صدر زرداری کچھ عرصہ سے بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنانے کے مشن پر ہیں: بیرسٹرسیف
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ صدر زرداری بلاوجہ بلاول بھٹو کو شیروانی پہنانے کے خواہش مند ہیں، اب شہباز شریف اپنا بوریا بستر گول کرنے کی تیاری کریں ۔ بیرسٹر سیف نے بیان میں کہا کہ صدر زرداری کچھ عرصہ سے بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنانے کے مشن پر ہیں، صدر زرداری بلاوجہ بلاول بھٹو کو شیروانی پہنانے کے خواہش مند ہیں، اس لئے اب شہباز شریف اپنا بوریا بستر گول کرنے کی تیاری کریں۔انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیوں نے فارم 47 پر باریاں لینے کا پلان بنایا ہے، لیکن کامیاب نہیں ہوں گے، فارم 47 کے تحت قائم جعلی حکومت کا خاتمہ عنقریب ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیاں عوام کے مینڈیٹ سے کھیل رہی ہیں، مینڈیٹ کا اصل حقدار قیدی نمبر 804 ہیں۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ دونوں سیاسی پارٹیاں عوام کے مینڈیٹ سے کھیلنا بند کریں، عوام اپنا مینڈیٹ واپس چھیننا جانتے ہیں، جلد یہ جعلی حکمران سلاخوں کے پیچھے اور بانی وزیراعظم ہوں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو کو کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔