احسن اقبال سے عالمی بینک کے وفد کی ملاقات، معاشی تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
وزیر منصوبہ بندی نے پاکستان کے اقتصادی چیلنجز اور ترقیاتی ایجنڈے پر عالمی بینک کے وفد کو بریفنگ دی، ملاقات کے دوران پاکستان اور ورلڈ بینک کے درمیان معاشی تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر بات چیت کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے ورلڈ بینک ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے وفد نے ملاقات کی۔ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پاکستان کے اقتصادی چیلنجز اور ترقیاتی ایجنڈے پر عالمی بینک کے وفد کو بریفنگ دی، ملاقات کے دوران پاکستان اور ورلڈ بینک کے درمیان معاشی تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کا برآمدات پر مبنی معاشی ترقی کا وژن، درآمدی انحصار کم کرنے کا عزم ہے، 5 سال میں پاکستان کی برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ زراعت، صنعت، سروس سیکٹر، آئی ٹی، مائننگ، بلیو اکانومی اور تخلیقی صنعتوں پر فوکس ہے، نیٹُو کے قیام سے قومی اقتصادی ترقیاتی اہداف کے حصول میں معاونت ملے گی۔ ملاقات میں عوامی و نجی شراکت داری، خواتین کی شمولیت اور مساوی ترقی کے فروغ پر زور دیا گیا، ورلڈ بینک کا پاکستان کی پائیدار ترقی میں تعاون جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: احسن اقبال ورلڈ بینک بینک کے کے وفد
پڑھیں:
دعا ہے کہ کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے: احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دعا ہے کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پہلی سے چوتھی جماعت تک عائشہ باوانی اسکول میں پڑھا ہوں، باوانی فیملی کی تعلیم میں بہت کاوشیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبعلم اسکول میں تعلیم حاصل کررہے ہیں،کل کو کوئی بھی ملک کا وزیر بن سکتا ہے، سائنس اور ٹیکنالوجی میں ہم سب سے پیچھے ہیں، ہمارے تعلیمی ادارے فقط روزگار مہیا کرنےکے لیے نہیں بلکہ مستقبل کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ مستقبل کی جنگ ہے جو لیبارٹریز کے اندر لڑی جا رہی ہے، نئی ایجادات ہونی چاہئیں تاکہ دنیا کے ساتھ مقابلہ کرسکیں، او لیول اے لیول کو بڑھاوا دیا ہے اس سے ہماری روٹس خراب ہوگئی ہیں۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ میرے بچپن میں کراچی ترقی یافتہ اور روشنیوں کا شہر ہوا کرتا تھا، دعا ہے کہ کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے۔