متحدہ عرب امارات کی نئی ویزا پالیسی: درخواست کے نئے قواعد اور فیس تفصیلات جانیں!
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ویزا پالیسی میں تبدیلیاں کرتے ہوئے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔
یو اے ای سفارتخانے کے ترجمان کے مطابق ویزا فیس فی کس 69 امریکی ڈالر مقرر کی گئی ہے اور تمام ویزوں کے لیے درخواست آن لائن جمع کرانا لازمی ہوگا۔
درخواست جمع کرانے کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا اور درخواست دہندگان کو ضروری دستاویزات اپنے ساتھ رکھنی ہوں گی۔ بینک اسٹیٹمنٹ میں کم از کم 5 ہزار امریکی ڈالر یا مساوی رقم ہونا ضروری ہے۔ سفارتخانے میں درخواست جمع کراتے وقت ہوٹل یا رہائش کا ثبوت اور کنفرم ریٹرن ٹکٹ پیش کرنا لازمی ہوگا۔
ویزا کے لیے پاسپورٹ کی میعاد کم از کم 6 ماہ ہونی چاہیے اور ویزا فیس مخصوص الفلاح بینک اکاؤنٹ میں جمع کرانی ہوگی۔
بچوں کے ویزا سے متعلق بھی نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں:
5 سال سے کم عمر بچوں کو ویزا سینٹر جانے کی ضرورت نہیں۔ 6 سے 15 سال کے بچوں کی تصویر ویزا سینٹر میں لی جائے گی۔ 15 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کو ویزا سینٹر جانا لازمی ہوگا۔ترجمان کے مطابق بائیومیٹرک تصدیق اور ویزا پراسیسنگ کا عمل ویزا سینٹر میں مکمل کیا جائے گا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویزا سینٹر
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بُک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کیلئے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی اور اخلاقی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کیلئے ان سے رابطہ کر سکیں۔ بعدازاں ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔