UrduPoint:
2025-04-25@11:43:49 GMT
بنگلہ دیش کی یونیورسٹی کے میں جھڑپوں کے دوران 150 سے زائد طالب علم زخمی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ڈھاکہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 فروری ۔2025 )بنگلہ دیش کی یونیورسٹی کے میں جھڑپوں کے دوران 150 سے زائد طالب علم زخمی ہوگئے فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے یوتھ ونگ نے کھلنا یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں طلبہ کی رکنیت سازی کی کوشش کی.
(جاری ہے)
اس کے نتیجے میں اسٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمنٹ کے ارکان کے ساتھ محاذ آرائی شروع ہو گئی جھڑپوں میں وہ احتجاجی گروپ بھی شامل تھا جس نے گزشتہ سال اگست میں سابق آمرانہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کو معزول کرنے والی بغاوت کی قیادت کی تھی کھلنا کے پولیس افسر کبیر حسین نے بتایا کہ جھڑپ کے بعد کم از کم 50 افراد کو علاج کے لیے لے جایا گیا صورت حال اب قابو میں ہے اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے. کمیونیکیشن کے طالب علم زاہد الرحمان نے بتایا کہ ہسپتال میں داخل ہونے والے افراد اینٹوں اور تیز دھار ہتھیاروں سے زخمی ہوئے جب کہ 100 کے قریب افراد کو معمولی چوٹیں آئی ہیں فیس بک پر تشدد کی فوٹیج بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی تھیں ان فوٹیج میں متحارب گروپوں کو چاقو اور چھریاں پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ زخمی طالب علموں کو علاج کے لیے ہسپتال لے جایا جا رہا ہے دونوں گروہوں نے ایک دوسرے پر تشدد شروع کرنے کا الزام عائد کیا ہے . بی این پی اسٹوڈنٹ ونگ کے سربراہ ناصر الدین ناصر نے اسلامی سیاسی جماعت کے ارکان پر الزام عائد کیا کہ وہ تصادم پر مجبور کرنے کے لئے حالات کو بھڑکا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جماعت کے کارکنوں نے یہ غیر ضروری تصادم پیدا کیا مقامی طالب علم عبید اللہ نے بتایا کہ بی این پی نے کیمپس کی جانب سے قائم سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں سے پاک رہنے کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے کیمپس میں جماعت کی کوئی موجودگی نہیں اس واقعے نے ملک کے دیگر حصوں میں طلبا میں غم و غصے کو بھڑکا دیا اور ڈھاکہ یونیورسٹی میں بی این پی کے یوتھ ونگ کی مذمت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی. واضح رہے کہ امتیازی سلوک کے خلاف طالب علموں نے گزشتہ سال مظاہروں کا آغاز کیا تھا جس میں بنگلہ دیش کی سابق حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا تھا اور سابق رہنما حسینہ واجد کو 15 سال کی آہنی گرفت کے بعد جلاوطنی میں دھکیل دیا گیا تھا حسینہ واجد کے دور حکومت کے آخری دنوں میں بی این پی کے کارکنوں نے سکیورٹی فورسز کے خونریز کریک ڈاون کی مخالفت کرتے ہوئے طلبہ مظاہرین کا ساتھ دیا جس میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے توقع کی جا رہی ہے کہ بی این پی اگلے سال کے وسط میں ہونے والے نئے انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی جو جنوبی ملک کی موجودہ نگران انتظامیہ کی نگرانی میں ہوں گے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بنگلہ دیش بی این پی طالب علم
پڑھیں:
خیرپور پل کے قریب وین کھائی میں گرگئی، 3 افراد جاں بحق، 12 زخمی
خیرپور پل کے قریب وین کھائی میں جاگری، حادثے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق حادثے میں 12 افراد زخمی بھی ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ببرلو دھرنے کے شرکاء کی وین واپسی پر حادثے کا شکار ہوئی۔