سندھ ہائیکورٹ :لاپتاافراد کی تحقیقات کیلیے مقدمات درج کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میںلاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت۔ عدالت نے گمشدہ افراد کی تحقیقات کے لیے مقدمات درج کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، جہاں لاپتا افرادکی گمشدگی کے مقدمات درج نہ کرنے پر عدالت نے پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے گمشدہ افراد کی تحقیقات کے لیے مقدمات درج کرنے کا حکم دیا۔ دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست گزار مقدمات کے اندراج کے لیے متعلقہ تھانوں سے رجوع کریں، عدالت نے پولیس کو ہدایت کی کہ درخواست گزار تھانے آئیں گے، لہٰذا مقدمہ درج کیا جائے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شہری اسماعیل تھانہ گڈاپ ٹائون کے علاقے سے لاپتا ہے جبکہ ماجد علی تھانہ ملیر سٹی کے علاقے سے لاپتا ہے، عدالت نے شہریوں کی بازیابی سے متعلق اقدامات کرکے18 مارچ کو رپورٹ طلب کرلی۔ علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ میں محکمہ بلدیات کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن اور واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف دائر درخواست کی بھی سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں2 رکنی آئنی بینچ نے کی۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے4 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔ درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق کا کہنا تھا کہ درخواست گزار گریڈ11 سے گریڈ16 کے ملازم تھے، درخواست گزار 2023ء میں ریٹائر ہوئے لیکن پینشن، گریجیوٹی، پروویڈنٹ فنڈ سمیت دیگر واجبات ادا نہیں کیے جا رہے، قانون کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد2 ماہ میں تمام واجبات ادا کیے جانے چاہییں، کے ایم سی اور ماتحت اداروں کے ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کے لیے مشکلات کا سامنا ہے، سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت ملازمین کے واجبات کی ادائیگی ٹائون میونسپل کارپوریشن کی ہے، متعلقہ محکموں کو درخواست گزاروں کے واجبات کی ادائیگی کا حکم دیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ ہائیکورٹ درخواست گزار مقدمات درج واجبات کی عدالت نے کے لیے کا حکم
پڑھیں:
مقدمات کے جلد فیصلوں کیلئے جدید طریقہ کار اپنایا جائے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہو ر(آئی این پی )چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہاکہ لاہور ہائیکورٹ میں مقدمات کا بہت زیادہ بوجھ ہے، روایتی طریقوں سے اتنی بڑی تعداد میں مقدمات کے فیصلے ممکن نہیں ہیں، وقت کا تقاضا ہے کہ مقدمات کے جلد فیصلوں کے لئے جدید طریقہ کار کو اپنایا جائے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کے ساتھ صوبہ بھر کی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز کے صدور نے ملاقات کی، ملاقات میں لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک آصف نسوانہ، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کے صدر احسن حمید اللہ، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے صدر ملک جاوید ڈوگر، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بہاولپور کے صدر چودھری ندیم اقبال بھی موجود تھے۔ملاقات میں وکلا برادری کے مسائل، عدالتی اصلاحات اور انتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشنز کے صدور کو عدالتی اصلاحات اور نئے ایس او پیز سے متعلق آگاہ کیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے وکلا رہنماں کو ضلعی عدلیہ میں کیس دائر کرنے کے نئے ایس او پیز سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ضلعی عدلیہ میں بوگِس و جعلی مقدمات کی روک تھام کے لئے ایس او پیز مرتب کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بوگِس و خود ساختہ کاغذات کے ذریعے سرکاری خزانے سے فراڈ ادائیگیوں کی روک تھام کے لئے موثر طریقہ کار اپنایا گیا ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کا کہنا تھا کہ تمام مقدمات کی انفارمیشن شیٹ کو ہر لحاظ سے مکمل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے کا کہنا تھا کہ کیس انفارمیشن شیٹ پر مدعی و سائل کے دستخط یا نشانِ انگوٹھا کے ساتھ تصویر کی چسپاندگی لازمی ہے، تاہم مدعی یا سائل کسی بھی جگہ سے بذریعہ ویب کیمرہ اپنی تصویر کی چسپاندگی یقینی بنائے گا، انفارمیشن شیٹ پر مدعی یا سائل کا شناختی کارڈ نمبر اور موبائل نمبر بھی لازمی درج کیا جائے گا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ عدالت عالیہ میں نئے فائل کورز کا نفاذ جون 2025 سے ہوگا، جس کے تحت لاہور ہائیکورٹ میں کیس فائلنگ کے لئے استعمال ہونے والے فائل کورز میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقدمات کی نوعیت و ترجیح کے اعتبار سے مختلف رنگوں کے فائل کورز و سٹرپس بنوائے گئے ہیں، سول، فوجداری، فیملی، کمرشل مقدمات کے لئے الگ الگ رنگ کی ٹیپ والے فائل کورز بنائے گئے ہیں، اسی طرح رٹ پٹیشنز کے لئے بھی سب کیٹگریز کے مطابق مختلف رنگوں کی ٹیپ اور سٹرپ استعمال کی گئی ہے، نئی ٹیپ اور سٹرپس والے فائل کورز بہت جلد مارکیٹ میں آجائیں گے۔چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہاکہ مقدمات کی نوعیت اور ترجیح کے مطابق جلد سماعت کے لئے کاز لسٹ بھی مختلف رنگوں میں نکالی جائے گی، کورٹس ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیف جسٹس نے شرکا کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کی موبائل ایپلی کیشن پر روزانہ کے مقدمات کی کاز لسٹ کو لائیو کردیا گیا ہے، وکلا اور سائلین موبائل ایپ پر دیکھ سکیں گے کہ کونسی عدالت میں کونسا مقدمہ زیرِ سماعت ہے، کاز لسٹ کی لائیو براڈکاسٹنگ کے لئے لاہور ہائیکورٹ کی تمام عدالتوں کے باہر ایل سی ڈیز بھی لگائی جائیں گی۔چیف جسٹس نے امید کا اظہار کیا کہ وکلا رہنما بذریعہ نوٹس بورڈز اور واٹس ایپ گروپس عدالتی اصلاحات اور نئے SOPs کے بارے وکلا کو بریفنگ دیں اور عدالتی اصلاحات پر وکلا کو اعتماد میں لیں گے۔اس موقع پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے ساتھ ضلعی بار ایسوسی ایشن جھنگ کے وفد نے بھی ملاقات کی، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ امجد اقبال رانجھا بھی ملاقات کے موقع پر موجود تھے۔