رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے امریکی شہر میامی میں گفتگو میں کہا کہ میں دنیا بھر میں جنگ بندی، تنازعات کو حل کرنے اور کرہ ارض کو امن کی جانب راغب کرنے لیے تیزی سے آگے بڑھ رہا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ اور یوکرین میں جاری کشیدگی کے باعث ”تیسری عالمی جنگ“ چھڑ سکتی ہے۔ تاہم انہیں یقین ہے کہ ان کی صدارت ایسا ہونے سے روک سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ معصوم جانوں کو ضائع ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔ ٹرمپ کی جانب سے یہ تبصرے فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو انسٹی ٹیوٹ کی ترجیحی سمٹ میں عالمی امن اور استحکام کے لیے اپنے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہے گئے۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے امریکی شہر میامی میں گفتگو میں کہا کہ میں دنیا بھر میں جنگ بندی، تنازعات کو حل کرنے اور کرہ ارض کو امن کی جانب راغب کرنے لیے تیزی سے آگے بڑھ رہا ہوں

ان کا کہنا تھا کہ میں امن کی خواہش رکھتا ہوں۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں ہونے والی اموات اور روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو ہم روکنے جا رہے ہیں۔ تیسری عالمی جنگ سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا، اور ہم اِس وقت اُس کے بہت قریب ہیں۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر صدر بائیڈن کی انتظامیہ مزید ایک سال تک اقتدار میں رہتی تو شاید ہم تیسری جنگِ عظیم میں داخل ہوجاتے، لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ امریکی صدر نے یوکرین جنگ کے بارے میں امریکہ اور روس کے درمیان مذاکرات کی حمایت اور میزبانی کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے۔ صدر نے ان مذاکرات کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

امریکا: تارکین وطن کے ویزوں کی حد مقرر: ’سفید فاموں کو ترجیح‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2026 کے لیے تارکینِ وطن کے داخلے کی نئی حد مقرر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ آئندہ سال صرف 7,500 افراد کو امریکا میں امیگریشن کی اجازت دی جائے گی، یہ 1980 کے ”ریفوجی ایکٹ“ کے بعد سب سے کم حد ہے۔

صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کی حکومت امریکی تاریخ میں امیگریشن کی سطح کم کرنے جا رہی ہے، کیونکہ ”امیگریشن کو کبھی بھی امریکا کے قومی مفادات کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔“

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام افریقیوں کو نسل کشی کے خطرات لاحق ہیں، اسی وجہ سے ان افراد کو ترجیحی بنیادوں پر ویزے دیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ فی الحال امریکا کا سالانہ ریفیوجی کوٹہ 125,000 ہے، لیکن ٹرمپ کی نئی پالیسی کے تحت یہ تعداد 7,500 تک محدود کر دی گئی ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق نئی پالیسی کے تحت پناہ گزینوں کی سیکیورٹی جانچ مزید سخت کر دی جائے گی، اور کسی بھی درخواست دہندہ کو داخلے سے پہلے امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ داخلہ دونوں کی منظوری لازمی حاصل کرنا ہوگی۔

جون 2025 میں صدر ٹرمپ نے ایک نیا ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس کے ذریعے غیر ملکی شہریوں کے داخلے کے ضوابط میں بھی تبدیلی کی گئی۔ ان ضوابط کے تحت ”غیر مطمئن سیکیورٹی پروفائل“ رکھنے والے افراد کو امریکا میں داخلے سے روکنے کا اختیار حکومت کو حاصل ہو گیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ عالمی ادارہ برائے مہاجرین کے سابق مشیر کے مطابق یہ اقدام امریکا کی طویل عرصے سے جاری انسانی ہمدردی اور مہاجرین کے تحفظ کی پالیسیوں سے کھلا انحراف ہے۔

نیویارک میں قائم ہیومن رائٹس واچ نے اپنے بیان میں کہا کہ ”یہ فیصلہ رنگ، نسل اور مذہب کی بنیاد پر تفریق کے مترادف ہے، اور امریکا کی امیگریشن تاریخ کو نصف صدی پیچھے لے جا سکتا ہے۔“

سیاسی ماہرین کے مطابق ٹرمپ کی نئی امیگریشن پالیسی ایک طرف انتخابی وعدوں کی تکمیل ہے، جبکہ دوسری جانب یہ ان کے ووٹ بینک کو متحرک رکھنے کی کوشش بھی ہے، خاص طور پر اُن حلقوں میں جو غیر ملکی تارکینِ وطن کی مخالفت کرتے ہیں۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، وائٹ ہاؤس کے اندر بھی اس فیصلے پر اختلافات پائے جاتے ہیں، کیونکہ کئی سینئر حکام کا ماننا ہے کہ اس پالیسی سے امریکا کی عالمی ساکھ اور انسانی حقوق کے میدان میں قیادت کو نقصان پہنچے گا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اگر یہ پالیسی نافذالعمل رہی تو لاکھوں پناہ گزین، بالخصوص مشرقِ وسطیٰ، افریقہ اور جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے افراد، امریکا میں داخلے کے مواقع سے محروم ہو جائیں گے، جبکہ سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا فیصلہ دنیا بھر میں شدید تنازع کا باعث بن سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا: تارکین وطن کے ویزوں کی حد مقرر: ’سفید فاموں کو ترجیح‘
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہمی کی منظوری دے دی
  • محکمہ موسمیات نے بحیرہ عرب میں موجود دباؤ سے متعلق 11 ٹروپیکل سائیکلون واچ جاری کردیا
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور
  • پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار