اسرائیلی کابینہ نے نئے آرمی چیف کی تقرری کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسرائیلی کابینہ نے نئے آرمی چیف کی تقرری کی منظوری دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز
یروشلم (سب نیوز )اسرائیلی فوج کے میجر جنرل ایال ضمیر کو فوج کا نیا سربراہ مقرر کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے میجر جنرل ایال ضمیر کو اسرائیلی ڈیفنس فورس کا چیف آف اسٹاف مقرر کرنے کی حتمی منظوری دی جو ایال ضمیر کی تقرری کا سب سے آخری مرحلہ تھا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایال ضمیر آئندہ ماہ 5 مارچ کو اسرائیلی فوج کے 24 ویں سربراہ کی حیثیت سے کمال سنبھالیں گے، اس کے علاوہ میجر جنرل تامیر یدائی کو نئے آرمی چیف کا نائب مقرر کیا گیا ہے۔
یاد رہے میجر ایال ضمیر وزارت دفاع میں ڈائریکٹر جنرل کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں، انہیں سابق اسرائیلی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہلیوی کے استعفے کے بعد آرمی چیف مقرر کیا گیا ہے۔ سابق آرمی چیف نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کا حملہ نہ روکنے کو فوجی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آرمی چیف
پڑھیں:
چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر
---فائل فوٹوچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، چینی کی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیرِ صدارات اجلاس کے دوران چینی کی امپورٹ پر گفتگو کی گئی۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے استفسار کیا کہ چیئرمین ایف بی آر صاحب یہ کیا ڈرامہ ہے، جب عوام کا مسئلہ آئے تب آپ کہتے ہیں آئی ایم ایف نہیں مان رہا، سرمایہ کاروں کی بات آئی تو آئی ایم ایف کی بھی نہیں سنی جاتی، چند سرمایہ کار ہیں جو کسی کی نہیں سنتے، ان کو نوازا جا رہا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے، گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔
اس دوران ممبر پی اے سی خواجہ شیراز نے استفسار کیا کہ 7.5 لاکھ ٹن کس میکانزم کے تحت ایکسپورٹ کی گئی؟
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہم تو فیصلے کے پابند ہیں، ہمیں حکم دیا گیا کہ امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد ختم کر دیں، سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کیا گیا، ایڈوانس 5.5 فیصد ہوتا ہے اسے ہم نے اعشاریہ 25 فیصد کیا ہے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کیا اس پر آئی ایم ایف کچھ نہیں کہے گا؟ اس پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ آئی ایم ایف کیوں نہیں کہے گا، ضرور کہے گا۔
ممبر کمیٹی نوید قمر نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت چینی کی قیمت متعین نہ کرسکتی ہے نہ اسے کرنی چاہیے، کارٹلز کو کس نے اجازت دی کہ چند لوگ مل کر مارکیٹ پر قبضہ کرلیں، مسابقتی کمیشن کیا کر رہا ہے، اس نے شوگر کارٹلز کو کیوں نہیں دیکھا۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ کا کہنا تھا کہ کیا مراد علی شاہ کی طاقت ہے کہ وہ سندھ کی شوگر ملز کے خلاف ایکشن لیں، مریم نواز کی بھی پنجاب میں شوگر ملز کے خلاف ایکشن کی طاقت نہیں، شوگرملز کے لیے لائسنس اوپن کیا جائے، کوئی بھی مل لگا سکے۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ نے استفسار کیا کہ کیا کنزیومرز کا بھی کوئی نمائندہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہے؟
اس کے جواب میں سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں تمام متعلقہ شراکت دار موجود ہوتے ہیں۔