کے پی میں جامعات کی وی سیز کے اختیارات گورنر سے لے کر وزیراعلیٰ کو دینے پر جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پشاور:
کے پی میں جامعات کی وائس چانسلرشپ کے اختیارات گورنر سے لے کر وزیراعلیٰ کو دیے جانے کے خلاف درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے حکومت سے جواب مانگ لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں صوبے کی جامعات کے چانسلر کے اختیارات وزیراعلیٰ کو دینے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست پر سماعت قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس وقار احمد نے کی۔
عدالت نے درخواست پر صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
وکیل درخواست گزار لاجبر خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ صوبے کے یونیورسٹیز چانسلر کے اختیارات گورنر سے لے کر وزیراعلی کو دے دیے ہیں، صوبائی اسمبلی نے یونیورسٹیز ایکٹ میں ترمیم کرکے اختیارات وزیراعلی کو دیے ہیں، یہ قانون سازی غیرآئینی طور پر لائی گئی ہے، یہ قانون سازی منی بل کے ذریعے کی گئی ہے۔
وکیل کے مطابق گورنر وفاق کا نمائندہ ہوتا ہے اس کا کام یونیورسٹیز کو غیر سیاسی رکھنا ہے، وزیراعلی کو اختیارات دینے سے یونیورسٹیز کے معاملات سیاست کی نذر ہوجائیں گے، یہ ترامیم غیرقانونی ہیں عدالت انہیں کالعدم قرار دے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کے اختیارات درخواست پر
پڑھیں:
وزیراعظم کا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان
وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان کردیا۔
وزیر اعظم ہاؤس میں قبائلی عمائدین کا جرگہ ہوا، جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں کے پی کے ضم اضلاع کے قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔
قبائلی عمائدین نے وزیراعظم کی جانب سے کوٹے کی بحالی کا خیرمقدم کیا۔
جرگے میں خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری اور تعمیر و ترقی پر بات ہوئی۔ جرگے میں قبائلی وفد نے حالیہ پاک بھارت جنگ میں بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر پاکستان کی مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے تمام مکاتب فکر کے اکابرین کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ضم شدہ اضلاع کی معاشی ترقی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ضم شدہ اضلاع میں نوجوانوں کو تعلیم، صحت، ہنر اور روزگار کے مساوی اور بہترین مواقع کی فراہمی ترجیح ہے۔ ضم شدہ اضلاع میں فاٹا یونیورسٹی اور پولیس انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لیے اس سال کے ترقیاتی بجٹ میں خطیر رقم مختص کی ہے۔