گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اردن کے بادشاہ سے ملاقات کے دوران غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو نکال کر اردن اور مصر میں دوبارہ آباد کرنے کی ضرورت پر تاکید کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اردن کے بادشاہ نے سعودی وزیر سے ملاقات میں غزہ کی تعمیر نو کے لیے کوششوں میں اضافے اور عوام کو بےدخل نہ کرنے کی اہمیت پر تقکید کی۔ فارس نیوز کے مطابق، اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے بدھ کے روز عمان کے بسمان الزاہر محل میں سعودی وزیر داخلہ عبدالعزیز بن سعود سے ملاقات کی۔ عبداللہ دوم نے اس ملاقات میں عرب دنیا بالخصوص مسئلہ فلسطین کی حمایت میں سعودی عرب کے کردار کو سراہا اور عرب ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے فروغ کی کوششوں کی تعریف کی۔

اردنی بادشاہ نے دوبارہ اس بات پر تاکید کی کہ اردن فلسطینی سرزمین پر قبضے اور غزہ یا مغربی کنارے سے فلسطینی عوام کی جبری ہجرت کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوارِ غزہ کی تعمیر نو کے لیے کوششوں میں اضافہ اور اس کے عوام کی جبری ہجرت کو روکنا انتہائی اہم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کو بھی مزید مضبوط کیا جانا چاہیے۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اردنی بادشاہ سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ غزہ کے عوام کو وہاں سے نکال کر اردن اور مصر میں آباد کیا جانا چاہیے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سے ملاقات غزہ کی

پڑھیں:

جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ

میرواعظ کشمیر نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں انجمن اوقاف نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ حکام نے ایک بار پھر تاریخی عیدگاہ سرینگر اور جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی اجازت نہیں دی۔ مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ ادھر میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے"۔

اس دوران جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر مسلسل پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے بتایا "مجھے امید ہے کہ یہ عید ہندوستان اور دنیا کے مسلمانوں کے لئے بہتر دن لائے گی، مجھے امید ہے کہ یہ امن لائے گا اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا"۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہم عید منا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر افسوس ہے کہ ایک بار پھر سرینگر کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان فیصلوں کے پیچھے وجوہات نہیں جانتا، لیکن ہمیں اپنے لوگوں پر بھروسہ کرنا سیکھنا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • کامران ٹیسوری کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، شاہی ظہرانے میں شرکت
  • ایاز صادق کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا
  • وزیرِ اعظم کے اردن و بحرین کے بادشاہوں اور ازبک صدر سے ٹیلی فونک رابطے
  • جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
  • شہباز شریف، شہزادہ محمد ملاقات: کثیر جہتی تعلقات مزید گہرنے کرنے کے عزم کا اعادہ، فیلڈ مارشل بھی موجود تھے
  • شہباز شریف اور محمد بن سلمان کی ملاقات، دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • وزیراعظم اور آرمی چیف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات
  • وزیراعظم  کی منیٰ پیلس میں سعودی ولی عہد سے ملاقات ،دوطرفہ تعاون پرتبادلہ خیال
  • اردن اور ازبکستان نے پہلی بار فیفا ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرلیا