قیدی نمبر 804 کس چیز کا حق دار ہے؟ وزیراعظم کی شیروانی کون پہنے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
قیدی نمبر 804 کس چیز کا حق دار ہے؟ وزیراعظم کی شیروانی کون پہنے گا؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز
پشاور:قیدی نمبر 804 کس چیز کا حق دار ہے اور وزیراعظم کی شیروانی کون پہنے گا؟ اس حوالے سے مشیر اطلاعات کے پی کے نے اپنے بیان میں لب کشائی کی ہے۔
صوبائی مشیر بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ پنجاب کے گورنر نے بلاول زرداری کے وزیراعظم بننے کی خبر کی تصدیق کر دی ہے۔ صدر زرداری کچھ عرصے سے بلاوجہ بھٹو کو وزیراعظم بنانے کے مشن پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر زرداری بلاوجہ بھٹو کو شیروانی پہنانے کے خواہش مند ہیں۔ شہباز شریف اپنا بوریا بستر گول کرنے کی تیاری کریں۔ دونوں پارٹیوں نے فارم 47 پر باریاں لینے کا پلان بنایا ہے، لیکن کامیاب نہیں ہوں گے۔فارم 47 کے تحت قائم جعلی حکومت کا خاتمہ عنقریب ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ دونوں پارٹیاں عوام کے مینڈیٹ سے کھیل رہی ہیں۔ مینڈیٹ کا اصل حقدار قیدی نمبر 804 عمران خان ہے۔ عوام اپنا مینڈیٹ واپس چھیننا جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جلد یہ جعلی حکمران سلاخوں کے پیچھے اور عمران خان وزیراعظم ہوں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ زیادتی کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے اس ریاست کے فوجی پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ زیادتی کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے اس ریاست کے فوجی پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، اسرائیلی ٹی وی چینل 14 نے آج جمعہ کو رپورٹ کیا کہ فوجی پراسیکیوٹر یفات تومری یروشلمی کی برطرفی اس وقت ہوئی جب فلسطینی قیدی کے ساتھ تشدد اور ہراسانی کی تصاویر میڈیا میں لیک ہو گئیں۔ یہ تصاویر حال ہی میں منظر عام پر آئی ہیں اور اگست 2024 کی ہیں۔ ویڈیو سدی تیمان جیل، جنوبی مقبوضہ فلسطین میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سے متعلق ہے، جسے اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے نشر کیا۔
ویڈیو میں چند اسرائیلی فوجی ایک فلسطینی قیدی کو ہاتھ باندھے اور آنکھوں پر پٹی باندھے، دیگر قیدیوں کے سامنے منتخب کرتے ہیں اور اسے ہال کے ایک کونے میں لے جاتے ہیں۔ فوجی پھر اپنے عمل کو کیمروں سے چھپانے کے لیے ڈھالیں استعمال کرتے ہیں تاکہ یہ منظر پوشیدہ رہ سکے۔ اس واقعے کے بعد فلسطینی قیدی کی جسمانی حالت انتہائی سنگین بتائی گئی اور اسے داخلی خون بہنے، آنتوں میں پھٹنے، مقعد میں شدید زخم، پھیپھڑوں کو نقصان اور پسلیوں کی ہڈی ٹوٹنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا۔ ویڈیو کے منظر عام پر آنے سے اندرونی سطح پر غصہ پھیل گیا۔ کئی دائیں بازو کے گروپوں اور اسرائیلی پارلیمنٹ کے اراکین نے اس ویڈیو کے لیک ہونے پر احتجاج کیا اور اسے شائع کرنے والے افراد کے خلاف تحقیقات شروع ہو گئیں۔