حیسکو حیدرآباد نے افسر کی جبری ریٹائرمنٹ کا حکم صادر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیسکو حیدرآباد کے افسر کی جبری ریٹائرمنٹ کا حکم حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) نے اپنے ایک افسر کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اسے ملازمت سے جبری ریٹائر کرنے کا حکم جاری کر دیاجنرل منیجر (ٹیکنیکل) حیسکو، ریاض احمد پٹھان کی جانب سے جاری کردہ دفتر حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مسٹر اشفاق علی جانوری جو کہ کمرشل اسسٹنٹ کے طور پر ریونیو آفیسر گاری کھاتا میں خدمات انجام دے رہے تھے ان پر عائد الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔ اس کے نتیجے میں انہیں ملازمت سے جبری ریٹائرمنٹ کی سزا دی گئی ہے یہ فیصلہ پاکستان واپڈا ملازمین (ای اینڈ ڈی) رولز 1978 کے تحت کیا گیا ہے تاہم آرڈر میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مذکورہ افسر کو دو ماہ کے اندر اپیل دائر کرنے کا حق حاصل ہے بصورت دیگر اپیل ناقابل قبول ہو جائے گی یہ فیصلہ متعلقہ قانونی کارروائی کے بعد کیا گیا جس میں شوکاز نوٹس اور ذاتی سماعت کا موقع دیا گیا لیکن افسر کی جانب سے دفاعی جواب اور وضاحت جمع نہ کرانے پر حتمی کارروائی عمل میں لائی گئی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان میں خون کی قلت بڑا مسئلہ، شہری عطیہ کریں: وزیراعظم کی اپیل
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپیل کی ہے کہ پاکستان میں خون کی قلت ایک بڑا مسئلہ ہے، شہری رضاکارانہ طور پر خون عطیہ کریں۔
نجی ٹی وی دنیانیوزکے مطابق خون عطیہ کرنے کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہر سال 14 جون کو رضاکارانہ طور پر خون عطیہ کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے، وزیراعظم نے اس دن کو انسانیت سے ہمدردی اور جذبہ ایثار کے حامل افراد کے لیے اظہار تشکر کا دن قرار دیا۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ 2025 میں عالمی یوم خون عطیہ دہندگان کا تھیم "خون دیں، امید دیں، مل کر زندگیاں بچائیں" ہے، خون کا عطیہ نہ صرف ایک انسانی ہمدردی کا مظہر ہے بلکہ یہ صحت کے نظام کی ایک بنیادی ضرورت بھی ہے، جراحی، زچگی، کینسر اور خون کی کمی میں مبتلا مریضوں کے لیے خون کی باقاعدہ دستیابی نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں خون کی قلت ایک بڑا مسئلہ ہے اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق ملک میں خون کے عطیات کی کمی کے باعث خون کی دستیابی محدود ہے، حکومت پاکستان اس صورتحال سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور نیشنل بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام (NBTP) کے ذریعے عوامی آگاہی کی مہم جاری ہے۔
وزیراعظم نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں صرف 10 فیصد عطیات رضاکارانہ طور پر دیئے جاتے ہیں جبکہ باقی خون مریضوں کے رشتہ داروں یا دوستوں سے حاصل کیا جاتا ہے، انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ انسانیت کی خدمت کے لیے رضاکارانہ طور پر خون کا عطیہ دیں تاکہ قیمتی جانوں کو بچایا جا سکے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، نظر بندی کیس پر نیا لارجر بینچ تشکیل
مزید :