چیئرمین نیپرا اور ممبران نے اپنی تنخواہوں میں خود ہی 20 سے 22 لاکھ روپے کا اضافہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
چیئرمین نیپرا اور ممبران نے اپنی تنخواہوں میں خود ہی 20 سے 22 لاکھ روپے کا اضافہ کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین اور ممبران نے اپنی تنخواہیں خود ہی 220 فیصد سے زیادہ بڑھالیں۔ذرائع کے مطابق تنخواہوں میں اضافہ کیلیے وفاقی کابینہ کی منظوری لازمی ہوتی ہے لیکن نیپرا اتھارٹی نے بغیر کسی منطوری کے تنخواہوں میں 20 سے 22 لاکھ روپے تک اضافہ کیا۔
ذرائع نے بتایاکہ تنخواہوں میں من مانا اضافہ ایڈہاک ریلیف اور ریگولیٹری الانس کی مد میں کیا گیا اور اکتوبر 2023 کے نظرثانی شدہ نوٹیفکیشن کیمطابق تنخواہ تمام مراعات 10لاکھ روپے تک بنتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین اور نیپرا ممبران تمام ایم پی ون میں شامل ہیں، چیئرمین نیپرا کی تنخواہ بڑھ کر 32 لاکھ سے زیادہ ہوگئی اور نیپرا کے چاروں ممبران کی تنخواہیں بھی بڑھ کر29 لاکھ روپیتک ہوگئیں۔
توصیف ایچ فاروقی کا کہناتھاکہ میری ماہانہ تنخواہ سب کچھ شامل کرکے7 لاکھ 90 ہزارروپیتھی اور میں اگست 2023 تک چیئرمین نیپرا رہا۔ان کا کہناتھاکہ میرے دور میں نیپرا ممبران کی تنخواہ 7لاکھ 40 ہزارروپیتھی، چیئرمین نیپرا،ممبران کی تنخواہوں میں اضافہ صرف وفاقی کابینہ کرسکتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چیئرمین نیپرا تنخواہوں میں لاکھ روپے
پڑھیں:
بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو 50 ارب روپے کا ریلیف ملنے کا امکان ہے، مہتاب حیدر
ماہر معاشیات اور سینیئر صحافی مہتاب حیدر نے کہا ہے کہ اس سال اکنامک گروتھ 2.68 فیصد رہی ہے جبکہ آبادی کی گروتھ 2.55 فیصد رہی ہے، ملکی معیشت کا کل حجم 411 بلین ڈالر ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے اقتصادی سروے 2025-26 جاری کردیا، جی ڈی پی میں اضافہ ریکارڈ
وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیئر صحافی مہتاب حیدر نے کہا کہ ایگریکلچر سیکٹر کی گروتھ ایک فیصد سے بھی کم رہی ہے، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بڑی اہم فصلوں کپاس، گندم، مکئی کی پیداوار میں 30 فیصد کمی ہوئی ہے، انڈسٹریل سیکٹر میں لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ میں کمی ہوئی ہے، سروسز سیکٹر کی گروتھ 2 فیصد سے زیادہ ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔
مہتاب حیدر نے کہا کہ حکومت اس وقت بھی آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہے، ملک میں معاشی استحکام آیا ہے، ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا ہے لیکن اب بھی ہمیں معاشی گروتھ کو مزید بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو اپنے اخراجات کم کرنے چاہییں۔
مزید پڑھیے: ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
مہتاب حیدر نے کہا کہ بجٹ میں زیادہ ریلیف ملنے کا امکان نہیں ہے، تنخواہ دار طبقے کو 50 ارب روپے کا ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اکنامک سروے تنخواہ دار طبقہ سینیئر صحافی مہتاب حیدر