پاکستان افغانستان سے دہشتگردی کا مقدمہ سلامتی کونسل میں لے گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
سٹی42: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےکہا ہےکہ پاکستان کو کالعدم ٹی ٹی پی (فتنہِ خوارج) اور افغان سرزمین سے دہشت گردی کا سامنا ہے، پرامن اور مستحکم افغانستان خطے کے مفاد میں ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں گلوبل گورننس کے عنوان سے اجلاس سےخطاب میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی امن اور سلامتی کے لیے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے، آج کے بحرانوں نے یواین چارٹرکے تحت قائم ورلڈ آرڈر کوبھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔
قومی اسمبلی کے سینئیر رکن انتقال کر گئے
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا ہے، پاکستان دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ہر ضروری اقدام کر رہا ہے، دہشت گردی پوری دینا کے لیے بڑا چیلنج ہے، مسئلہ کشمیرکا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔
اس سے قبل نیویارک میں او آئی سی گروپ میٹنگ سے خطاب کے دوران اسحاق ڈار نےکہا کہ افغانستان سے مسلسل دراندازی ہو رہی ہے، افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔
تعلیمی اداروں کے قریب غیر معیاری کھانے بیچنے والوں کی شامت
اسحق ڈار کا کہنا تھا کہ ایل او سی عبور کرنے اور آزاد کشمیر پر قبضےکی دھمکیاں دی جارہی ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقوں کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
خیبر پختونخوا: رواں سال دہشتگردی کے واقعات میں 860 افراد شہید و زخمی ہوئے
—فائل فوٹوخیبر پختونخوا (کے پی) میں دہشت گردی کے شہداء کی ششماہی رپورٹ جاری کر دی گئی۔
پولیس رپورٹ کے مطابق صوبے میں رواں سال دہشت گردی کے واقعات میں 860 افراد شہید و زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے 13 اضلاع میں 63 پولیس اہلکار شہید، 84 زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات میں 101 عام شہری شہید ہوئے ہیں جبکہ 292 زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے خیبر پختون خوا میں رواں سال دہشتگردی کے کتنے واقعات ہوئے؟رپورٹ کے مطابق مختلف واقعات میں رواں سال ایف سی کے 46 اہلکار شہید، 82 زخمی ہوئے۔
پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بنوں میں سب سے زیادہ 181، شمالی وزیرستان میں 155 عام شہری شہید و زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بنوں میں 21، ڈی آئی خان میں 11، کوہاٹ میں 7 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق پشاور میں 6 اور جنوبی وزیرستان میں 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے، دہشت گردی کے واقعات میں 11 خاصہ دار بھی شہید، 18 زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بنوں میں 22 شہری، جنوبی وزیرستان میں 15 شہید، 39 زخمی ہوئے، شمالی وزیرستان میں 11 شہری شہید اور 80 زخمی ہوئے۔