کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ کی جانب سے تاجر برادری، بلڈرز اور عوام الناس کی قبضہ مافیا اور تجاوزات کے خلاف شکایات کے ازالے کے لیے قائم کی جانے والی کمیٹی کا پہلا اجلاس وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت منعقد کیا گیا۔ جس میں لینڈ گریبنگ و تجاوزات کے معاملات و ایشوز کے سدباب سے متعلق مزید ضروری ہدایات دی گئیں۔ وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ زمینوں پر قبضے اور تجاوزات کے خلاف ایک اعلیٰ اختیاراتی ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جائے، جو کمشنر کراچی کی سربراہی میں جملہ اراکین کے اشتراک سے کام کرے گا۔ اس ڈیسک کے روبرو شکایات سے متعلق مکمل اثبات کے ساتھ تاجر برادری، بلڈرز اور عوامی نمائندے پیش ہوںگے۔ واضح رہے کہ لینڈ گریبنگ اور تجاوزات کے خلاف شکایات کے اذالے کے لیے قائم کردہ ڈیسک کے اراکین میں ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت کے ڈی اے، بورڈ آف ریونیو، کے سی سی آئی، کاٹی اور آباد کے نمائندے شامل ہیں۔ وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ ڈیسک کے قیام اور اس کے اغراض و مقاصد کی بابت جملہ معلومات کی عام لوگوں تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیسک شکایات کے ازالے یا دیگر اقدامات کی بابت ہر 15 دن بعد اپنی رپورٹ ترتیب دے کر حکومتی کمیٹی کو پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کی 22 شکایات کا ازالہ جلد سے جلد کیا جائے۔ آئی جی سندھ نے اجلاس کو بتایا کہ لینڈ گریبنگ اور تجاوزات سے متعلق ایس او پی تیار ہے، جو آئندہ ہونے والے اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ تاجر برادری، بلڈر سے مستقل رابطوں میں ہیں اور میرٹ کی بنیاد پر ان کے مسائل حل کیے جاتے ہیں۔ اس موقع پر تاجر برادری نے کمیٹی کے فیصلوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقینی دہانی کرائی۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ اقبال میمن،آئی جی سندھ غلام نبی میمن، سینئررکن بورڈ آف ریونیو سندھ، چیئرمین اینٹی کرپشن سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی، صدر کے سی سی آئی، چیرمین کاٹی اور چیئرمین آباد نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیر داخلہ سندھ تاجر برادری اور تجاوزات تجاوزات کے

پڑھیں:

میئرکراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کی صدارت میں پانی کے مسائل پر سٹی کونسل کا اجلاس

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2025ء)میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا اجلاس منگل کے روز سٹی کونسل ہال صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں منعقد ہوا، کونسل اراکین کے مطالبے پر بلائے گئے اس اجلاس میں فراہمی و نکاسی آب کے نظام کو بہتر خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے تفصیلی بات کی گئی جس میں تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے کونسل اراکین نے اظہار خیال کیا، اجلاس میں ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، ممبر کونسل / وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر نجمی عالم، میونسپل کمشنر کے ایم سی ایس ایم افضل زیدی، پارلیمانی لیڈرز ، واٹر کارپوریشن کے چیف انجینئرز اور اراکین کی بڑی تعداد موجود تھی ، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی چوری کرنے والوں کے خلاف مشترکہ کارروائی کریں گے، شہر میں فراہمی آب کے مسائل حل کرنے کے لئے اتفاق رائے کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں، واٹر ہائیڈرینٹس کے تمام نوزلز کی نگرانی ہوگی اور افسران سے تحریری حلف نامہ لیا جائے گا، انہوں نے ہائیڈرینٹس کے معاملے پر حکومتی اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اعلان کیا ،میئر کراچی نے کہا کہ لیاری کے لئے K-III اوور گرائونڈ لائن کی پی سی نئے مالی سال کے بجٹ میں ریوائز ہو رہی ہے، لیاری کے لئے K-III کی لائن سے پانی زیادہ چوری ہو رہا تھا اب اس لائن کو ایلی ویٹڈ بنایا جا رہا ہے تاکہ پانی کی چوری کو روکا جاسکے، چیئرمین بلاول بھٹو کا شکر گزار ہوں کہ سندھ حکومت سے 12 ارب روپے دلوائے، اس رقم سے حب کینال تعمیر کی جا رہی ہے جس سے 40 ملین گیلن یومیہ پانی زیادہ ملے گا اور ہم K-III کا پانی بہتر انداز میں دیگر علاقوں تک پہنچا سکیں گے، لیاری اور صدر ٹائون کے فراہمی و نکاسی آب کے پمپنگ اسٹیشنز کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ کرانے کے لئے فنڈز منظور کروالئے ہیں، میئر کراچی نے کہا کہ کراچی واٹر کارپوریشن کے صرف 14 لاکھ رجسٹرڈ صارفین ہیں جبکہ کے الیکٹرک کے صارفین کی تعداد 38 لاکھ ہے، بل صرف 5 لاکھ کو موصول ہوتے ہیں اور ادا کرنے والوں کی تعداد اس سے بھی کم ہے، منفی سیاست کی وجہ سے یہ تصور ہے کہ واٹر بورڈ پانی نہیں دیتا، حالانکہ زیادہ تر جگہوں پر پانی دستیاب ہوتا ہے اور اس بل میں پانی و سیوریج دونوں سروسز کے پیسے شامل ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کے عہدہ سنبھالنے کے وقت واٹر بورڈ کی آمدنی 1.1 ارب روپے تھی جو اب بڑھ کر 1.8 ارب ہوچکی ہے، تاہم یہ رقم مینٹی ننس میں خرچ ہو جاتی ہے،میئر کراچی نے کہا کہ واٹر کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور چیف آپریٹنگ آفیسر کی شرکت کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے ان کے آرڈرز کی منسوخی کے باعث وہ اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے تاہم اجلاس منسوخ نہیں ہوگا اور مسائل پر بات ضرور کی جائے گی،وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر نجمی عالم نے واٹرکارپوریشن کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے ادارے کو تین زونز میں تقسیم کرنے اور متعلقہ افسران تعینات کرنے کی تجویز دی، ان کا کہنا تھا کہ واٹر کارپوریشن کے ریونیو کی مد میں صرف 60کروڑ روپے جمع ہوپاتے ہیں، واٹر کارپوریشن ریونیو میں بلنگ کا حصہ بہت کم ہے، ادارے کو چلانے کے لئے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہوگا، کچی آبادیوں کو بھی دیگر آبادیوں کی طرح بلنگ ہونی چاہئے کیونکہ بیشتر کچی آبادیوں کو لیز دینے کے باوجود ان سے بل نارمل شرح سے نہیں لیا جاتا حالانکہ کراچی کا زیادہ تر پانی انہی علاقوں میں استعمال ہورہا ہے، ویسٹ میں لوگ اپنی لائنیں لگا کر پیسے لے رہے ہیں،اجلاس کے دوران یوسی 6 منگھوپیر ٹاؤن کی چیئرپرسن زبیدہ اقبال نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث پمپنگ اسٹیشنز پر سولر پینل لگائے جائیں تاکہ عوام کو پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے،انہوں نے یوسف گوٹھ میں فراہمی آب کے لئے کام کرانے پر میئر کراچی کا شکریہ ادا کیا، بعدازاں اجلاس آئندہ جمعہ تک ملتوی کردیا گیا�

(جاری ہے)

متعلقہ مضامین

  • میئرکراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کی صدارت میں پانی کے مسائل پر سٹی کونسل کا اجلاس
  • سندھ کے سینیئر وزیر کا عیدالاضحیٰ پر زائد کرایہ کی شکایات پر سخت کارروائی کا حکم
  • پشاور، تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے فسلیٹیشین ڈیسک قائم
  • پشاور، تاجر برادری نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا
  • پشاور: تاجر برادری نے مائنز اینڈ منرلز بل اور بجلی بلوں پر ایک ہزار فکس ٹیکس کو مسترد کردیا
  • پشاور؛ ٹیکسوں سے متعلق تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کیلیے فسلیٹیشین ڈیسک قائم
  • وزیر داخلہ سندھ کی چرم قربانی کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی ہدایت
  • اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کیخلاف فوری کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کیخلاف فوری کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • اسلام آباد: غیررجسٹرڈ ہائوسنگ سوسائٹیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم