اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف ایک مرتبہ پھر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پس پردہ بات چیت کی خواہاں ہے، اور خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ اس کوشش میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

ایک باخبر ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ گنڈا پور بات چیت کی بحالی کیلئے اپنے تعلقات کا استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم، پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات وقاص اکرم شیخ نے تردید کی ہے کہ ایسی کوئی کوشش نہیں ہو رہی ہے۔

اس تردید کے باوجود، ذریعے کا اصرار تھا کہ پی ٹی آئی اس پس پردہ بات چیت دوبارہ شروع کرنے کیلئے بے قرار ہے اور گنڈا پور کو اہم شخصیت سمجھتی ہے کہ وہی بات چیت بحال کرا سکتے ہیں۔

تاحال، اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ دوسرا فریق بات چیت کیلئے آمادہ ہے یا نہیں۔ فوج اپنے اس موقف پر قائم ہے کہ وہ خود کو سیاسی مذاکرات میں شامل نہیں کرے گی اور یہ سیاسی جماعتوں کا کام ہے کہ وہ اپنے مسائل بات چیت سے حل کریں۔

چند روز قبل، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی جانب سے خط موصول ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایسا خط آیا بھی تو وہ اسے پڑھنے کے بجائے وزیراعظم کو بھجوا دیں گے۔

ان کا یہ بیان میڈیا کے سوالات کے جواب میں اُس وقت سامنے آیا جب کرپشن سے لیکر دہشت گردی سمیت مختلف الزامات کے تحت اگست 2023ء سے جیل میں قید پارٹی کے بانی چیئرمین نے جیل سے آرمی چیف کو تیسرا کھلا خط لکھا تھا۔

حال ہی میں پی ٹی آئی کے رہنما علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر گوہر نے جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی تھی جس سے ممکنہ سیاسی بات چیت کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔ تاہم، حکومتی اور سیکورٹی ذرائع کا اصرار تھا کہ یہ ایک غیر طے شدہ میٹنگ تھی جس میں صرف اور صرف سیکورٹی امور پر توجہ دی گئی۔

اگرچہ عمران خان نے کہا یہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے مذاکرات کے آغاز ہوسکتا ہے اور اس پر انہوں نے جوش و خروش کا اظہار کیا تھا، لیکن بیرسٹر گوہر محتاط رہے، میڈیا کو یہ کہتے رہے کہ صرف سیکیورٹی امور پر بات ہوئی ہے۔

میڈیا کے کچھ حلقوں کی طرف سے سامنے آنے والی اطلاعات میں یہ تاثر ملا کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی دیگر شخصیات کے درمیان فالو اپ میٹنگ ہوئی، جبکہ ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ ایسی کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

اس کے بجائے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی رہنمائوں نے ایک وفاقی وزیر سے ملاقات کی تھی۔ جس وقت گنڈاپور جیسے رہنما بیک چینل مذاکرات کیلئے کوشاں ہیں، عمران خان اسٹیبلشمنٹ کیخلاف جارحانہ موقف اپنائے ہوئے ہیں۔

ان کے تین کھلے خطوط کو بڑے پیمانے پر اشتعال انگیز سمجھا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، پی ٹی آئی کے ایک سینئر رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس نمائندے کو بتایا کہ پارٹی کا غیر ملکی چیپٹر عمران خان کی رہائی کیلئے پاکستان پر دبائو ڈالنے کیلئے واشنگٹن میں لابنگ کر رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ یورپی یونین پی ٹی آئی کی جانب سے انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر پاکستان کیخلاف اقدام کر سکتی ہے۔
(انصار عباسی)

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی ہے کہ وہ بات چیت

پڑھیں:

دریائے سوات میں سیاحوں کی موت نہیں بلکہ تحریک انصاف کے نظام کی موت ہوئی ہے، عطا اللہ تارڑ

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے دریائے سوات میں شہریوں کے بہہ جانے اور ریسکیو آپریشن میں تاخیرپر خیبرپختونخوا حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے انفراسٹرکچر تباہ کر دیا ہے اور وہ 12 سالہ حکومت میں ریسکیو کا کوئی نظام نہیں بناسکی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز دریائے سوات میں انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس پر پوری قوم دکھی اور رنجیدہ ہے، وزیراعظم نے بھی اس سانحے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ڈپٹی کمشنر کو معطل کیا ہے، حالانکہ معطل تو وزیرِاعلیٰ کو کرنا چاہیے تھا، جو ڈھٹائی کے ساتھ کہتے ہیں میرا کام خیمے دینا نہیں ہے۔

مون سون سیزن ، مری میں الرٹ جاری

 ان کا کہنا تھا کہ میں علی امین گنڈا پور سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے اڈیالہ جیل میں کیمپ آفس قائم کیا ہوا ہے، کیا صوبے کی عوام نے آپ کو اس لیے ووٹ دیا تھا کہ آپ ’ورک فرام اڈیالہ‘ کریں، وزیراعلیٰ روزانہ اپنے لیڈر کو صفائی دیتے اور احکامات لیتے ہیں، حالانکہ صوبے کی عوام نے انہیں عوامی خدمت کا مینڈیٹ دیا تھا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا 2025 کے جدید ترین دور میں ٹیکنالوجی موجود ہے، مگر پی ٹی آئی کی 12 سالہ دور اقتدار میں وہاں کا انفراسٹرکچر زبوں حالی کا شکار ہوا، زمینی علاقے سے چند سو فٹ کے فاصلے پر دریا کے اوپر جزیرہ نما پتھروں سے شہریوں کو ریسکیو نہیں کیا جا سکا، رسیاں باندھ کر اور مختلف پرزے جوڑ کر عارضی کشتیاں بنائی گئی اور کئی گھنٹے گزرنے کے بعد سیاحوں کو ریسکیو کرنے کی صرف ایک کوشش کی گئی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ دریائے سوات میں سیاحوں کی موت نہیں بلکہ تحریک انصاف کے نظام کی موت ہوئی ہے، پورے ملک میں میڈیا دکھاتا رہا کہ وہ فیملیز اپنی زندگیاں بچانے کے لیے پکارتے رہیں، اتنی بے حسی کا عالم ہے کہ 9 سے 10 افراد جاں بحق ہوگئے اور وزیراعلیٰ کے پی کے کہتے ہیں خیمے دینا میرا کام نہیں ہے۔

ڈی سیٹ کریں یا جرمانے لگائیں، ہم احتجاج کرینگے: ملک احمد بھچر

انہوں نے مزید کہا صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر بانی پی ٹی آئی بھی حق نہ ہونے کے باوجود استعمال کرتے تھے، وزیرِاعلیٰ بھی اسی ہیلی کاپٹر میں پورے صوبے کا سفر کرتے ہیں تو ایسی کیا وجہ بنی کہ بیچارے سیاح بشمول خواتین اور بچے چیخ و پکار کرتے رہے، اپنی زندگیاں بچانے کے لیے دہائیاں دیتے رہے لیکن کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی کوئی ان کی مدد کو نہیں آیا۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کے لیے بندوقیں اور غلیلیں لے لر کر آتے ہیں، یہ کوئی کارنامہ یا بہادری نہیں کہ آپ نے 4 یا 5 رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیں، کارنامہ تو تب ہوتا جب پی ٹی آئی کے 12 سالہ دوررِ حکومت میں ایک ایسا نظام ہوتا جہاں ریسکیو کا کوئی خاطرخواہ سسٹم موجود ہوتا۔
 

پاکستان عالمی سطح پر ابھرتی معیشتوں میں سرفہرست، بلوم برگ کی رپورٹ جاری



مزید :

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا نیا امتحان، مخصوص نشستوں سے محرومی کے بعد اگلا قدم کیا ہوگا؟
  • منعم ظفر خان و دیگر کا جاوید اصغر چودھری کے والد کے انتقال پر اظہارافسوس
  • وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش
  • تحریک انصاف اراکین اسمبلی سیاسی جماعتوں کے ریڈار پر پیپلز پارٹی، ن لیگ اور جمعیت علمائے اسلام ف ارکان کو ساتھ ملانے کی کوششیں تیز کر دیں
  • دریائے سوات میں سیاحوں کی موت نہیں بلکہ تحریک انصاف کے نظام کی موت ہوئی ہے، عطا اللہ تارڑ
  • فوج سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی(ترجمان پاک فوج کی عمران خان سے مذاکرات یاپس پردہ رابطوں کی تردید)
  • نظر ثانی درخواستیں منظور ،تحریک انصاف مخصوص نشستوں سے محروم ،آئینی بینچ نے فیصلہ سنا دیا
  • فوج کو برائے مہربانی سیاست میں ملوث نہ کیا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر کی عمران خان سے مذاکرات یا پس پردہ رابطوں کی تردید
  • فوج سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی،ڈی جی آئی ایس پی آر کی عمران خان سے مذاکرات یا پس پردہ رابطوں کی تردید
  • برائے مہربانی ہمیں سیاست میں ملوث نہ کیا جائے، ترجمان پاک فوج کی عمران خان سے مذاکرات کی تردید