ماریشس (نیوز ڈیسک)ماریشس کے سابق وزیراعظم پراوِند جگناتھ کو منی لانڈرنگ اور مالیاتی بے ضابطگیوں کے الزامات میں گرفتار کرلیا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماریشس کے سابق وزیراعظم پراوند جگناتھ پر منی لانڈرنگ سمیت مالی بے ضابطگیوں کے الزامات تھے جس پر انہیں حراست میں لیا گیا۔

ماریشس کے سرکاری مالیاتی جرائم کے حوالے سے تحقیقات کرنیوالے کمیشن ایف سی سی نے پراوِند جگناتھ کو حراست میں لینے کی تصدیق کردی۔ایف سی سی کے ترجمان نے بتایا کہ سابق وزیراعظم زیر حراست ہیں اور انہیں وسطی ماریشس کے ایک حراستی مرکز میں رکھا جائے گا۔

ایف سی سی کے مطابق سابق وزیراعظم کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب ادارے کے حکام نے پراوِند جگناتھ کی رہائشگاہ سمیت مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور 24 لاکھ ڈالرز برآمد کیے۔پراوِند جگناتھ کے وکیل کے مطابق سابق وزیراعظم کو منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کرکے حراست میں لیا گیا ہے۔

وکیل نے بتایا کہ پراوند جگناتھ نے منی لانڈرنگ کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔پراوِند جگناتھ ماریشس کی سابقہ حکومت کے دوسرے اعلیٰ ترین عہدیدار ہیں جن کو نئی حکومت کی جانب سے حراست میں لیا گیا ہے۔اس سے قبل بینک آف ماریشس کے گورنر ہارویش سیگولام کو بھی جنوری 2025ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد ازاں انہیں ضمانت پر چھوڑ دیا گیا۔

صدر ن لیگ نواز شریف ، مریم نواز سے ارکان پنجاب اسمبلی کی ملاقات

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: حراست میں لیا گیا پراو ند جگناتھ منی لانڈرنگ کے الزامات ماریشس کے

پڑھیں:

مودی دور میں خواتین کے خلاف جرائم میں خطرناک اضافہ: بی جے پی رہنماؤں پر جنسی زیادتی کے الزامات

بھارت میں مودی سرکار کے دور میں خواتین کے خلاف جرائم، خاص طور پر طاقتور سیاسی شخصیات کی جانب سے جنسی زیادتی کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 

این ڈی ٹی وی کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے ایم ایل اے پربھو چوہان کے بیٹے پرتیک چوہان کے خلاف کرناٹکا میں جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق مہاراشٹر کی 25 سالہ ایک خاتون کی شکایت پر درج ہونے والی ایف آئی آر میں الزام ہے کہ پرتیک چوہان نے 25 دسمبر 2023 سے 27 مارچ 2024 کے درمیان متعدد بار اس خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ شادی کے وعدوں کے باوجود پرتیک نے نہ صرف اسے دھوکا دیا بلکہ اسے خودکشی پر مجبور کرنے کی کوشش کی اور اس کے بازو پر بلیڈ سے زخم بھی لگایا۔

انڈین ایکسپریس کے اعداد و شمار کے مطابق 2019 سے 2025 تک کے عرصے میں بھارت کے 151 موجودہ ایم پیز اور ایم ایل ایز کے خلاف خواتین سے متعلق جرائم کے مقدمات زیر سماعت ہیں۔

بھارتی تنظیم برائے جمہوری اصلاحات (اے ڈی آر) کے مطابق ان میں سب سے زیادہ تعداد (54) بی جے پی کے ارکان اسمبلی و پارلیمنٹ کی ہے، جن میں سے 16 ارکان پر جنسی زیادتی کے سنگین الزامات ہیں۔

یہ کوئی نیا رجحان نہیں ہے۔ این ڈی ٹی وی، ٹائمز آف انڈیا اور دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق، بی جے پی کے متعدد سابق وزراء اور ارکان اسمبلی پر جنسی زیادتی کے الزامات لگ چکے ہیں۔ 2019 میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ کو ایک نابالغ لڑکی سے زیادتی کے جرم میں عمر قید کی سزا ہوئی تھی۔ اسی طرح بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ پر متعدد خواتین نے جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ’’بیٹی پڑھاؤ‘‘ کے نعرے محض سیاسی مفادات تک محدود ہیں، جبکہ عملی طور پر پارٹی کے رہنما خواتین کے خلاف جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔ مودی سرکار کا یہ وتیرہ رہا ہے کہ وہ پارٹی سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو سرکاری تحفظ فراہم کرتی ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں جنسی جرائم کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • گھوٹکی، ٹک ٹاکر سمیرا راجپوت پراسرار طور پر جاں بحق،پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
  • لاہور: شہریوں کو اغوا کرکے تاوان لینے والے پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا
  • توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا
  • دہرے قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت، کوئٹہ پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ کو  گرفتار کرلیا
  • راولپنڈی: سابق صوبائی وزیر راجا بشارت کو گرفتار کرلیا گیا
  • حزب‌ الله کا سعودی چینل العربیہ کے الزامات پر ردعمل
  • میرپور خاص میں شہریوں سے آن لائن فراڈ کا انکشاف
  • مودی دور میں خواتین کے خلاف جرائم میں خطرناک اضافہ: بی جے پی رہنماؤں پر جنسی زیادتی کے الزامات
  • کراچی ایئرپورٹ پر سامان چوری کا الزام، ایک ملازم زیرحراست
  • سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ سے نئی وفاقی جیل منتقلی کادعویٰ