بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریکھا گپتا دہلی کیلئے وزیرِ اعلی نامزد
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریکھا گپتا دہلی کیلئے وزیرِ اعلی نامزد WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (آئی پی ایس )بھارت کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے دہلی کے لیے خاتون وزیرِ اعلی کے نام کا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)نے 2 ہفتوں بعد 50 سالہ ریکھا گپتا کو دہلی کی وزارتِ اعلی کے لیے نامزد کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریکھا گپتا دہلی کی چوتھی خاتون وزیرِ اعلی ہوں گی، ریکھا گپتا پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں اور وہ دہلی یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹس یونین کی صدر بھی رہ چکی ہیں۔ان سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی، عام آدمی پارٹی اور کانگریس سے خواتین اس عہدے پر فائز رہ چکی ہیں، دہلی کے لیے بی جے پی کی پہلی خاتون وزیر اعلی آنجہانی سشما سوراج تھیں۔5 فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ریکھا گپتا نے عام آدمی پارٹی کی امیدوار کو 29 ہزار سے زائد ووٹوں کی واضح اکثریت سے شکست دی تھی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
وزیراعظم شہباز شریف نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی ہے، جو نہ صرف موجودہ تعاون کو بڑھائے گی بلکہ جاپانی کمپنیوں کو درپیش مسائل کے حل اور نئی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔
کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار کریں گے، جبکہ وزارت صنعت و پیداوار، وزارت تجارت، اقتصادی امور ڈویژن، وزارت اوورسیز، وزارت داخلہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ افسران اس کے رکن ہوں گے۔
اس کے علاوہ پاکستان جاپان بزنس فورم کے نمائندے، پارلیمانی سیکریٹری برائے تجارت ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی اور سابق سفیر برائے جاپان چوہدری آصف محمود بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
وزیراعظم آفس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کو درج ذیل ٹرمز آف ریفرنس (TORs) دیے گئے ہیں۔
پاکستان اور جاپان کے درمیان موجودہ صنعتی تعاون میں اضافہ، پاکستان میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے مسائل کا حل، جاپانی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کے لیے اقدامات تجویز کرنا اور متعلقہ دیگر معاملات کا جائزہ لینا شامل ہیں۔
کمیٹی دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ اور سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی جبکہ اس کا سیکریٹریٹ وزارت صنعت و پیداوار ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس اقدام سے پاکستان میں جاپانی سرمایہ کاری کے لیے نئی راہیں کھلیں گی اور دونوں ممالک کے صنعتی تعلقات کو عملی بنیادوں پر نئی وسعت ملے گی۔