Daily Ausaf:
2025-04-25@08:51:10 GMT

کون ہارا ، کون جیتا؟

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

(گزشتہ سےپیوستہ)
جس طرح عمل بدکی ایک خراش بھی آئینہ ہستی کودھندلاجاتی ہے اسی طرح عمل خیر کاایک لمحہ بھی عالم کے اجتماعی خیر کے ذخیرے میں بے پناہ اضافہ کردیتاہے اورلوحِ زمانہ میں ریکارڈ ہوکرکبھی نہ کبھی ضرورگونجتاہے اورمیزان نتائج میں اپناوزن دکھاتاہے اوریوںآخرت کوجب گروہ درگروہ اپنے رب کے ہاں حاضر ہونگے تو غزہ کے یہ نوجوان بھی اپنے رب کے ہاں اس شان سے حاضر ہوں گے کہ تمام عالمان پر رشک کرے گا۔
میرے انتہائی عزیز دوستوں، بھائیوں اور بہنوں! خداسے ہم نے بھی ملاقات کرنی ہے،خداجانے کب؟خداجانے کہاں؟ اورکس حال میں ہوں گے؟کتنی بڑی ملاقات ہوگی جب ایک عبدذلیل اپنے معبوداکبرسے ملے گا!جب مخلوق دیکھے گی کہ خوداس کاخالقِ اکبراس کے سامنے ہے ،خداکی قسم‘ کیسے خوش نصیب ہیں یہ نوجوان کہ جلوہ گاہ میں اس شان سے جائیں گے کہ اس ملاقات کے موقع پرخداکونذرکرنے کیلئے خداکاکوئی انتہائی محبوب تحفہ ان کے کفن میں موجودہوگا۔ جی ہاں!ان کفنوں کی جھولیوںمیں جن میں بدن اورسچے ایمان وعمل کی لاش ہوگی مگر شہادت کے طمطراق تمغے سے سجی ہوگی۔ان تمغوں کوخدائے برتر کی رحمت لپک لپک کر بوسے دے گی اوراعلان ہوگا:
توحید تو یہ ہے کہ خدا حشر میں کہہ دے
یہ بندہ دوعالم سے خفا میرے لئے ہے
کاش ہمیں بھی اس ملاقات اوریقینی ملاقات کاکوئی خیال آتااورتڑپادیتا،کاش ہم بھی ایسی موت سے ہمکنارہوجائیں جہاں فانی جسم کے تمام اعضا باری باری قربان ہو جائیں ، سب خدا کیلئے کٹ جائیں،سب اسی کے پائے ناز پر نثارہوجائیںجس کے دستِ خاص نے ان کو وجود کے سانچے میں ڈھالاہے۔یقینا ان نوجوانوں کے دھڑ شیطانی قوتوں کاشکارہوگئے ہیں مگراشک بار آنکھوں سے سوبارچومنے کے لائق ہیں کہ فرشتے ان کو اٹھاکراللہ کے ہاں حاضرہوگئے ہیںاوران کی جوانیاں اس بات کی گواہی دے رہی ہیں کہدنیاپرنہیں یہ آخرت پرنثارہوئی ہیں۔انہوں نے دنیا کی کسی چیزسے نہیں خودخداسے عشق کیا، انہوں نے دنیاکی ساری اشیا اورعیش وعشرت پرنہیں خودرسول اکرمﷺ کی ذاتِ مبارک پر ایمان کی بنیادرکھی،انہوں نے دنیاکی نشیلی چھاں میں نہیںبلکہ شہادت کے پرشوق سائے میں پناہ ڈھونڈی،انہوں نے زندگی کی دلفریب اورایمان کی شاہکار شاہراہ پر اس طرح سفرکیاہے کہ زندگی سے ہٹ کر شہادت اورشہادت کے اس پار تک کچھ سوچنے کاکوئی سوال ہی نہیں تھا۔وہ شباب وحسن سے وجدکرتے ہوئے اللہ کے ہاں اس طرح حاضر ہوگئے ہیں کہ حسن وجوانی باربارایسی حسرت کرے!اب آپ ہی بتائیں کہ کس کی ہارہوئی اور کس کی جیت؟
وہ زندگی اوردنیاپرجھومنے کی بجائے سچائی اورآخرت پرمرجانے کی رسم اداکرگئے تاکہ زمین وآسمان ان کی موت پرآنسوبہائیں لیکن خدااپنے فرشتوں کی محفل میں خوش ہوکہ اس کابندہ اس کی بارگاہ تک آن پہنچا۔دراصل غزہ ، کشمیر اور دیگرمظلوم مسلمان جو آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں ،وہاں کے ہرنوجوان کومعلوم ہوگیاہے کہ ان کاگھر اِس دنیامیں کہیں نہیں بلکہ اس دنیامیں ہے جوجسم وجاں کاتعلق ٹوٹتے ہی شروع ہوتی ہے۔ایسی دنیا جہاں خودخدااپنے بندوں کا منتظرہے کہ کون ہے جودنیاکے بدلے آخرت اور آخرت کے بدلے اپنی دنیافروخت کرکے مجھ سے آن ملے۔جہاں وہ جنت ہے جس کے گہرے اورہلکے سبزباغات کی سرسراہٹوںاورشیروشہد کی اٹھلاتی لہراتی ہوئی ندیوں کے کنارے خوف وغم کی پرچھائیوں سے دورایک حسین ترین دائمی زندگی،سچے خوابوں کے جال بن رہی ہے۔جہاں فرشتوں کے قلوب بھی اللہ کے ہاں پکار اٹھیں گے کہ خدایا….

.!یہ ہیں وہ نوجوان جن کی ساری دنیا تیرے عشق میں لٹ گئی ہے،یہ سب کچھ لٹاکرتیری دیدکوپہنچے ہیں،ان کے قلوب میں یہ بات راسخ ہوچکی تھی کہ راہِ حق میں ماراجاناہی دراصل تجھ تک پہنچنے کاذریعہ ہے اورشہادت کے معنی ہی ہمیشہ زندہ رہناہے۔یہ توسب کچھلٹاکراس یقین تک پہنچے ہیں۔۔۔۔ اورہاں!کتناقابل رشک ہے ان نوجوانوں کایقیں اورایمان،جن پرملائکہ ایسی گواہی دیں گے اورکس قدررونے کے لائق ہیں ہمارے ایمان جن کیلئے ہمارے دل بھی گواہی دیتے دیتے کسی خوف سے چپ ہوجاتے ہیں۔ کل جب میدانِ حشرمیں اشک ولہومیں نہائے ہوئے یہ نوجوان خداوندی لطف واعزاز سے سرفرازکئے جارہے ہوں گے، خدا جانے ہم کہاں اورکس حال میں ہوں گے!
یقیناغزہ کے ان تمام شہدا نے مسلم امہ کے ان تمام افرادکوسرخروکردیا اوروہ ان کی عقبی وآخرت کی نجات کا وسلیہ بن گئے اورجس کی بنا پرانہوں نے دنیامیں ایسی لازوال مثالیں قائم کردیں کہ تمام شیطان صفت قاتل،ظالم خوفزدہ ہوکر خود اپنی شکست کوتسلیم کررہے ہیں ۔۔۔ یقینا غزہ کے شہدا اور غزہ میں واپس آنے والے جیت گئے۔۔۔الحمداللہ۔۔۔ہم آج ان کو ان کی اس فتح پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔اے غزہ کے لوگو!تم سب کو ہماری طرف سے مبارک ہو۔۔۔آئیے آج ہم سب یہ عہدکریں کہ آپس کی گروہ بندیاں ،تفرقے بازی اورفروعی اختلافات کوپس پشت ڈال کر اپنے دلوں کو خوفِ خداسے آراستہ کریں گے تاکہ عقبی وآخرت کی نجات ہوسکے ۔ثم آمین میں آج آپ سب کوگواہ بناکر اللہ کے حضور اپنی زندگی کی سب سے بڑی خواہش کو درخواست کی شکل میں پیش کرنا چاہتا ہوں کہ اے احکم الحاکمین: مجھے بھی اس شہادت کے رتبے سے سرفراز فرما جو تیرے راستے میں قبول ومبرور ہو اور قیامت کے روز میرے آقا نبی اکرم ﷺ کے سامنے شرمندہ ہونے سے محفوظ فرما دینا۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: انہوں نے شہادت کے کے ہاں غزہ کے ہوں گے

پڑھیں:

بھارت کے انتہا پسندوں نے ملک میں موجود کشمیری طلبا کی زندگی اجیرن کردی

مقبوضہ کشمیر کے طلبا کا کہنا ہے ہمالیہ کے علاقے میں پہلگام حملے کے بعد سے انہیں بھارت میں ہراساں کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ منگل کو پہلگام کے سیاحتی مقام پر مسلح افراد نے 26 مردوں کو ہلاک کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری

جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے کنوینر ناصر کھوہامی نے کہا ہے کہ اترکھنڈ، اتر پردیش اور ہماچل پردیش سمیت ریاستوں میں کشمیری طلبا کو مبینہ طور پر بدھ کو اپنے کرائے کے اپارٹمنٹس یا یونیورسٹی کے ہاسٹل چھوڑنے کو کہا گیا ہے۔

ناصر نے کہا کہ ہماچل پردیش کی ایک یونیورسٹی کے طلبا کو ہاسٹل کے دروازے توڑنے کے بعد ہراساں کیا گیا اور اس پر جسمانی تشدد بھی کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ طلبا کو مبینہ طور پر دہشتگرد کہا جاتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف سیکیورٹی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک مخصوص علاقے اور شناخت سے تعلق رکھنے والے طلبا کے خلاف نفرت اور انہیں ہدف بنانے کی مہم ہے۔

اترکھنڈ کی راجدھانی دھیرادون میں دائیں بازو کے ایک گروپ ہندو رکھشا دل کی وارننگ کے بعد بدھ کے روز تقریباً 20 طلبا ہوائی اڈے کا رخ کرنا پڑا تھا۔

مزید پڑھیے: سندھ طاس معاہدہ کیا ہے، کیا بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے؟

طلبا کا کہنا تھا کہ گروپ نے کشمیری مسلم طلبا کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے فوری طور پر شہر نہیں چھوڑا تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔

دریں اثنا مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ وہ طلبا کی حفاظت کے حوالے سے ریاستی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے طلبا کو مشورہ دیا کہ وہ احتیاط برتیں۔

مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کی ہے کہ وہ تاجروں اور طلبا کو کھلے عام دھمکیاں دیے جانے والے معاملے کا نوٹس لیں۔

دریں اثنا بھارتی سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کے لیے مقبوضہ کشمیر میں ایک وسیع تلاش کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے، سید صلاح الدین احمد

پہلگام حملے پر ہندوستان نے پاکستان پر سرحد پار دہشتگردی کا الزام عائد کیا ہے تاہم پاکستان نے اس واقعے میں اپنے کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت بھارت میں کشمیری طلبا کشمیری طلبا محبوبہ مفتی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ

متعلقہ مضامین

  • کومل عزیز کا انکشاف، شادی میری زندگی کا سب سے بڑا خوف ہے
  • کومل عزیز خان نے اپنی زندگی کے سب سے بڑے خوف سے پردہ اٹھادیا
  • کومل عزیز کی زندگی کا سب سے بڑا خوف کیا ہے، اداکارہ نے بتا دیا
  • بھارت کے انتہا پسندوں نے ملک میں موجود کشمیری طلبا کی زندگی اجیرن کردی
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • ’تعلیم، شعور اور آگاہی کی کمی پاکستانی ماؤں کی صحت مند زندگی کی راہ میں رکاوٹ ہے’
  • پوپ فرانسس ۔۔عالمی امن کا داعی
  • ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے اداکار نے زندگی کا خاتمہ کر لیا
  • فلم اسٹار خوشبو خان نے اپنی زندگی کے دکھوں سے پردہ اٹھا دیا
  • وہ بالی ووڈ اداکار جو اربوں روپوں کے ذاتی جیٹ کے مالک ہیں