سید باقر الحسینی نے ایک بیان میں کہا کہ اسمبلی سے لینڈ ریفارمز بل پاس کرنے سے پہلے مسودہ تمام اسمبلی ممبران اور عمائدین و سرکردہ گان کو دیا جائے اور اگر ان کی جانب سے تائید ہو تو اسمبلی سے پاس کرایا جائے، بصورت دیگر کسی لینڈ ریفارمز بل کو قبول نہیں کیا جائے گا بلکہ بعد میں حکومت کو رد عمل کے طور پر بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر انجمن امامیہ بلتستان سید باقر الحسینی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ معلوم ہوا ہے کہ گلگت بلتستان حکومت کی کابینہ نے لینڈ ریفارمز بل کی منظوری دی ہے مگر اس بل کی منظوری کے بعد سب سے زیادہ بلتستان متاثر ہو گا۔ اس لیے بلتستان کے علماء، وکلاء، عمائدین سرکردہ گان اور تمام مکاتب فکر کے مراکز کی تائید کے بغیر کسی لینڈ ریفارمز بل کو ہم قبول نہیں کر سکتے۔ لینڈ ریفارمز کے حوالے سے بلتستان بھر کے تمام مکاتب فکر کے علماء، وکلاء، نمبرداران اور عمائدین  و سرکردہ گان کی جانب سے متفقہ طور پر انحمن امامیہ بلتستان کی جانب سے پورے گلگت بلتستان کو مدنظر رکھ کر پیش کیے گئے مسودہ کو پس پشت ڈال کر نئے مسودہ کو تمام ممبران اسمبلی اور عمائدین اور سرکردہ گان کے سامنے لائے بغیر اور بلتستان سمیت میڈیا ممبران کو بلائے بغیر بند کمرے میں ریکارڈ شدہ پریس کانفرنس کے ذریعے لینڈ ریفارمز بل کو کابینہ سے پاس کر کے اسے مشکوک بنا دیا گیا ہے۔ لہذا مطالبہ کیا جاتا ہے کہ اسمبلی سے لینڈ ریفارمز بل پاس کرنے سے پہلے مسودہ تمام اسمبلی ممبران اور عمائدین و سرکردہ گان کو دیا جائے اور اگر ان کی جانب سے تائید ہو تو اسمبلی سے پاس کرایا جائے، بصورت دیگر کسی لینڈ ریفارمز بل کو قبول نہیں کیا جائے گا بلکہ بعد میں حکومت کو رد عمل کے طور پر بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لینڈ ریفارمز بل کو اور عمائدین سرکردہ گان کی جانب سے اسمبلی سے پاس کر

پڑھیں:

بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف ‘سودی نظام ختم کیا جائے، کاشف شیخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف، سودی نظام اور آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف کپڑے بیج کر آٹا سستا اور زہر کھانے کے پیسے نہ ہونے کے دعوے تو دوسری طرف ارکان اسمبلی سے لے کر چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں 600فیصد تک اضافہ مہنگائی کے مارے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ہر بار عام آدمی کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبانے کے بجائے قربانی کا آغاز حکمران ٹولہ اپنی ذات سے کرے۔شاہانہ اخراجات وی آئی پی کلچر ختم کرکے سادگی و کفایت شعاری کی پالیسی اپنائی جائے۔ لاڑکانہ میں الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت فی سبیل اللہ قربانی مرکز کے دورے کے موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر کی طرح سندھ میں بھی الخدمت کے رضاکاروں کا ہزاروں مستحقین تک قربانی کا گوشت پہنچانے کا عمل قابل تحسین ہے۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادرعلی کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجا شیخ اور الخدمت کے ضلعی صدر مولانا محمد یعقوب منگی بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
  • بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف ‘سودی نظام ختم کیا جائے، کاشف شیخ
  • مالی سال 26-2025ء کا وفاقی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا
  • مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا
  • آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ کل 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا
  • وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا
  • ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • مودی کے دور حکومت میں تمام آئینی ادارے یرغمال بنا لئے گئے، تیجسوی یادو
  • گلگت بلتستان، اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی