کراچی کے پروفیسر کی بڑی کامیابی: ماحول دوست اور سستی سیمنٹ تیار
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کراچی: پاکستان میں تعمیراتی صنعت کے لیے ایک انقلابی پیشرفت سامنے آئی ہے، این ای ڈی یونیورسٹی کے پروفیسر طارق جمیل نے ماحول دوست، سستی اور پائیدار سیمنٹ تیار کر لی ہے، اس سیمنٹ کی تیاری میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو نمایاں طور پر کم کیا گیا ہے، جو ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق پروفیسر طارق جمیل نے آٹھ سال کی تحقیق اور محنت کے بعد ایک ایسی سیمنٹ تیار کی ہے جو روایتی کالی سیمنٹ کے مقابلے میں 40 فیصد کم کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرتی ہے۔
پروفیسر طارق جمیل کاکہنا تھا کہ یہ ماحول دوست سیمنٹ روایتی سیمنٹ کے مقابلے میں 25 فیصد سستی اور 10 گنا زیادہ پائیدار ہوگی،یہ نئی پائیدار سیمنٹ روایتی سیمنٹ کے مقابلے میں کئی اہم فوائد رکھتی ہے،یہ سیمنٹ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرے گی اور گرین ہاؤس گیسز کے اثرات کو محدود کرنے میں مدد دے گی۔
انہوں نے مزید کہاکہ عام سیمنٹ کے مقابلے میں 25 فیصد کم قیمت اور 10 گنا زیادہ پائیداری کی حامل ہے، جس سے تعمیراتی اخراجات میں کمی آئے گی، اس سیمنٹ سے بنی عمارتیں گرمیوں میں ٹھنڈی اور سردیوں میں گرم رہیں گی، جس سے توانائی کی بچت ہوگی۔
پروفیسر کا کہنا تھا کہ نمکین پانی اور سمندری ہوا کی وجہ سے عمارتوں کے سریے کو زنگ لگنے کا خطرہ رہتا ہے، لیکن یہ سیمنٹ سریے کو محفوظ رکھے گی، جو سمندری علاقوں میں ایک بڑی سہولت ہوگی۔
پروفیسر طارق جمیل کا کہنا تھا کہ یہ سیمنٹ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں تعمیراتی صنعت میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔ اگر حکومت اور صنعتیں اس منصوبے کی سرپرستی کریں تو پاکستان عالمی سطح پر ماحول دوست تعمیراتی مواد تیار کرنے والا ایک اہم ملک بن سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیمنٹ کے مقابلے میں ماحول دوست
پڑھیں:
ایئر کراچی جلد اڑان بھرنے کو تیار، افتتاح ہوگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:پاکستان کی نجی ائیر لائن میں ایک اور اضافہ،نئی فضائی کمپنی ’ایئر کراچی‘ کا باضابطہ افتتاح کردیا گیا۔
نجی شعبے کے باہمی اشتراک سے بننے والی ایئر کراچی کی افتتاحی تقریب کراچی کے اولڈ ایئرپورٹ پر منعقد کی گئی، افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایئر کراچی حنیف گوہر نے بتایا کہ ایئرلائن کے قیام کا خواب 2006 میں شروع ہوا، طویل جدوجہد کے بعد آج یہ خواب حقیقت بن گیا۔
یہ ایئرلائن 42 کاروباری شراکت داروں کے اشتراک سے قائم کی گئی ہے، جو کراچی کی شناخت کو دوبارہ اجاگر کرنے کے عزم کی علامت ہے، ایئر کراچی کا آغاز ملکی معیشت کے استحکام اور مقامی صنعتوں کے فروغ کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔
اس موقع پر تقریب کے مہمانِ خصوصی سیکرٹری ڈیفنس لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد علی نے کہا کہ کراچی کے بزنس کمیونٹی نے ایک بار پھر ملک کا نام فخر سے بلند کیا ہے، حکومت نئی ایئرلائنز اور ہوا بازی کے شعبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔
ایئر کراچی اور پی آئی اے کے درمیان اشتراک سے ملکی ایوی ایشن انڈسٹری کی کارکردگی بہتر ہوگی۔
بتایا گیا ہے کہ ایئر کراچی انتظامیہ کی طرف سے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (PCAA) کو رواں سال فروری میں ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ (RPT) لائسنس کے لیے درخواست دی تھی، جس کے اجراءکا فیصلہ وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔
ایئر لائن کے قیام کے لیے ابتدائی 5 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، ہر شیئرہولڈر نے 5 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ ایئر کراچی کے نمایاں سرمایہ کاروں میں عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، ایس ایم تنویر، بشیر جان محمد، خالد تواب، زبیر طفیل اور حمزہ تبانی شامل ہیں۔
ایئر کراچی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (CEO) کے طور پر سابق ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ عمران کو تعینات کیا گیا ہے، ابتدائی مرحلے میں تین طیارے لیز پر حاصل کیے جائیں گے۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar