خیبر پختونخوا میں مسلسل بارش ،بالائی علاقوں میں برف باری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
پشاور/مری(خبرایجنسیاں) خیبر پختونخوا میں مسلسل بارش سے سردی کی شدت بڑھ گئی جب کہ بالائی علاقوں میں برف باری کے دلفریب مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں سردی کی پہلی طویل دورانیے کی بارش ہوئی جو تاحال جاری ہے۔ مسلسل بارش کے نتیجے میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ صوبے میں مسلسل بارش اور سرد موسم کی وجہ سے درجہ حرارت بھی کم ہوگیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور میں درجہ حرارت 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ اسی طرح پارا چنار منفی 4،
کالام، مالم جبہ، چترال میں بھی درجہ حرارت منفی میں ریکارڈ ہوا جب کہ دیر بالا میں درجہ حرارت صفر ریکارڈ ہوا۔پشاور سمیت مردان، نوشہرہ ،صوابی، کوہاٹ، جمرود، باڑہ اور دیگر علاقوں میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سے پشاور کے نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا رہا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔اْدھر دیر کے علاقوں میں بارش اور بالائی علاقوں پر برف کا سلسلہ جاری ہے۔پشاور میں بارش نے پیسکو کے نظام کا پول کھول دیا۔ گزشتہ شب بارش شروع ہوتے ہی پورے شہر میں بجلی بند ہوگئی اور حکام کے دعووں کے باوجود 10 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی بجلی بحال نہ ہو سکی۔ شہر پر چھائے بادلوں اور بارش کی وجہ سے گھروں کی چھتوں پر نصب سولر سسٹم بھی کام چھوڑ گیا۔پشاور میں بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔ بارش سے شہر کی سڑکوں پر پانی آنے سے ٹریفک کا نظام بھی متاثر ہونے لگا ہے۔سرد موسم کی شدت بڑھنے سے لوگوں نے ایک بار پھر گرم ملبوسات کا استعمال شروع کردیا ہے۔دوسری جانب ملکہ کوہسار مری، نتھیاگلی اور ایوبیہ میں برفباری ریکارڈ کی گئی جب کہ گلیات کے بالائی مقامات پر6 سے 8 انچ تک برف پڑچکی ہے۔اس کے علاوہ استور میں بھی گزشتہ رات سے وقفے وقفے کے ساتھ برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ دیر شہر میں 3 انچ ، لواری ٹنل اور اطراف میں اب تک ایک فٹ سے زائد ، سیاحتی مقام کمراٹ میں ایک فٹ تک برفباری ریکارڈ کی گئی ہے، مختلف علاقوں برفباری شروع ہوتے ہی بجلی کی سپلائی معطل کردی گئی ہے۔ملکہ کوہسار مری میں برفباری کے بعد ڈپٹی کمشنر مری کی جانب سیسیاحوں کے لیے ٹریفک ایڈوائزری جاری کردی گئی ہے۔ڈی سی مری کے مطابق سیاح مری اورگلیات کا سفر کرنے سے پہلے موسم کی صورتحال معلوم کرلیں،مکینیکلی اچھی گاڑی میں سفر کریں، پیٹرول کاٹینک فْل رکھیں،کھانے پینے کی اشیاء اور خشک میوہ جات ہمراہ رکھیں، گاڑی چھوٹے گیئرمیں چلائیں، سنوچین کا استعمال کریں، ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے غلط پارکنگ سے گریز کریں اور دوران ڈرائیونگ وڈیوز اور تصاویر بنانے سے اجتناب کریں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: علاقوں میں جاری ہے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے ، گنڈا پور
ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، اے پی سی کا بائیکاٹ کرنے والوںکیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں
محسن نقوی کرکٹ کے فیصلے کر سکتے ہیں، فلائی اوور بنا سکتے ہیں ہمارے صوبے کے فیصلے نہیں کر سکتے، گفتگو
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی قسم کے آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔ ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں۔آل پارٹیز کانفرنس کے بعد علی امین گنڈاپور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اے پی سی کا جنہوں نے بائیکاٹ کیا، ان کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ آج کی کانفرنس صرف امن و امان کے حوالے سے تھی۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن ہوا۔ دہشت گردی سے ہمارے صوبے کا بے حد نقصان ہوا ہے۔ قبائلی علاقوں کے مشیروں سے مشاورت کے بعد گرینڈ جرگہ بلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی اجازت نہ ہی دی جائے گی او نہ ہی کوئی آپریشن قبول ہے۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ادارے گڈ طالبان کو سپورٹ کررہے ہیں، یہاں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائی کررہے تھے، اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کررہے ہیں۔ ہم صوبے میں ڈرون کے ذریعے کارروائی کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔گنڈاپور کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں 300 پولیس اہلکار مقامی اقوام کے ذریعے تعینات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے، وفاقی ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اور قبائلی علاقوں سے جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے کیے جائیں۔اگست میں این ایف سی کا وعدہ کیا گیا، ہم اس کے لیے آئینی مطالبہ کررہے ہیں۔صوبے کے جو اثاثے ہیں وہ ہمارے ہیں، ہمارے اختیار میں ہیں ۔ مائنز اینڈ منرلز بل میں ایسی کوئی شق نہیں ہے کہ صوبے کا اختیار چھینا جارہا ہے۔وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ فرنٹیٔر کانسٹیبلری کو وفاقی فورس بنانے کے خلاف عدالت جارہے ہیں۔ ہم کسی بھی وفاقی فورس کو صوبے میں کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہاں کوئی آپریشن نہیں ہونے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں کو اگر فیصلوں کا علم تھا تو وہ بھاگ گئے ہیں۔ہم اپنے فیصلے خود کریں گے جوصوبے کے عوام کے لیے ہوں گے۔ یہ چاہتے ہیں دہشت گرد کارروائی کریں، ڈرون حملے ہوں اور آپریشن ہو۔واقی وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ان کی آنکھوں کا تارا ہے، یہ کرکٹ کے فیصلے کرسکتا ہے، فلائی اوور بنا سکتا ہے لیکن ہمارے صوبے کے فیصلے نہیں کر سکتا۔