پاک سعودی نیول فورسز کی مشترکہ مشق’’افعی الساحل‘‘ کا کامیاب اختتام
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کی اسپیشل آپریشن فورسز کے درمیان ہونے والی مشترکہ مشق “افعی الساحل’’ کراچی میں ختم ہوگئی۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاک بحریہ اوررائل سعودی نیول فورسز کی اسپیشل آپریشن فورسز نے حصہ لیا۔ترجمان نے بتایا کہ کمانڈر کوسٹ ریئر ایڈمرل فیصل امین نے بحری افواج حکام کے ساتھ آخری ٹیسٹ مشق کا مظاہرہ دیکھا ، مشق میں رائل سعودی بحریہ ،پاک بحریہ اسپیشل آپریشن فورسز نے تربیتی آپریشنزمیں حصہ لیا۔مشق میں آر پی جی ، مشین گن فائرنگ، کلوز کوارٹرز کمبیٹ کیتربیتی آپریشنز کیے گئے پریکٹیکل ریپیلینگ،ہوسٹیج ریسکیو،وی بی ایس ایس ، ای او ڈی ڈرل، مشن پلاننگ اورایریا کلیئرنس کے جدید طریقہ کار بھی مشق میں شامل ہیں۔مشترکہ مشق کا مقصد دونوں بحری افواج کے درمیان ہم آہنگی،حکمت عملی کی مہارت کوبڑھانا تھا ، یہ مشق باہمی صلاحیتوں اور ہم آہنگی کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حج کا اختتام؛ حجاجِ کرام کی رمیٔ جمرات کے بعد منیٰ سے روانگی شروع
رواں برس فریضہ ادا کرنے والے حجاج ِ کرام آج رمی جمرات مکمل ہونے کے بعد منیٰ سے واپس روانہ ہو رہے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق ضک 1446 ہجری (مطابق 2025) کا آخری مرحلہ مکمل ہو رہا ہے اور اور دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں عازمین آج اتوار 8 جون کو جمرات کے مقام پر جمرات (شیطان کی علامات) کو کنکریاں مارنے کے بعد منیٰ سے روانہ ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
اکثر حجاج آج ہی غروبِ آفتاب سے قبل مکہ مکرمہ واپس چلے جائیں گے، جہاں سے وہ اپنے اپنے وطن واپسی کے مراحل کا آغاز کریں گے،تاہم بعض حجاج کل پیر 9 جون (13 ذی الحجہ) کو بھی منیٰ میں قیام کریں گے اور ایامِ تشریق کے تیسرے روز کی رمی کے بعد روانہ ہوں گے۔
مشاعرِ مقدسہ میں قائم خیموں کا یہ عارضی شہر، جو ہر سال ایامِ حج کے دوران آباد ہوتا ہے، اب دوبارہ آئندہ سال کے حج تک ویران ہو جائے گا۔ وادیٔ منیٰ میں حج کا نظم و ضبط سنبھالنے والی انتظامیہ نے آج (تیسرے دن) کی رمی کے لیے بھی بھرپور انتظامات کررکھے ہیں۔
حکام کے مطابق جمرات پل پر آج غیر معمولی رش متوقع ہے، اسی لیے اضافی سکیورٹی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں تاکہ ہجوم کی روانی کو یقینی بنایا جا سکے۔ رضاکاروں اور دیگر متعلقہ اداروں کی ٹیمیں بھی موجود ہیں، جو حاجیوں کو راستے کی نشاندہی اور عمومی رہنمائی فراہم کر رہی ہیں۔
حجاج کی سہولت کے لیے جانے اور واپسی کے راستوں کو الگ الگ رکھا گیا ہے اور اہلکاروں کو باقاعدہ قطاروں میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ حجاج آرام اور سکون کے ساتھ اپنی رمی مکمل کر سکیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچا جا سکے۔