امریکی نے اسرائیلیوں کو فلسطینی سمجھ کر گولیاں مار دیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
امریکی ریاست فلوریڈا کے ایک شخص کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب اس نے کار میں سوار 2 افراد پر یہ سمجھ کر فائرنگ کردی کہ وہ فلسطینی ہیں۔ تاہم درحققیت وہ اسرائیلی سیاح تھے۔
مقامی حکام نے بتایا کہ 27 سالہ مشتبہ مورڈیچائی برافمین کو 2 اسرائیلیوں کو گولی مارنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
میامی بیچ پولیس کی طرف سے شیئر کی گئی ایک پولیس رپورٹ میں ملزم کے بیان کا حوالہ دیا گیا جس میں اس نے کہا کہ جب وہ میامی بیچ میں اپنا ٹرک چلا رہا تھا تو اس نے دو لوگوں کو دیکھا جن کے بارے میں اس نے خیال کیا کہ وہ فلسطینی ہیں۔ اس نے انہیں روکا اور انہیں گولی مار دی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ اگرچہ متاثرین بچ گئے ہیں تاہم ایک گولی ایک اسرائیلی کے کندھے میں اور دوسری کو بازو میں لگی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے امریکا میں مسلم دشمنی اور یہود دشمنی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
نیو یارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں لکھا کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیلی افواج نے گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کی، جس میں نصف سے زیادہ متاثرین خواتین، بچے اور بزرگ تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سمیت اعلیٰ حکام نے اس جارحیت کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اسے آگے بڑھانے پر زور دیا۔ کمیشن نے نتیجہ اخذ کیا کہ اسرائیلی فوج اور حکام کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں کو مکمل یا جزوی طور پر ختم کرنا ہے۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ بیانات اور کارروائیوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ ثابت ہوا کہ اسرائیل کو اس نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے اس رپورٹ کو "جھوٹا اور توہین آمیز" قرار دے کر مسترد کر دیا۔