امریکی نے اسرائیلیوں کو فلسطینی سمجھ کر گولیاں مار دیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
امریکی ریاست فلوریڈا کے ایک شخص کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب اس نے کار میں سوار 2 افراد پر یہ سمجھ کر فائرنگ کردی کہ وہ فلسطینی ہیں۔ تاہم درحققیت وہ اسرائیلی سیاح تھے۔
مقامی حکام نے بتایا کہ 27 سالہ مشتبہ مورڈیچائی برافمین کو 2 اسرائیلیوں کو گولی مارنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
میامی بیچ پولیس کی طرف سے شیئر کی گئی ایک پولیس رپورٹ میں ملزم کے بیان کا حوالہ دیا گیا جس میں اس نے کہا کہ جب وہ میامی بیچ میں اپنا ٹرک چلا رہا تھا تو اس نے دو لوگوں کو دیکھا جن کے بارے میں اس نے خیال کیا کہ وہ فلسطینی ہیں۔ اس نے انہیں روکا اور انہیں گولی مار دی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ اگرچہ متاثرین بچ گئے ہیں تاہم ایک گولی ایک اسرائیلی کے کندھے میں اور دوسری کو بازو میں لگی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے امریکا میں مسلم دشمنی اور یہود دشمنی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قابض اسرائیلی آبادکاروں اور فوج کی فائرنگ سے مقبوضہ مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے، 19 سالہ احمد ربحی الاَطرش کو الخلیل (ہیبرون) کے شمالی داخلی مقام پر ایک غیر قانونی اسرائیلی آبادکار نے سر میں گولی مار کر شہید کیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق عینی شاہدین کاکہنا ہےکہ فائرنگ کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے ریڈ کریسنٹ کے طبی عملے کو زخمی نوجوان تک پہنچنے سے روک دیا، جس کے باعث وہ شدید خون بہنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا بعدازاں اس کی میت اہلخانہ کی شناخت کے بعد قبضے میں لے لی گئی۔
ایک اور واقعے میں فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ 17 سالہ جمیل عاطف حنّانی گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران بیت فُریق (مشرقی نابلس) میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا تھا جو صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں شہید ہوگیا۔
فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے مطابق نوجوان کو سینے میں براہِ راست گولی ماری گئی تھی اور اُسے رافیدیہ گورنمنٹ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
واضح رہےکہ اکتوبر 2023 سے مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، اس عرصے کے دوران 1,063 فلسطینی شہید اور 10,300 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) نے جولائی میں اپنے تاریخی فیصلے میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تمام یہودی بستیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔