چیمپئنز ٹرافی:پاکستان کا پاور پلے میں نیا ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی:پاکستان کرکٹ ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک ناگوار ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے پاور پلے (ابتدائی 10 اوورز) کے دوران صرف 22 رنز بنائے، جو پاکستانی سرزمین پر ایک روزہ کرکٹ میں پاور پلے کا کم ترین اسکور ہے۔
واضح رہے کہ ایک روزہ کرکٹ میں پاور پلے کے دوران صرف 2فیلڈرز کو 30 گز کے دائرے سے باہر کھڑا کرنے کی اجازت ہوتی ہے، جس سے بلے بازوں کو زیادہ رنز بنانے کا موقع ملتا ہے، تاہم پاکستان نے اس موقع کو بہتر طریقے سے استعمال نہیں کیا اور ابتدائی 10 اوورز میں 2وکٹوں کے نقصان کے ساتھ صرف 22 رنز بنائے۔
اس سے قبل پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف 2015ء میں ابوظبی میں کھیلے گئے میچ میں پاور پلے کے دوران 19 رنز بنائے تھے، جو ان کا کم ترین اسکور تھا، تاہم یہ میچ غیر ملکی وینیو پر کھیلا گیا تھا۔ پاکستان کا ایک روزہ کرکٹ میں تمام وینیوز کے اعتبار سے پاور پلے کا سب سے کم اسکور 9 رنز ہے، جو انہوں نے 2018ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ڈونڈن میں بنایا تھا۔
چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 320 رنز کا ہدف دیا۔ پاکستان نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ابتدائی اوورز میں محتاط انداز اپنایا، لیکن وہ پاور پلے کے دوران رنز بنانے میں ناکام رہے۔ اس کم اسکور نے پاکستان کو میچ کے باقی حصے میں دباؤ میں ڈال دیا۔
پاکستان کی اس کمزور کارکردگی پر کرکٹ شائقین اور ماہرین کی جانب سے تنقید کی گئی۔ پاور پلے کے دوران رنز بنانے میں ناکامی نے پاکستانی بلے بازوں کی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے۔ ٹیم کو اگلے میچوں میں اس پہلو پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ٹورنامنٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔
پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کے اگلے میچوں میں پاور پلے کے دوران زیادہ جارحانہ انداز اپنانا ہوگا۔ ابتدائی اوورز میں رنز بنانا نہ صرف اسکور بورڈ پر دباؤ کم کرتا ہے بلکہ بلے بازوں کو بعد کے اوورز میں زیادہ آزادی سے کھیلنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔
پاکستانی ٹیم کو اپنی اس کمزوری کو دور کرنے اور ٹورنامنٹ میں کامیابی کے لیے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی پاکستان نے اوورز میں میچ میں
پڑھیں:
پاکستان کرکٹ ٹیم کا نیا ہیڈکوچ کون ہوگا، نام سامنے آگیا؟
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے نئے ہیڈکوچ کیلئے بورڈ کے اعلیٰ حکام نے نام فائنل کرلیا۔
گزشتہ دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹ ٹیم کیلئے مستقل ہیڈ کوچ کی تلاش کا عمل شروع کردیا ہے، ہفتے کے روز بورڈ نے عہدے کے لیے اشتہار جاری کیا تھا، جس کے مطابق درخواست دہندگان کے پاس لیول 3 کوچنگ سرٹیفیکیشن اور قومی یا ڈومیسٹک کرکٹ ٹیموں کی کوچنگ کا کم از کم 10 سال کا تجربہ مانگا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے موجودہ کوچ مائیک ہیسن پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کے اختتام پر قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے پر فائز ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں: واجبات کی عدم ادائیگی؛ گلیسپی نے آئی سی سی کا در کھٹکھٹا دیا
گیری کرسٹن کے مستعفیٰ ہونے کے بعد عارضی کوچ کے طور پر خدمات سرانجام دینے والے عاقب جاوید کا معاہدہ بھی فروری 2025 میں ختم ہوچکا ہے، وہ معاہدہ تجدید میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
مائیک ہیسن کی قابلیت:
نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ہیسن نے انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی معروف فرنچائز رائل چیلنجرز بنگلور (بنگلور) میں ڈائریکٹر آف کرکٹ کے طور پر کام کرچکے ہیں جبکہ کیوی ٹیم کی کوچنگ کے فرائض بھی نبھاچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: سابق ہیڈکوچ تاحال اپنے واجبات کے انتظار میں!
پی ایس ایل 9 میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی جیت میں مائیک ہیسن نے اہم کردار ادا کیا تھا، یہ انکا لیگ میں پہلا سیزن تھا۔
اسی طرح سابق لیجنڈری اسپنر سقلیین مشتاق بھی ہیڈ کوچ کے عہدے کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔