غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دی ہیں۔ یہ یرغمالی اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہوئے تھے۔

حماس نے چاروں لاشیں خان یونس میں ریڈ کراس کے سپرد کیں۔ اس موقع پر حماس کی جانب سے بینرز بھی آویزاں کیے گئے، جن پر لکھا تھا کہ "نیتن یاہو اور اس کی نازی فوج نے صیہونی طیاروں سے بمباری کر کے یرغمالیوں کو قتل کیا۔"

حماس کا کہنا ہے کہ "ہم نے جنگ بندی معاہدے پر دستخط کر کے لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔" اس معاہدے کے تحت حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا سلسلہ جاری ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان کئی ماہ سے جاری تنازع کے بعد جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا، جس کے نتیجے میں یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع کیا گیا۔ تاہم، اسرائیلی فضائی حملوں میں مسلسل شدت دیکھی جا رہی ہے، جس کے باعث کئی یرغمالی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جرمن وزیر خارجہ کا دورہ اسرائیل، مقصد جنگ بندی پر زور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 جولائی 2025ء) * جرمن وزیر خارجہ کا دورہ اسرائیل، مقصد جنگ بندی پر زور

جرمن وزیر خارجہ کا دورہ اسرائیل، مقصد جنگ بندی پر زور

جرمن وزیر خارجہ یوہان واڈے فیہول دو روزہ دورے پر آج جمعرات کو اسرائیل پہنچ رہے ہیں۔ ان کے اس دورے کا مقصد غزہ پٹی کے بحران کے تناظر میں جنگ بندی اور اس تباہ شدہ علاقے میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانے پر زور دینا ہے۔

وفاقی جرمن وزیر خارجہ اپنے اس دورے کے دوران مختلف فریقوں سے ملاقاتیں کریں گے اور مشرق وسطیٰ کے تنازعے کے بارے میں برلن حکومت کی پوزیشن واضح کرنے کی کوشش کریں گے۔ یوہان واڈے فیہول کی اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون سعار اور فلسطینی اتھارٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔

(جاری ہے)


جرمن چانسلر فریڈرش میرس کے مطابق ان مذاکرات کے دوران یہ امر بھی زیر غور آ سکتا ہے کہ آیا جرمنی اسرائیل کے خلاف ممکنہ پابندیوں کی حمایت کرے گا۔

جرمنی اسرائیل کے قریبی شراکت دار ممالک میں شامل ہے۔ چانسلر میرس نے اس بات پر زور دیا کہ وفاقی جرمن حکومت ایسے اقدامات کا حق محفوظ رکھتی ہے۔


واضح رہے کہ یورپی کمیشن نے اسرائیل کی ’’ہورائزن یورپ‘‘ نامی ریسرچ فنڈنگ پروگرام میں شرکت کو فوری اور جزوی طور پر معطل کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس اقدام کا مقصد اسرائیل پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ وہ غزہ پٹی میں انسانی بحران کا فوری اور پائیدار طور پر سدباب کرے۔


فریڈرش میرس نے اسی ہفتے اپنی سکیورٹی کابینہ کے ایک اجلاس کے بعد کہا تھا کہ جرمنی غزہ پٹی میں جامع اور مستقل جنگ بندی پر زور دے رہا ہے۔ برلن حکومت نے حماس اور اسرائیلی حکومت دونوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک ایسے معاہدے تک پہنچیں، جس کے تحت یرغمالیوں کی رہائی، جن میں جرمن شہری بھی شامل ہیں، ممکن ہو سکے اور حماس کے دہشت گردوں کو غیر مسلح کیا جا سکے۔
ابتدائی منصوبے کے مطابق جرمن وزیر خارجہ یوہان واڈے فیہول کو اپنے فرانسیسی اور برطانوی ہم منصب وزراء کے ساتھ اسرائیل کا مشترکہ دورہ کرنا تھا، تاہم یہ منصوبہ عملی شکل اختیار نہ کر سکا۔

ادارت: عاطف توقیر، مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • ٹیوٹا نے ’کرولا کراس ‘کی قیمت میں 6 لاکھ روپے سے زائد کمی کر دی
  • مشرق وسطیٰ کے امریکی ئمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف اسرائیل پہنچ گئے
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی کوشش، امریکی ایلچی کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات
  • حماس غزہ میں مزید اسرائیلی فوجیوں کو گرفتار کرنیکے درپے ہے، صیہونی میڈیا
  • کرولا کراس ویریئرنٹس کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان
  • جرمن وزیر خارجہ کا دورہ اسرائیل، مقصد جنگ بندی پر زور
  • غزہ کو اسرائیل میں ضم کرنیکی صیہونی دھمکی
  • گھگھر پھاٹک سے ایک مرد، عورت اور بچے کی تشددزدہ لاشیں ملیں
  • موٹروے پیدل کراس کرنامہنگا پڑا گیا، شہری کے خلاف مقدمہ درج
  • لاہور: موٹروے کو پیدل کراس کرنے پر شہری کیخلاف ایف آئی آر درج