شہر کے محلوں اور گلیوں اور کیمپ میں شہریوں کے گھروں، املاک اور دکانوں کی بڑے پیمانے پر تباہی روز کا معمول بن چکا ہے۔ دوسری طرف قابض فوج بلڈوزر اور فیول ٹینکروں کے ساتھ کیمپ کے داخلی راستوں اور اطراف میں جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غرب اردن کے جنین قصبے پر صیہونی فوج کی جارحیت کو ایک ماہ ہو گیا اس دوران اسرائیلی بربریت میں 27 فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔ ہزاروں افراد کو جبری بے گھر کر دیا گیا ہے، گھروں کو مسمار کیا جا چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شہر کے محلوں اور گلیوں اور کیمپ میں شہریوں کے گھروں، املاک اور دکانوں کی بڑے پیمانے پر تباہی روز کا معمول بن چکا ہے۔ دوسری طرف قابض فوج بلڈوزر اور فیول ٹینکروں کے ساتھ کیمپ کے داخلی راستوں اور اطراف میں جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ گذشتہ روز قابض فوج کے لیے چھوٹے شیلٹرزکے علاوہ پانی کے بڑے ٹینک لائے۔ قابض بلڈوزروں نے تباہی اور مسماری کا کام جاری رکھا اور جنین کیمپ کے متعدد محلوں میں سڑکیں کھودنے اور انہیں اکھاڑ پھینکنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ کل منگل کو قابض اسرائیلی فوج نے جنین شہر سے دو بچوں اور دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے یحییٰ عیاش گول چکر کے قریب سے دو بچوں کو گرفتار کیا جبکہ دو نوجوانوں کو قبل ازیں جنین شہر سے گرفتار کیا گیا۔ جنین کے میئر محمد جرار نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہاتھا کہ قابض فوج نے جنین کیمپ اور اس کے اطراف میں انددھا دھند بمباری، بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور گھروں کونذرآتش کرنے اور انہیں مسمار کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً ایک ماہ سے جاری جارحیت کے بعد جنین کیمپ زیادہ تر مکینوں سے خالی ہو چکا ہے، کیونکہ قابض فوج جنین کیمپ کے مکینوں کے لیے ایسے حالات پیدا کررہی ہے تاکہ ان کی واپسی کو روکا جا سکے۔ جنین کیمپ میڈیا کمیٹی کے مطابق قابض فوج نے جنین کیمپ میں تقریباً 3000 خاندانوں کو کھلے آسمان تلے چھوڑ دیا، ان کے گھروں اور املاک کو تباہ کرنے کے علاوہ قابض فوجیوں نے متعدد گھروں کو جلا دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

چینی کی ایکسپورٹ کیلیے 4 طرح کے ٹیکسز کو صفر پر رکھا گیا، قائمہ کمیٹی میں انکشاف

اسلام آباد:

قائمہ کمیٹی کے   اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ چینی کی ایکسپورٹ کے لیے 4 طرح کے ٹیکسز کو صفر پر رکھا گیا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی سربراہی میں  ہوا، جس میں سیکرٹری فوڈ سکیورٹی کی جانب سے ملک میں چینی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے اس سال چینی کی پیداوار کم ہوئی ہے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پچھلے سال 87 میٹرک ٹن چینی پیدا کی گئی اور اس سال یہ 84 میٹرک ٹن رہی۔ پچھلے سال 77 شوگر ملز نے کرشنگ کی جب کہ اس سال 79 ملز نے کی ہے۔ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بفر اسٹاک کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی کی امپورٹ کی سمری منظور کی ہے۔

ریاض فتیانہ نے کہا کہ ایف بی آر سے نیا ایس آر او جاری ہوا، اس پر سیلز ٹیکس کو 18 فیصد سے 0.2 فیصد کیا گیا۔

جنید اکبر نے کہا کہ جب عوامی معاملہ ہوتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ آئی ایم ایف اجازت نہیں دیتا لیکن سرمایہ داروں پر وہ ناراض نہیں ہوتا؟۔ بتائیں چینی کی امپورٹ اور ایکسپورٹ کی اجازت کس نے دی؟۔ یہ کون لوگ ہیں جو ہر حکومت میں کماتے ہیں؟۔

خواجہ شیراز نے سوال اٹھایا کہ ساڑھے 7 لاکھ ٹن چینی کس پلان کے تحت ملک سے باہر کیسے بھیجی گئی؟، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ چینی کی ایکسپورٹ کے لیے 4 طرح کے ٹیکسز کو صفر پر رکھا گیا، جس پر جنید اکبر نے سوال کیا کہ کیا اس سب کچھ پر آئی ایم ایف کچھ کہے گا؟۔

چیئرمین ایف بی آر نے جواب دیا کہ میرا خیال ہے آئی ایم ایف اس پر ضرور کچھ کہے گا۔

نوید قمر نے کہا کہ میرے خیال میں حکومت کو چینی کی قیمت کو کنٹرول نہیں کرنا چاہیے۔  چینی کا باہر جانا آنا مسئلہ نہیں ہے۔ کیا مسابقتی کمیشن نے اس کارٹیلازیشن کو ختم کرنے کے لیے کچھ کیا؟۔ جب آپ کے آئی ایم ایف کی وجہ سے ہاتھ بندے ہوئے ہیں تو کارٹیلز کی وجہ سے آپ پورے معاہدے کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے کیا سے کیا تبدیل کردیا اور کوئی پوچھنے والا ہی نہیں؟۔ سپریم کورٹ نے ایک مرتبہ چینی کی قمیتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہی۔ حکومت کو چاہیے کہ گندم کی قیمت کو دیکھے مگر اسے فری مارکیٹ پر چھوڑ دیا ہے۔شوگر ایڈوائزری بورڈ کا میں بھی رکن رہا ہوں، اس میں نہ ہونے کے برابر مشاورت ہوتی ہے۔ چینی فری مارکیٹ ہونی چاہیے، جسے مل لگانی ہو وہ لگائے۔ ٹیکسٹائل ملز پر ایسی کوئی پابندی کیوں نہیں؟۔

معین عامر نے کہا کہ شوگر ملز کا لائسنس اوپن ہونا چاہیے کہ سب کو مل لگانے کا موقع ملے۔

جنید اکبر نے کہا کہ اگلے ہفتے ہمیں مکمل بریفننگ دیں کس نے چینی امپورٹ کی، کس نے ایکسپورٹ کی اور کس نے اجازت دی۔

متعلقہ مضامین

  • چلاس: سیلاب سے متاثرہ علاقے تھک نالہ میں پیٹ کے امراض بڑھ گئے
  • کراچی کے تمام 25 ٹاؤنز میں پارکنگ فیس ختم، نوٹیفکیشن جاری
  • بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
  • ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں؛ وزیراعظم 
  • مستونگ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن؛ 3 دہشتگرد جہنم واصل، 2 جوان شہید
  • لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید
  • اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارتی جارحیت، کشمیر پر قبضے اور آبی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کردیا
  • چینی کی ایکسپورٹ کیلیے 4 طرح کے ٹیکسز کو صفر پر رکھا گیا، قائمہ کمیٹی میں انکشاف
  • مہنگی چینی کی فروخت پر پنجاب بھر میں کریک ڈاؤن، ہزاروں دکانداروں کے خلاف کارروائی
  • فاطمہ ثنا کی قیادت برقرار، آئرلینڈ سیریز کے لیے قومی ویمنز اسکواڈ کا اعلان