ٹریفک حادثات پر آل پارٹیز کانفرنس، ڈمپرز حادثات پر کمیشن بنانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسٹیک ہولڈرز کا ٹریفک حادثات کو سیاسی رنگ نہ دینے پر اتفاق ، سندھ حکومت سے لواحقین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ ، حادثات کے سدباب پر بھی غور ، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی شریک
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی ہدایت پر اسٹیک ہولڈرز اے پی سی میں مدعو ، اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے بالخصوص ٹریفک کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر سیاسی رہنماؤں کو بریفنگ
کراچی میں ٹریفک حادثات سمیت دیگر معاملات پر سندھ حکومت کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس میں اسٹیک ہولڈرز نے ٹریفک حادثات کو سیاسی رنگ نہ دینے پر اتفاق کیا جبکہ سیاسی جماعتوں نے سندھ حکومت سے لواحقین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ بھی کیا۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ایم کیو ایم، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی، ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر نے شرکت کی۔اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے بالخصوص ٹریفک کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر سیاسی رہنماؤں کو بریفنگ دی گئی جبکہ حادثات کے سدباب پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آج کی میٹنگ کا مقصد جو حادثات اور واقعات ہورہے ہیں ان کو کیسے روکیں، ٹرانسپورٹرز نے بھی اپنے مسائل بتائے ، ہم تمام ایک بات پر متفق ہوئے کہ حادثات ہونا سیاسی معاملہ نہیں جبکہ ایم کیو ایم اور اے این پی نے بھی اس پر اتفاق کیا۔انہوں نے کہا کہ کل جیل چورنگی پر واٹر ٹینکر نے حادثہ کیا، جس پر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ شرجیل میمن نے کہا کہ میٹنگ میں اتفاق ہوا کہ حادثات پر سیاسی بیان بازی نہیں ہوگی کیونکہ اس کا فائدہ تیسری قوت اٹھا سکتی ہے ۔شرجیل میمن نے کہا کہ آج کی ملاقات میں اتفاق کیا گیا ہے کہ حادثات کو سیاسی رنگ نہیں دیا جائے گا۔ مسائل کو طریقے سے حل کیا جائے گا، اچھے ماحول میں میٹنگ ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی مسائل حکومت کے لیے ضرور چیلنج ہیں، پاکستان میں سب سے زیادہ ہیوی ٹریفک کراچی میں چلتی ہے ۔ ہمارے پاس چیلنجز ہیں لیکن حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ایک بھی حادثہ نہ ہو۔ ٹرانسپوٹرز سے بھی کہا ہے کہ اپنے ڈرائیورز کو کہیں گاڑیاں احتیاط سے چلائیں۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ کانفرنس کی نوعیت انتہائی اہم تھی، مجھے پارٹی نے بھی ہدایت کی آپ جائیں، یہ سیاسی مسئلہ نہیں ہے انسانی مسئلہ ہے ، کچھ متنازع بیانات آئے ، جو لوگ ٹریفک حادثات میں چلے گئے اُن کے لواحقین کو میسیج دینا ہے کہ ہم سب ذمہ دار ہیں اور آپ کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتوں کو اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے ، حکومت اگر تھوڑا پہلے ایکشن لے لیتے تو اتنا بڑا نقصان نہ ہوتا، وزرا اور ہم مل کر متاثرین کے گھروں پر جائیں۔ مجھے نہیں پتہ متاثرین کے لیے معاوضے کا اعلان ہوا ہے یا نہیں مگر حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کی مالی امداد ہونی چاہیے جبکہ انہیں انصاف بھی ملنا چاہیے ۔فاروق ستار نے کہا کہ تشدد جلاؤ گھیراؤ نہیں ہونا چاہیے اور ایم کیو ایم اس کی مخالفت کرتی ہے مگر سوال تو پیدا ہوتا ہے کہ اگر واقعات ہورہے ہیں تو حکومتی رٹ کہاں ہیں، ایک کمیشن بنے جو حادثات کا جائزہ لے ۔انہوں نے کہا کہ میرے سخت بیان کا ردعمل اگر سعدیہ جاوید دیں تو حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ ہوجاتا ہے ، ایم کیو ایم پاکستان مکمل طور پر عدم تشدد پر یقین رکھتی ہے ، عوام کے احساس کی ترجمانی کرنا ہمارا فرض ہے ۔ ہم جلاؤ گھیراؤ کو کبھی حمایت نہیں کرتے اور ماضی میں ہونے والے جلاؤ گھیراؤ کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ جو جانیں ضائع ہوئی انکو ایک کروڑ کا معاوضہ دیا جائے ۔ انتظامی مسئلے کو انتظامی طور پر ہی حل ہونا چاہیے ۔عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے کہا کہ حادثات تو ودیگر شہروں میں بھی ہوتے ہیں، خرابی کی جڑ کیا ہے ؟ کتنے حادثات ہوئے اس کی رپورٹ بننی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ پولیس کی رپورٹ کے مطابق سات فیصد حادثات ڈمپر کی ٹکر سے ہوئے ، آئین اور قانون کے بغیر بہتر معاشرہ بن ہی نہیں سکتا، یہ شہر سب کا ہے اور ہم انارکی نہیں چاہتے ، ٹریفک حادثات کے متاثرین کو سپورٹ کرنا ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ حادثات صرف انتظامی مسئلہ ہے ، جس کی روک تھام کیلیے اقدامات کرنا بہت ضروری ہے ،ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن کے صدر نے کہا کہ فاروق ستار نے کہا کہ ڈرائیورز نشے کرکے گاڑی چلاتے ہیں ایسا نہیں ہے ، کراچی میں صرف ڈمپرز نہیں ہیں، ہم ٹیکس دیتے ہیں مافیا نہیں، قانون سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
خیبر پختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے تمام سیاسی جماعتوں اور مختلف مکاتبِ فکر کو باضابطہ دعوت نامے ارسال کر دیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر 24 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی ہے۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے تمام سیاسی جماعتوں اور مختلف مکاتبِ فکر کو باضابطہ دعوت نامے ارسال کر دیے ہیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر حکمت عملی کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں قیامِ امن سب کی مشترکہ ذمے داری ہے اور ہمیں اختلافات سے بالاتر ہوکر امن کے لیے اکٹھا ہونا ہوگا۔ علی امین گنڈاپور نے ملک میں جاری صورتحال پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انصاف کا جنازہ نکالا جا چکا ہے، اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو دی جانے والی سزائیں آئین و قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر بے گناہ رہنماؤں کو سزا دیے جانے کو ظلم قرار دیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے واضح کیا کہ ہر ظلم کی رات ختم ہوتی ہے، حق کی فتح یقینی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے تھے، ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی اصولی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ ہیں اور تاریخ ان فیصلوں کو معاف نہیں کرے گی، آخر میں وزیراعلیٰ نے نعرہ بلند کیا، ’بانی پی ٹی آئی زندہ باد، پاکستان پائندہ باد‘۔