پاکستان کوچیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں ہی بدترین شکست
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کراچی: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 60 رنز سے شکست دے دی۔
نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے ایونٹ کے پہلے میچ میں پاکستان کی ٹیم 321 رنز کے تعاقب میں 260 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔پاکستان کی جانب سے خوشدل شاہ 69 اور بابر اعظم 64 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ سلمان آغا 42، فخر زمان 24، حارث رؤف 19، شاہین شاہ آفریدی 14، نسیم شاہ 13، سعود شکیل 6، کپتان محمد رضوان 3 اور طیب طاہر 1 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔
کیویز کی جانب سے وِل او رورکی اور کپتان مچل سینٹنر نے 3، 3 جبکہ میٹ ہینری نے 2 اور مائیکل بریسویل اور نیتھن اسمتھ نے 1، 1 وکٹ حاصل کی
اس سے قبل پاکستان کی دعوت پر پہلی بیٹنگ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 320 رنز بنائے تھے۔
میچ میں نیوزی لینڈ کا آغاز اچھا نہیں رہا اور 73 رنز پر تین کھلاڑی پویلین لوٹ گئے تھے، ڈیون کونوے اور ڈیرل مچل 10، 10 جبکہ کین ولیمسن ایک رن بناکر وکٹ گنوابیٹھے۔
چوتھی وکٹ پر ول ینگ اور ٹام لیتھم کے درمیان 118 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی جس کے بعد ول ینگ 107 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر آؤٹ ہوگئے۔
ول ینگ کے آؤٹ ہونے کے بعد ٹام لیتھم اور گلین فلپس کے درمیان بھی 125 رنز کی لمبی شراکت داری قائم ہوئی۔ گلین فلپس 49.
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف اور نسیم شاہ نے دو، دو، ابرار احمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان کی میچ میں
پڑھیں:
پاکستان میں معیشت کی بہتری کے آثار، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصدرہ گئی ہے، مشیر خزانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مشیر خرم شہزاد نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی سطح پر سست روی کے باوجود پاکستان میں معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں اور ملک کی جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، دنیا بھر میں پچھلے تین برسوں کے دوران معیشتوں کو دھچکے لگے، لیکن پاکستان نے نسبتاً بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔
گفتگو کرتے ہوئے خرم شہزاد نے کہا کہ پاکستان میں افراط زر میں نمایاں کمی آئی ہے جو کہ اس بات کی غمازی ہے کہ معیشت میں کچھ نہ کچھ بہتری ضرور آئی ہے، کئی ممالک ایسے ہیں جہاں مہنگائی آج بھی جوں کی توں ہے، لیکن پاکستان میں افراط زر کم ہوکر 4.6 فیصد پر آ گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شرح سود میں واضح کمی ہوئی ہے، جو کہ کاروباری طبقے اور سرمایہ کاری کے لیے خوش آئند ہے۔
خرم شہزاد نے زراعت کے شعبے کی کارکردگی پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے میں گراوٹ کی کئی وجوہات ہیں جن میں موسمیاتی تبدیلیاں، پانی کی قلت اور بارشوں کی کمی شامل ہیں۔ ان کے مطابق، اگر ان مسائل کا بروقت حل نکالا جائے تو زراعت میں بھی بہتری ممکن ہے۔
یاد رہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حال ہی میں قومی اقتصادی سروے برائے مالی سال 2024-25 پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آگیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد ملک میں میکرو اکنامک استحکام حاصل کرنا تھا اور اس میں خاصی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے، عالمی سطح پر مہنگائی کی شرح 6.8 فیصد سے کم ہو کر 0.3 فیصد پر آ گئی ہے، جب کہ پاکستان میں یہ شرح اس وقت 4.6 فیصد ہے، جو بہتری کی طرف اشارہ کرتی ہے۔