سندھ حکومت بھی سمجھے کہ شہریوں کا غصہ قابو میں رکھنا اب مشکل ہوگیا ہے، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
ایک بیان میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ بڑی گاڑیوں اور محافظوں کے ساتھ گھومنے والے عوام کے درد کو محسوس کریں، سمجھ سے بالاتر ہے کہ صوبائی وزراء ڈمپر مافیا کے خلاف بولتے کیوں نہیں، شہری پُرامن احتجاج کریں، ٹینکروں اور ڈمپروں کو جلانا درست نہیں اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ کراچی میں ایک اور شہری کی ڈمپر سے موت انتظامیہ کے ماتھے پر داغ ہے۔ اپنے ایک بیان میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ ڈمپر مافیا کی بے جا طرفداری شہریوں کی مزید اموات کا سبب بن رہی ہے، پسماندہ اور متوسط طبقے کے افراد ڈمپروں اور ٹینکروں کی زد میں آتے ہیں۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ بڑی گاڑیوں اور محافظوں کے ساتھ گھومنے والے عوام کے درد کو محسوس کریں، سمجھ سے بالاتر ہے کہ صوبائی وزراء ڈمپر مافیا کے خلاف بولتے کیوں نہیں۔ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ شہری پُرامن احتجاج کریں، ٹینکروں اور ڈمپروں کو جلانا درست نہیں، سندھ حکومت بھی سمجھے کہ شہریوں کا غصہ قابو میں رکھنا اب مشکل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈمپر مافیا کے خلاف احتجاج پر گرفتار افراد اور سیاسی رہنماؤں کو ضمانت پر رہائی ملنی چاہیئے۔ گورنر سندھ نے مطالبہ کیا کہ ڈمپر اور ٹینکر مافیا کو لگام دی جائے ورنہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھوں گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کامران ٹیسوری نے کہا ڈمپر مافیا گورنر سندھ
پڑھیں:
ڈمپر ڈرائیوز کی سنگدلی، ریس لگاتے ہوئے ایک کار کو کچل دیا، کار سوار خاندان شدید زخمی
کراچی:گلشن معمار میں ڈمپرز کی ٹکر سے کار سوار خاندان کے زخمی ہونے کے واقعے کی وجوہات سامنے آگئی ہیں اور رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دو ڈمپرز آپس میں لگا رہے تھے اور اسی اثنا میں دونوں ڈمپرز نے کار کو ٹکر ماری۔
کراچی پولیس حکام نے بتایا کہ دو روز قبل کراچی ٹول پلازہ سے نادرن بائی پاس پر دو ڈمپر ریس لگاتے ہوئے آئے اور گلشن معمار ایم ڈی کٹ کے قریب ریس لگاتے ڈمپروں نے کار سوار فیملی کو ٹکر مار دی۔
پولیس نے بتایا کہ فارم ہاؤس میں پکنک منانے کے بعد واپسی پر فیملی کی کار کو پہلے ایک ڈمپر نے ٹکر ماری اور پھر دوسرے ڈمپر نے گاڑی ٹکر ماری۔
گلشن معمار پولیس نے حادثے کے زخمی رانا جنید کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا، پولیس نے حادثے کے ذمہ دار دونوں ڈرائیوروں کو گرفتار کر کے ڈمپروں کو تحویل میں لے لیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ حادثے کے فوری بعد کار میں سوار زخمیوں کو موقع پر موجود لوگوں نے بمشکل گاڑی سے نکالا اور عباسی شہید اسپتال منتقل کیا۔
پولیس نے کہا کہ خوفناک حادثے میں بچے سمیت چار افراد زخمی ہوئے تھے اور اس خوف ناک حادثے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھی۔