اسپتال فعال کرنے کے مخالف نہیں لیکن حکومت لائبریری کو متبادل بھی فراہم کرے، لائبریری انتظامیہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
کوئٹہ کے علاقے غوث آباد میں واقع شہید بینظیر بھٹو اسپتال کی عمارت 2010 میں تعمیر کی گئی تھی۔ 2018 تک اسپتال غیر فعال ہونے کی وجہ سے علاقے کے نوجوانوں نے علم کے فروغ کا بیڑا اٹھایا اور اسپتال کی عمارت کو پبلک لائبریری میں تبدیل کر دیا۔ جس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کتابوں اور طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا۔ تاہم صوبائی حکومت نے رواں برس اسپتال کو دوبارہ فعال بنانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
لائبریری کی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ایک طویل عرصے تک عمارت خالی رہی اور کھنڈر میں تبدیل ہو رہی تھی، ایسے میں ہم نے اس عمارت میں لائبریری قائم کر دی، جس سے نہ صرف عمارت استعمال میں آئی بلکہ علاقے کے بچوں کی علم کی پیاس بھی بھجنے لگی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس وقت لائبریری میں 10 ہزار کتابیں ہیں۔ اس کے علاوہ ہمارے پاس اس وقت 1500 رجسٹرڈ اسٹوڈنٹس ہیں۔ اب حکومت نے یک دم اسپتال فعال کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں ایسے میں ان بچوں اور 10 ہزار کتابوں کو کہاں لے جائیں؟
حکومتی فیصلے سے طالب علم بھی مایوس ہوگئے ہیں۔ طلبہ کا مؤقف ہے کہ حکومتی اقدام سے ان کے مستقبل کو نقصان پہنچے گا، حکومت اسپتال فعال بنائے ہم اس فیصلے کے حق میں ہیں۔ لیکن ہمیں لائبریری کے لیے متبادل جگہ بھی فراہم کی جائے۔
محکمہ صحت بلوچستان کا مؤقف ہے کہ شہید بینظیر اسپتال سرکار کی ملکیت ہے۔ عمارت کا سار اسٹرکچر اسپتال جیسا ہے، اسے تعلیمی ادارے میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ عمارت کو خالی کروایا جائے گا۔
ایسے میں سوال مگر پھر وہی ہے کہ لائبریری کی 10 ہزار کتابیں اور 1500 رجسٹرڈ طلبا و طالبات کہاں جائیں گے؟
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
کبھی لگتا ہے کہ سب اچھا ہے لیکن چیزیں آپ کے حق میں نہیں ہوتیں، بابر اعظم
قومی کرکٹ ٹیم کے بلے باز بابر اعظم کا کہنا ہے کہ کبھی ایسا لگتا ہے کہ سب اچھا چل رہا ہے لیکن کچھ چیزیں آپ کے حق میں نہیں ہوتیں۔
جنوبی افریقا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں فتح کے بعد کپتان سلمان علی آغا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم نے اپنی حالیہ کارکردگی پر اظہار خیال کیا۔
بابر اعظم نے کہا کہ ابتداء میں 40 رنز تک محتاط انداز میں کھیلنے کا پلان بنایا تھا۔ بیچ میں اسپنرز کو کھیلنا مشکل ہورہا تھا تو پلان کیا کہ ان کو محتاط انداز میں کھیلیں، اگر گیند رینج میں آئی تو ہٹ لگائیں گے، جو کہ پھر آگئی۔
سلمان آغا نے بابر اعظم سے کہا کہ ٹیم اور قوم آپ کی اس کارکردگی پر بہت خوش ہے کیونکہ ہمیں لگتا ہے کہ آپ رنز بناتے جائیں گے تو ہم کوئی بھی ایونٹ جیت سکتے ہیں۔
بابر اعظم نے اپنی حالیہ ناقص فارم پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں اور ٹیم کی توقعات پر پورا نہیں اتر پارہا تھا لیکن میں مثبت رہا اور محنت جاری رکھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کبھی کچھ لمحات ایسے آتے ہیں جس میں لگتا ہے کہ سب اچھا ہے لیکن چیزیں آپ کے حق میں نہیں ہوتیں لیکن الحمداللہ، اللہ نے آج کرم کیا۔
Post-match chat with skipper @SalmanAliAgha1 and @babarazam258 ????️
Breaking down the series-clinching win in Lahore and the incredible support from fans ????????#PAKvSA | #GreenPeYaqeen | #BackTheBoysInGreen pic.twitter.com/JuJJZqfjS2