حکومت نے مہنگائی اور شرح سود میں کمی کیلئے اہم فیصلے کیے، محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے مہنگائی اور شرح سود میں کمی کے لیے اہم فیصلے کیے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 5 سال میں برآمدات 60 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔ اور معیشت کی بہتری کے لیے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی اور شرح سود میں کمی کے لیے اہم فیصلے کیے۔ اور حکومت نے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کیا۔ نجکاری کے عمل کو مزید تیز کریں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ سرکاری اداروں میں اصلاحات کا عمل جاری رکھیں گے۔ اور سرکاری اداروں کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے رائٹ سائزنگ کر رہے ہیں۔ رائٹ سائزنگ سے حکومتی اخراجات میں واضح کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پائیدار اور مستحکم اقتصادی ترقی چاہتے ہیں۔ دہرے خسارے قابو کیے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور مالیاتی خسارہ سرپلس میں آیا۔ حکومتی اخراجات میں کمی کر کے عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دے رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ تجارت کے فروغ میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اور خطے میں پاکستان کی تجارتی شراکت بڑھانا چاہتے ہیں۔ خطے میں تجارت کے فروغ سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ممکن ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی، دو دریا پر بچوں سمیت خودکشی کرنیوالے شخص کی تفصیلات سامنے آگئیں
اورنگزیب نے اپنی اہلیہ سے گھریلو معاملات کی بنا پر بچوں کی کسٹڈی کیلئے پٹیشن دائر کی ہوئی تھی۔ گزشتہ روز بچوں کی کسٹڈی متوفی کی اہلیہ کے حوالے کر دی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں جمعرات کے روز دو دریا کے مقام بچوں سمیت سمندر میں چھلانگ لگانے والے شخص کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق گزشتہ روز 40 سالہ شخص نے دو بچوں کے ساتھ سمندر میں چھلانگ لگا دی تھی، بچوں کی عمریں 6 سے 7 کے درمیان تھیں۔ ریسکیو آپریشن کے دوران دونوں بچوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ والد کی تلاش جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق خودکشی کرنے والے شخص کا نام اورنگزیب عالم ہے، جبکہ اس کے ساتھ بیٹا احمد اور بیٹی آیت بھی موجود تھے۔ سی ویو دو دریا پر خودکشی کرنے والا شخص اورنگی ٹاؤن ساڑھے اٹھ نمبر گبول گوٹھ کا رہائشی تھا۔ اورنگ زیب عالم اسکول ٹیچر تھا۔ جس کے بیٹے کی عمر 8 سال اور بیٹی 4 سال کی تھی۔ متوفی کا سسرال 14 سی اورنگی ٹاؤن میں ہے۔ متوفی کے بھائی صغیر عالم نے بتایا کہ اورنگزیب نے اپنی اہلیہ سے گھریلو معاملات کی بنا پر بچوں کی کسٹڈی کیلئے پٹیشن دائر کی ہوئی تھی۔ گزشتہ روز بچوں کی کسٹڈی متوفی کی اہلیہ کے حوالے کر دی گئی تھی۔
دوسری جانب بچوں سمیت خودکشی کرنے والے اورنگزیب کے اہلِ خانہ نے واقعے کو خودکشی ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اورنگزیب ایک ذمہ دار، باشعور اور بچوں سے بے پناہ محبت کرنے والے شخص تھے، وہ ایسا بڑا قدم اٹھا ہی نہیں سکتے۔ خبر ملتے ہی گھر میں کہرام مچ گیا۔ اہلِ خانہ کے مطابق یہ واقعہ ان کیلئے ناقابلِ یقین اور دل دہلا دینے والا ہے۔ صدمے کے باعث متوفی کی والدہ کی طبیعت بگڑ گئی، جب بچوں کی لاشیں بھی برآمد ہوئیں، تو امیدیں ٹوٹنے لگیں اور غم مزید گہرا ہوگیا۔ متوفی کے بھائی نے بتایا کہ میرے بھائی تعلیم یافتہ تھے اور نجی آیت اسلامک اسکول میں بطور استاد خدمات انجام دے رہے تھے۔ وہ شر عالم کے نام سے مشہور تھے، ان کا رویہ بچوں سے محبت بھرا تھا۔ وہ تین بچوں کے والد تھے، جن میں سے ایک بچہ اب بھی ماں کے ساتھ ہے۔
بھائی نے بتایا کہ اورنگزیب اور ان کی اہلیہ کے درمیان کچھ اختلافات ضرور تھے، جو نوبت عدالت تک لے گئے تھے، لیکن دونوں کے درمیان صلح کی کوششیں جاری تھیں۔ ہماری بھائی سے آخری ملاقات بھی عدالت میں ہوئی، جہاں وہ کہہ رہے تھے کہ صلح کرنے جارہا ہوں۔ ایسے شخص کا بچوں سمیت خودکشی کرلینا ناقابلِ تصور ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھائی عزتِ نفس کے معاملے میں بہت حساس تھے اور اکثر تکلیف دہ باتوں کو خاموشی سے برداشت کرلیتے تھے۔ ہم چار بھائی اور دو بہنیں ہیں، سب بھائی شادی شدہ ہیں اور ایک ہی گھر میں رہتے ہیں، لیکن کچھ خاندانی معاملات ایسے تھے کہ بڑے بھائی سے براہِ راست بات کرنا ممکن نہ تھا۔