روزہ انسان کو انسانیت کی معراج تک پہنچاتا، راشد نسیم
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپورٹر)مرکزی رہنما جماعت اسلامی راشد نسیم نے الحدید ٹائون کراچی میں استقبال رمضان کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے رمضان المبارک میں انسانوں کے لیے بہترین ٹریننگ کا بندوبست کیا ہے، یہ ایک ایسی تربیت ہے جودنیا کی کسی بھی یونیورسٹی میںمیسر نہیں، روزہ انسان کو انسانیت کی معراج تک پہنچاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کی بہترین یونیورسٹیاں جس ملک میں واقع ہیں، وہاں کے حکمران کرپٹ اور مالی بددیانتی میں ملوث ہیں، پاکستان میں بھی رولنگ کلاس طبقہ ان یونیورسٹیوں سے تعلیم یافتہ ہے، یہی لوگ ملک پر حکمرانی کرتے ہیں، آج ملک کا بچہ بچہ لاکھوں روپے کا مقروض ہے۔ رمضان المبارک اور روزہ انسانیت کو اخلاقی لحاظ سے ایمان دار بناتا ہے۔ موجودہ اور سابق حکمران جماعتوں نے ملکی وسائل لوٹے اور مال بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ ہو جائے تو پاکستان چند عرصے میں ترقی کی منازل طے کر سکتا ہے۔ سابق امیر ضلع ملیر محمد اسلام اور ناظم علاقہ عبدالعزیز ملک بھی اس موقع پر موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
مظفرآباد:مظفر آباد میں 2 روزہ بنیان المرصوص ایچ ای سی انٹرا یونیورسٹی ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ اختتام پذیر ہوگئی۔
ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد حکومت آزاد کشمیر، پاک فوج اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے باہمی اشتراک سے کیا گیا جس میں ملک بھر سے 18 یونیورسٹیز کی خواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
فائنل میچ میں کنیئرڈ یونیورسٹی لاہور نے پنجاب یونیورسٹی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی، اختتامی تقریب میں خواتین کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا اور یونیورسٹی بینرز کے ساتھ پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لہرائے، بہترین کارکردگی دکھانے والی کھلاڑیوں کو میڈلز جبکہ فاتح اور رنراپ ٹیموں کو ٹرافیاں دی گئیں۔
ٹورنامنٹ میں شریک ملک بھر کی یونیورسٹیز کی طالبات کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں پاکستانی یونیورسٹیز کی طالبات کو جمع کرنا علامت ہے کہ کشمیری ہمیشہ پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں، ہم نے بنیان المرصوص میں بھی دکھا دیا کہ کشمیر اور پاکستان ایک ہیں۔
طالبات نے کہا کہ ٹیموں کو محفوظ ماحول دیا گیا جس سے لڑکیوں کو اس فیلڈ میں مزید آگے آنے کا حوصلہ ملا ہے، کھیلوں کے ایسے مقابلے اور بھی ہونے چاہیں تاکہ لڑکیاں آگے آ سکیں۔