۔
مزید پڑھیں: آئی ٹی برآمدات 20 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں، وزیراعظم کا سیمینار سے خطاب
’لیکن اب تک پے پال پاکستان میں نہیں آسکا، پھر انٹرنیٹ کے حوالے سے اب بھی بہت ہی چلینجنگ صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کی اسپیڈ کبھی بے حد سست رفتار ہوجاتی ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ٹی آئی ٹی انڈسٹری انٹرنیٹ پے پال ڈیجیٹل نیشن ایکٹ شزا فاطمہ وزیر مملکت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ٹی ا ئی ٹی انڈسٹری انٹرنیٹ ڈیجیٹل نیشن ایکٹ شزا فاطمہ وزیر مملکت ا ئی ٹی برا مدات پاکستان کی فری لانسرز ا ئی ٹی ا
پڑھیں:
رانا مشہود سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات، مختلف امورپر غور
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، حکومت پاکستان تعلیمی نظام میں اصلاحات کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔بدھ کو وزیراعظم یوتھ پروگرام سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خاں سے وزیراعظم آفس میں یونیسف کی نمائندہ مس پینیلے آئرنسائیڈ نے ملاقات کی۔ملاقات میں پاکستان میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے، تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے اور رضاکارانہ کام کو فروغ دینے کے لیے اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران مس آئرنسائیڈ نے ڈیجیٹل یوتھ ہب، پاکستان کے تعلیمی نظام اورقومی رضا کارکورپ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔(جاری ہے)
یونیسف کی نمائندہ مس آئرنسائیڈ نے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے ڈیجیٹل یوتھ ہب اور قومی رضا کار کورپ کی حمایت کرتے ہوئے ان میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان کے تعلیمی نظام میں اہم اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، ڈیجیٹل یوتھ ہب پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک اہم موقع ثابت ہوگا۔ انہو ں نے کہا کہ حکومت پاکستان تعلیمی نظام میں اصلاحات کے لیے اقدامات کر رہی ہے،نیا تعلیمی نظام نوجوانوں کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرے گا۔رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ قومی رضا کار کورپ کے ذریعے 20 لاکھ رضاکاروں کو تربیت دی جائے گی، قومی رضاکار کور پ کا مقصد نوجوانوں کو مثبت سماجی تبدیلی لانے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔