سابق وزیراعظم پراوِند جگناتھ کو منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
ماریشس (نیوز ڈیسک)ماریشس کے سابق وزیراعظم پراوِند جگناتھ کو منی لانڈرنگ اور مالیاتی بے ضابطگیوں کے الزامات میں گرفتار کرلیا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماریشس کے سابق وزیراعظم پراوند جگناتھ پر منی لانڈرنگ سمیت مالی بے ضابطگیوں کے الزامات تھے جس پر انہیں حراست میں لیا گیا۔
ماریشس کے سرکاری مالیاتی جرائم کے حوالے سے تحقیقات کرنیوالے کمیشن ایف سی سی نے پراوِند جگناتھ کو حراست میں لینے کی تصدیق کردی۔ایف سی سی کے ترجمان نے بتایا کہ سابق وزیراعظم زیر حراست ہیں اور انہیں وسطی ماریشس کے ایک حراستی مرکز میں رکھا جائے گا۔
ایف سی سی کے مطابق سابق وزیراعظم کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب ادارے کے حکام نے پراوِند جگناتھ کی رہائشگاہ سمیت مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور 24 لاکھ ڈالرز برآمد کیے۔پراوِند جگناتھ کے وکیل کے مطابق سابق وزیراعظم کو منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کرکے حراست میں لیا گیا ہے۔
وکیل نے بتایا کہ پراوند جگناتھ نے منی لانڈرنگ کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔پراوِند جگناتھ ماریشس کی سابقہ حکومت کے دوسرے اعلیٰ ترین عہدیدار ہیں جن کو نئی حکومت کی جانب سے حراست میں لیا گیا ہے۔اس سے قبل بینک آف ماریشس کے گورنر ہارویش سیگولام کو بھی جنوری 2025ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد ازاں انہیں ضمانت پر چھوڑ دیا گیا۔
صدر ن لیگ نواز شریف ، مریم نواز سے ارکان پنجاب اسمبلی کی ملاقات
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: حراست میں لیا گیا پراو ند جگناتھ منی لانڈرنگ کے الزامات ماریشس کے
پڑھیں:
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا
ڈھاکا:بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے جہاں کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے اخباروں میں نوٹس جاری کردیا ہے۔
بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 260 دیگر کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور تمام افراد کے خلاف نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
اسپیشل سپرنٹنڈنٹ سی آئی ڈی جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ حکم جاری کردیا ہے۔
ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ 17 کے جج عارف الاسلام نے شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور نوٹس باقاعدہ طور پر نوٹس شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد اور دیگر کے خلاف نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخباروں میں شائع کیا گیا ہے۔
نوٹس کی منظوری بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت دے دی ہے اور سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں تفتیش شروع کردی ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم جوئے بنگلہ بریگیڈ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت جمع کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔
سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورس او سوشل میڈیا سے جمع کیے گئے مواد کی فرانزک تجزیے کے بعد تفتیش مکمل کرکے شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد 2024 میں طلبہ کی جانب سے ملک گیر احتجاج کے بعد ملک سے فرار ہو کربھارت پہنچ گئی تھیں جہاں وہ اس وقت مقیم ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں ان کے خلاف بغاوت سمیت مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔