ملکی تاریخ کا سب سے بڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد: حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سےبڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج دینےکی تیاریاں شروع کردیں، وزیراعظم نے رمضان پیکیج کی سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کرنےکی ہدایت کردی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے رمضان پیکیج کی سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کرنےکی ہدایت کردی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کےتحت 39 لاکھ خاندانوں کو نقد رقم دینےکی تجویز زیر غور ہے، پیکیج کےتحت ہر مستحق خاندان کو ایک بار 5 ہزار روپے کی نقد امداد دینے کی تجویز پر غور جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کےبجٹ کا تخمینہ 20 ارب 50 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جس کےلیے 10ارب روپے وزارت صنعت وپیداوار کےبجٹ سے فراہم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق رمضان پیکیج کے لیے 2 ارب روپے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بجٹ سےدینےکی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ وزارت خزانہ وزیر اعظم رمضان ریلیف پیکج کےلیے8 ارب50 کروڑ روپےفراہم کرےگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رمضان ریلیف پیکیج کے بجٹ میں میڈیا مہم پراٹھنے والےاخراجات شامل ہوں گے، مالیاتی اداروں کےچارجز،نادرافیس اور دیگراخراجات بھی رمضان پیکیج میں شامل ہوں گے، اس باروزیر اعظم رمضان ریلیف پیکج یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے فراہم نہیں کیاجارہا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزیراعظم رمضان ریلیف رمضان ریلیف پیکج ذرائع کے مطابق رمضان پیکیج کی تجویز پیکیج کے
پڑھیں:
پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کو کتنے ارب کا پیکج دے گی؟پلان تیار
لاہور:پنجاب حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کو امداد کے لیے کتنے ارب کا پیکج دیا جائے گا؟ فیصلہ کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سیلاب متاثرین کے نقصانات کے ازالے کے لیے 500 ارب کا ریلیف پیکج تیار کیا گیا ہے، 500 سو ارب سے تین دریاؤں کے کناروں پر سیلاب سے متاثرہ لاکھوں افراد مستفید ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق متاثرین کو رقوم کی ادائیگی پنجاب حکومت کے ریلیف کارڈ کے ذریعے کی جائے گی، گھروں کے متاثرین کو مکمل نقصان پر 10 لاکھ روپے اور جزوی نقصان پر پانچ لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
سیلاب سے 63200 پکے اور 309684 کچے مکانات متاثر ہوئے، گائے اور بھینس کے ضیاع کا بھی ازالہ کیا جائے گا، متاثرہ کاشت کاروں کو فی ایکٹر 20 ہزار روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، فصلوں کے نقصانات پر بھی داد رسی کی جائے گی، سیلاب متاثرہ علاقوں میں سڑکوں، پلوں اور انفرا اسٹرکچر کی بحالی کی جائے گی۔