UrduPoint:
2025-06-09@20:32:58 GMT

رمضان المبارک سے قبل مہنگائی کی اونچی اڑان شروع

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

رمضان المبارک سے قبل مہنگائی کی اونچی اڑان شروع

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔21 فروری 2025ء ) رمضان المبارک سے قبل مہنگائی کی اونچی اڑان شروع، ایک ہفتے کے دوران 11 اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے سے ہفتہ وار مہنگائی میں اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار پر مبنی ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ کے مطابق رمضان المبارک سے قبل مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 0.

27 فیصد کا اضافہ ہوا، ملک میں مہنگائی کی مجموعی سالانہ شرح 1.21فیصد ہوگئی۔ جاری رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 16 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 11 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 24 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ ادارہ شماریات نے بتایا کہ ہفتہ وارمہنگائی کی مجموعی سالانہ شرح 1.21 فیصد ہوگئی ہے، حالیہ ہفتے انڈے 19 روپے 65 پیسے، کیلے 18 روپے فی درجن مہنگے ہوئے جبکہ ایک ہفتے میں چینی ایک روپے فی کلو مزید مہنگی ہوئی، ملک میں چینی کی اوسط قیمت 155 روپے 27 پیسے فی کلوہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

ایک ہفتے میں برائلر مرغی 19 روپے 78 پیسے ، لہسن 7 روپے 54پیسے مٹن 4 روپے 30 پیسے فی کلو مہنگا ہوا، حالیہ ہفتے بیف 5 روپے 36 پیسے اوردال مسور 46 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 16 اشیاء سستی 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے، ٹماٹر 1روپے58 پیسے، دال چنا 4 روپے 13 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔ اس کے علاوہ پیاز 1روپے 2پیسے ، آلو 61 پیسے ، دال ماش، خوردنی گھی، دال مونگ اور20 کلو آٹے کا تھیلا بھی سستا ہوا۔                                  

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ادارہ شماریات کی قیمتوں میں ایک ہفتے میں مہنگائی کی کے مطابق

پڑھیں:

رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے

حکومت کی جانب سے جاری کردہ قومی اقتصادی سروے برائے رواں مالی سال کے مطابق ملکی معیشت کئی اہم اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معاشی شرح نمو 3.6 فیصد کے مقررہ ہدف کے برعکس صرف 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اقتصادی سروے کے مطابق مہنگائی کی شرح 12 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں صرف 5 فیصد تک محدود رہی، جو عوامی سطح پر نسبتاً مثبت پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق سالانہ فی کس آمدن کا ہدف 543,969 روپے مقرر کیا گیا تھا، تاہم اصل فی کس آمدن 34,794 روپے کم یعنی تقریباً 509,175 روپے رہی۔

بالواسطہ ٹیکس آمدن 7,799 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 8,393 ارب روپے ریکارڈ کی گئی، جب کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو ٹیکس نیٹ میں اضافے کا عندیہ دیتی ہے۔

زرعی شعبے کی کارکردگی بھی توقعات سے کم رہی۔ دو فیصد کے ہدف کے مقابلے میں زرعی ترقی محض 0.56 فیصد رہی۔ تاہم سبزیوں، پھلوں، آئل سیڈز، مصالحہ جات اور سبز چارے کی پیداوار میں بہتری آئی۔

ادھر صنعتی شعبے میں 4.4 فیصد گروتھ کے مقابلے میں 4.8 فیصد کارکردگی ریکارڈ کی گئی، جبکہ ٹیکسٹائل، گاڑیوں، ملبوسات، تمباکو اور پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔ تاہم بڑی صنعتوں کی پیداواری کارکردگی تشویشناک رہی، جہاں 3.5 فیصد کے ہدف کے برعکس منفی 1.5 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی۔

صحت، بجلی، گیس اور واٹر سیکٹر کی گروتھ بھی مقررہ اہداف حاصل نہ کر سکی۔ نجی شعبے کو دئیے گئے قرضوں میں نمایاں اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے 294 ارب روپے سے بڑھ کر 870 ارب روپے ہو گئے۔

اقتصادی سروے کے مطابق ملک کی معیشت کا مجموعی حجم 410.96 ارب ڈالر رہا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • گراں قدر ترقی؛ اکنامک سروے نے بہت سے شعبوں میں بہتری کی نشاندہی کر دی
  • مہنگائی تھمی نہیں، اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • نئے بجٹ میں دفاع، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ متوقع:تعلیم نظرانداز
  • مہنگائی پر قابو پا لیا، ملکی معیشت درست سمت میں ہے، وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے پیش کردیا
  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے
  • حج کا اختتام؛ حجاجِ کرام کی رمیٔ جمرات کے بعد منیٰ سے روانگی شروع
  • سفارتی سطح پر بھارتی مشکلات میں مزید اضافہ,’’برکس ممالک کا اتحاد سے نکالنے پر غور
  • عید کی تعطیلات اور آئندہ ہفتے کے دوران موسم کیسا رہے گا؟