صدر ٹرمپ سے ملاقات کرکے خوشی ہوگی، یوکرین کا مسئلہ حل کرنا روس کی ترجیح ہے، پیوٹن
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی وفد نے کسی تعصب کے بغیر بات چیت میں حصہ لیا، ہمیں کسی ثالث کی ضرورت نہیں، صدر ٹرمپ نے بتایا تھا کہ یوکرین بھی بات چیت میں حصہ لے گا۔ اسلام ٹائمز۔ روس کے صدر ولادیمر پیوٹن نے کہا ہے کہ امریکا سے بات چیت کے نتائج سے انھیں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ یوکرین کا مسئلہ حل کرنا روس کی ترجیح ہے۔ سعودی دارالحکومت ریاض میں امریکا، روس حکام کی ملاقات پر روسی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ اب سفارتی مشن کا کام دوبارہ سے شروع کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ یوکرین کا مسئلہ حل کرنا روس کی ترجیح ہے، روسی اور امریکی وفد نے توانائی کے شعبے پر بھی بات کی۔ روسی صدر ولادیمر پیوٹن نے کہا کہ امریکی وفد نے کسی تعصب کے بغیر بات چیت میں حصہ لیا، ہمیں کسی ثالث کی ضرورت نہیں، صدر ٹرمپ نے بتایا تھا کہ یوکرین بھی بات چیت میں حصہ لے گا۔
انھوں نے کہا کہ امریکی اور روسی حکام کو قابل قبول حل تیار کرنے کی ضرورت ہے، صدر ٹرمپ سے ملاقات کرکے خوشی ہوگی، ملاقات کی تیاری ابھی ہونی ہے۔ روسی صدر نے مزید کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی آنے والے دنوں میں فون پر بات کروں گا، روس، امریکا اور سعودی عرب کے درمیان توانائی مذاکرات کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بات چیت میں حصہ کی ضرورت کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
عمان کے سلطان اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات، ایرانی جوہری مذاکرات پر تبادلہ خیال
صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں روس کے صدارتی مشیر کا کہنا تھا کہ ہمارا اپنے ایرانی ساتھیوں کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ جہاں تک ہو سکا ہم اُن کی مدد کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ عمان کے سلطان "هيثم بن طارق" اس وقت "ماسکو" میں موجود ہیں جہاں انہوں نے روسی صدر "ولادیمیر پیوٹن" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ایران کے جوہری مذاکرات سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس گفتگو کے حوالے سے روس کے صدارتی مشیر "یوری اوشاکوف" نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے ایرانی و امریکی نمائندوں کے درمیان مذاکراتی عمل کے بارے میں بات کی۔ ہم دیکھیں گے کہ اس عمل کا کیا نتیجہ نکلتا ہے۔ ہمارا اپنے ایرانی ساتھیوں کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ جہاں تک ہو سکا ہم اُن کی مدد کریں گے۔ یوری اوشاکوف نے مزید بتایا کہ ممکن ہے کہ ان مذاکرات میں امریکی ٹیم کی سربراہی کرنے والے "اسٹیو ویٹکاف" اس ہفتے ماسکو کا دورہ کریں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اسٹیو ویٹکاف ایک ہی وقت میں ایران کے ساتھ غیر مستقیم مذاکرات میں شریک ہیں جب کہ دوسری جانب روس اور یوکرائن کے درمیان امن مذاکرات کی ذمے داری بھی انہیں کے پاس ہے۔ اس لئے ابھی تک یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ ان کے دورہ روس کا کیا مقصد ہے؟۔