روزہ انسان کو انسانیت کی معراج تک پہنچاتا، راشد نسیم
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپورٹر)مرکزی رہنما جماعت اسلامی راشد نسیم نے الحدید ٹائون کراچی میں استقبال رمضان کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے رمضان المبارک میں انسانوں کے لیے بہترین ٹریننگ کا بندوبست کیا ہے، یہ ایک ایسی تربیت ہے جودنیا کی کسی بھی یونیورسٹی میںمیسر نہیں، روزہ انسان کو انسانیت کی معراج تک پہنچاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کی بہترین یونیورسٹیاں جس ملک میں واقع ہیں، وہاں کے حکمران کرپٹ اور مالی بددیانتی میں ملوث ہیں، پاکستان میں بھی رولنگ کلاس طبقہ ان یونیورسٹیوں سے تعلیم یافتہ ہے، یہی لوگ ملک پر حکمرانی کرتے ہیں، آج ملک کا بچہ بچہ لاکھوں روپے کا مقروض ہے۔ رمضان المبارک اور روزہ انسانیت کو اخلاقی لحاظ سے ایمان دار بناتا ہے۔ موجودہ اور سابق حکمران جماعتوں نے ملکی وسائل لوٹے اور مال بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ ہو جائے تو پاکستان چند عرصے میں ترقی کی منازل طے کر سکتا ہے۔ سابق امیر ضلع ملیر محمد اسلام اور ناظم علاقہ عبدالعزیز ملک بھی اس موقع پر موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) وزیر اعظم شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہو گا، پاکستان قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اقوام متحدہ میں اسرائیلی کی رکنیت کی معطلی کی تجویز کے حامی ہیں۔(جاری ہے)
وزیر اعظم نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔
جبکہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔ امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔