جے یو آئی کی اپوزیشن اتحاد میں شمولیت کی خبروں سے کچھ حلقوں کو تکلیف ہے، اسلم غوری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
ترجمان جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ہم آہستہ آہستہ گرینڈ الائنس کی طرف بڑھ رہے ہیں، بغیر سربراہی کے ہی ہمارے قائد اپوزیشن اتحاد میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ سربراہ جے یو آئی کا قائدانہ کردار اب کسی عہدے کا محتاج نہیں انہوں نے کہا کہ سربراہ جے یو آئی کی پارلیمنٹ میں تقریر کے بعد ان کی کردار کشی کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان جمعیت علما اسلام پاکستان اسلم غوری نے کہا کہ جے یو آئی کی اپوزیشن اتحاد میں شمولیت کی خبروں سے کچھ حلقوں کو تکلیف ہے۔ ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے کہا کہ جن کو تکلیف ہے وہی بے بنیاد خبریں چلوا رہے ہیں، بغیر سربراہی کے ہی مولانا فضل الرحمان اپوزیشن اتحاد میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اسلم غوری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا قائدانہ کردار اب کسی عہدے کا محتاج نہیں، مولانا فضل الرحمان کی اتحاد میں شمولیت سے اپوزیشن مزید مضبوط ہوگی۔
ترجمان جے یو آئی نے کہا ہ ہم آہستہ آہستہ گرینڈ الائنس کی طرف بڑھ رہے ہیں، اس طرح کے بیانات اپوزیشن کے درمیان فاصلے کم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی پارلیمنٹ میں تقریر کے بعد ان کی کردار کشی کی مہم چلائی جا رہی ہے، قوم جانتی ہے کہ فصلی بٹیرے کہاں سے متحرک ہوتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان اپوزیشن اتحاد میں جے یو آئی نے کہا کہ رہے ہیں
پڑھیں:
عائشہ عمر نے ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ کو ڈیٹنگ شو قرار دینے کی خبروں کی تردید کردی
اداکارہ و ٹی وی میزبان عائشہ عمر نے اپنے آنے والے اردو زبان کے ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ کو ڈیٹنگ شو قرار دینے والی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔
دی کرنٹ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں عائشہ عمر نے کہا کہ کچھ نیوز آؤٹ لیٹس دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہوں نے اسے پاکستانی ڈیٹنگ شو کہا ہے، لیکن یہ درست نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ نہ تو انہوں نے اور نہ ہی پروڈکشن ٹیم نے اسے کبھی ڈیٹنگ شو کہا ہے۔
عائشہ عمر نے بتایا کہ یہ شو مغربی ریئلٹی فارمیٹس جیسے ’لو آئی لینڈ‘ سے متاثر نہیں ہے بلکہ یہ بامعنی گفتگو، طویل المدتی تعلقات اور شادی کے مقصد پر مبنی ہے۔
ان کے مطابق پرومو پر مختلف آرا سامنے آرہی ہیں مگر یہ بالکل بھی ڈیٹنگ شو نہیں ہے بلکہ شادی کے لیے ساتھی تلاش کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ شو ترکیہ میں فلمایا گیا ہے لیکن چونکہ یہ اردو زبان میں اور پاکستانی ناظرین کے لیے بنایا جا رہا ہے، اس لیے یہ ثقافتی اقدار اور اصولوں کے عین مطابق ہے، فارمیٹ کے تحت شرکا ایک پرتعیش ولا میں رہیں گے مگر ان کے الگ فلورز، الگ کمرے اور ڈریسنگ اسپیسز ہوں گے، جب کہ صرف لاؤنج، کچن اور پول سائیڈ مشترکہ استعمال کے لیے ہوں گے۔
عائشہ عمر کے مطابق اس طرح کے فارمیٹس پہلے بھی پاکستان میں دکھائے جا چکے ہیں جہاں نوجوان ایک ہی جگہ رہتے ہیں مگر ان کی رہائش الگ ہوتی ہے۔
انہوں نے ’لازوال عشق‘ کو ایک بصیرت افروز سماجی تجربہ قرار دیا جو نوجوانوں کی بات چیت، میل جول اور رویوں کو اجاگر کرے گا۔
فارمیٹ کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ شو میں پہلے سے کوئی جوڑے نہیں بنائے گئے، شرکا ایک دوسرے کو جاننے اور گفتگو کے بعد شادی کے لیے تعلقات قائم کریں گے، جب کہ کھیل اور سرگرمیاں بھی اسی بات چیت پر مبنی ہوں گی۔
قبل ازیں انسٹاگرام پر جاری کیے گئے شو کے ٹیزر میں دکھایا گیا تھا کہ چار مرد اور چار خواتین ایک بنگلے میں رہیں گے، جہاں ان کی بات چیت، اختلافات اور جذباتی ارتقا کو ریکارڈ کیا جائے گا۔
ٹیزر میں عائشہ عمر کو خوبصورت مناظر سے لطف اندوز ہوتے اور ایک پرتعیش بنگلے میں داخل ہوتے دکھایا گیا، جہاں انہوں نے اس شو کو ابدی محبت کی تلاش اور جذباتی آزمائشوں کی عکاسی قرار دیا۔
خیال رہے کہ شو کا پہلا ٹیزر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور بائیکاٹ کی مہم شروع ہوگئی تھی اور صارفین نے پیمرا سے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم، پیمرا نے وضاحت دی کہ یہ شو صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نشر ہوگا، ٹی وی پر نہیں، لہٰذا یہ پیمرا کے دائرہ کار میں نہیں آتا اور اس پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔
’لازوال عشق‘ بہت جلد یوٹیوب پر نشر کیا جائے گا، تاہم نشر ہونے کی حتمی تاریخ کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا۔
Post Views: 5