رمضان المبارک سے قبل مہنگائی کی اونچی اڑان شروع
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔21 فروری 2025ء ) رمضان المبارک سے قبل مہنگائی کی اونچی اڑان شروع، ایک ہفتے کے دوران 11 اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے سے ہفتہ وار مہنگائی میں اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار پر مبنی ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ کے مطابق رمضان المبارک سے قبل مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 0.27 فیصد کا اضافہ ہوا، ملک میں مہنگائی کی مجموعی سالانہ شرح 1.21فیصد ہوگئی۔ جاری رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 16 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 11 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 24 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ ادارہ شماریات نے بتایا کہ ہفتہ وارمہنگائی کی مجموعی سالانہ شرح 1.21 فیصد ہوگئی ہے، حالیہ ہفتے انڈے 19 روپے 65 پیسے، کیلے 18 روپے فی درجن مہنگے ہوئے جبکہ ایک ہفتے میں چینی ایک روپے فی کلو مزید مہنگی ہوئی، ملک میں چینی کی اوسط قیمت 155 روپے 27 پیسے فی کلوہوگئی ہے۔
(جاری ہے)
ایک ہفتے میں برائلر مرغی 19 روپے 78 پیسے ، لہسن 7 روپے 54پیسے مٹن 4 روپے 30 پیسے فی کلو مہنگا ہوا، حالیہ ہفتے بیف 5 روپے 36 پیسے اوردال مسور 46 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 16 اشیاء سستی 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے، ٹماٹر 1روپے58 پیسے، دال چنا 4 روپے 13 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔ اس کے علاوہ پیاز 1روپے 2پیسے ، آلو 61 پیسے ، دال ماش، خوردنی گھی، دال مونگ اور20 کلو آٹے کا تھیلا بھی سستا ہوا۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ادارہ شماریات کی قیمتوں میں ایک ہفتے میں مہنگائی کی کے مطابق
پڑھیں:
پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر مسلسل 29ویں روز بھی تنزلی کا شکار
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22 پیسے گھٹ کر 281 روپے 30 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281 روپے 51 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مسلسل تیسری مانیٹری پالیسی میں شرح مستحکم رکھے جانے اور دو ہفتوں سے زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر کے باعث منگل کو 29ویں دن بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، تاہم اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔ سیلاب سے سپلائی چینز میں خلل کے باوجود معیشت کو کوئی بڑا نقصان نہ ہونے کی اطلاعات اور حکومت کی درخواست پر سی پیک منصوبوں کیلئے چین سے ممکنہ طور پر 2 ارب ڈالر کی فنانسنگ منظور ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا، جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22 پیسے گھٹ کر 281 روپے 30 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281 روپے 51 پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283 روپے 55 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔