وزیر داخلہ سندھ کی زیر صدارت تجاوزات کیخلاف قائم کمیٹی کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ کی جانب سے تاجر برادری، بلڈرز اور عوام الناس کی قبضہ مافیا اور تجاوزات کے خلاف شکایات کے ازالے کے لیے قائم کی جانے والی کمیٹی کا پہلا اجلاس وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت منعقد کیا گیا۔ جس میں لینڈ گریبنگ و تجاوزات کے معاملات و ایشوز کے سدباب سے متعلق مزید ضروری ہدایات دی گئیں۔ وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ زمینوں پر قبضے اور تجاوزات کے خلاف ایک اعلیٰ اختیاراتی ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جائے، جو کمشنر کراچی کی سربراہی میں جملہ اراکین کے اشتراک سے کام کرے گا۔ اس ڈیسک کے روبرو شکایات سے متعلق مکمل اثبات کے ساتھ تاجر برادری، بلڈرز اور عوامی نمائندے پیش ہوںگے۔ واضح رہے کہ لینڈ گریبنگ اور تجاوزات کے خلاف شکایات کے اذالے کے لیے قائم کردہ ڈیسک کے اراکین میں ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت کے ڈی اے، بورڈ آف ریونیو، کے سی سی آئی، کاٹی اور آباد کے نمائندے شامل ہیں۔ وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ ڈیسک کے قیام اور اس کے اغراض و مقاصد کی بابت جملہ معلومات کی عام لوگوں تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیسک شکایات کے ازالے یا دیگر اقدامات کی بابت ہر 15 دن بعد اپنی رپورٹ ترتیب دے کر حکومتی کمیٹی کو پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کی 22 شکایات کا ازالہ جلد سے جلد کیا جائے۔ آئی جی سندھ نے اجلاس کو بتایا کہ لینڈ گریبنگ اور تجاوزات سے متعلق ایس او پی تیار ہے، جو آئندہ ہونے والے اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ تاجر برادری، بلڈر سے مستقل رابطوں میں ہیں اور میرٹ کی بنیاد پر ان کے مسائل حل کیے جاتے ہیں۔ اس موقع پر تاجر برادری نے کمیٹی کے فیصلوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقینی دہانی کرائی۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ اقبال میمن،آئی جی سندھ غلام نبی میمن، سینئررکن بورڈ آف ریونیو سندھ، چیئرمین اینٹی کرپشن سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی، صدر کے سی سی آئی، چیرمین کاٹی اور چیئرمین آباد نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ سندھ تاجر برادری اور تجاوزات تجاوزات کے
پڑھیں:
وزیر داخلہ کے نوٹس کے باوجود ڈیٹا تاحال بیچا جا رہا
اسلام آباد:وزیر داخلہ کے نوٹس لینے کے باوجود ڈیٹا بیچنے والی ویب سائٹس تاحال دھڑلے سے ڈیٹا فروخت کر رہی ہیں۔
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی اور پی ٹی اے سمیت تمام متعلقہ ادارے سائٹس کو بند کروانے میں ناکام نظر آتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز نے 7ستمبر کو ڈیٹا لیک کی خبر نشر کی تھی جس پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نوٹس لیا تھا۔
وزیر داخلہ کی ہدایت پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کی 7رکنی خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔
دوسری جانب، ڈیٹا لیک معاملے کی تفتیش کرنے والی این سی سی آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کا ڈیٹا بھی ویب سائٹس پر بکنے لگا ہے۔