Express News:
2025-07-26@14:56:19 GMT

بابراعظم کو کچھ کہا تو غدار کہلاؤں گا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

چیمپئینز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ہوم گراؤنڈ پر شکست نے پاکستان کے چیمپئینز ٹرافی میں سیمی فائنل تک پہنچنے کے امکانات کو شدید دھچکا پہنچادیا ہے۔

19 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے پہلے میچ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں یکطرفہ مقابلے کے بعد 60 رنز سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا، اس میچ میں گرین شرٹس کی جگہ اوپن کرنے کیلئے بابراعظم اور سعود شکیل آئے جنہوں نے 321 رنز کے ہدف کا تعاقب نہایتی سُست کیا جس کے باعث ہار پاکستان کی مقدر بنی۔

اس میچ میں پاکستانی بالرز نے ناقص بالنگ کا مظاہرہ کیا جبکہ بیٹرز میں سعود شکیل اور محمد رضوان کچھ خاص نہ کرسکے، ادھر بابراعظم نے ففٹی اسکور کی لیکن وہ گرین شرٹس کے کام نہ آئی۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ سے شکست پر شائقین نے بابر اعظم پر غصہ نکال دیا، سنگین الزامات

بابراعظم نے 90 گیندوں کا سامنا کیا اور محض 64 رنز بنائے جس میں 6 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا، ہوم گراؤنڈ پر سست رفتار بیٹنگ پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے دو بڑے بلے بازوں کے نام بھی کم ترین اسٹرائیک ریٹ میں شامل

سابق پاکستانی کرکٹر باسط علی نے بابراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان سے زیادہ تیز تو سلمان آغا نے کھیلا تھا جنہوں نے 28 گیندوں پر 42 رنز کی اننگز کھیلی اور ٹیم کو جتوانے کی کوشش کی لیکن بابراعظم نے محض اپنے لیے بیٹنگ کی، خوشدل شاہ نے 49 گیندوں پر 69 رنز بنائے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کیخلاف پاکستانی بالرز نے آخری 10 اوورز میں کتنے رنز لٹائے؟

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کوئی بابراعظم سے پوچھے گا کہ وہ اپنے لیے کھیل رہے تھے یا ملک کیلئے؟ سوشل میڈیا پر بابراعظم کو ذرا سی تنقید نشانہ بنائے تو ہمیں غدار ٹھہرادیا جائے۔

مزید پڑھیں: صائم کے بعد فخر بھی چیمپئینز ٹرافی سے باہر

قبل ازیں سابق کرکٹر شعیب اختر نے بھی بابراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ بابراعظم وہ پروڈکٹ بن چکے ہیں جو انہیں بننا تھا، یہ نظر آرہا ہے اور اب انکے بہتر ہونے کا کوئی ارادہ نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بابراعظم کو نیوزی لینڈ مزید پڑھیں میچ میں

پڑھیں:

پاکستان میں بینک اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف

بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ تمام تاجروں کو ڈیجیٹل ادائیگی قبول کرنے والے کم از کم ایک طریقے سے ضرور لیس کیا جائے اور نئے تاجروں کو اکاؤنٹ کھولنے میں معاونت دی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عام صارفین اور تاجروں کیلئے اکاؤنٹ کھولنے کا عمل مزید آسان بنانے کیلئے جامع فریم ورک متعارف کرا دیا اور بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تاجروں کو ادائیگیوں کے ڈیجیٹل طریقے فراہم کریں۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق نئے فریم ورک کا مقصد اکاؤنٹ کھولنے کا عمل آسان اور معیاری بنانا کے ساتھ ساتھ دستاویزات کے تقاضوں کو معقول بنانا ہے اور اس سے عام صارفین کو نئے بینک اکاؤنٹ کھولنے میں دو دن سے زیادہ کا وقت نہیں لیا جائے گا۔ اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ صارفین کے پاس اپنی درخواستوں کو ٹریک کرنے کی سہولت بھی ہونی چاہیے، جس سے یہ عمل شفاف اور صارف دوست بن جائے گا۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ کسٹمر آن بورڈنگ کا عمل مزید آسان، محفوظ اور مؤثر بنا دیا گیا ہے، اب صارفین تمام اقسام کے اکاؤنٹس آن لائن کھول سکیں گے۔

اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ تمام تاجروں کو ڈیجیٹل ادائیگی قبول کرنے والے کم از کم ایک طریقے سے ضرور لیس کیا جائے اور نئے تاجروں کو اکاؤنٹ کھولنے میں معاونت دی جائے۔ اس ضمن میں بتایا گیا کہ یہ اقدامات مالی شمولیت بڑھانے اور صارفین کیلئے سہولتیں بہتر بنانے کی کوششوں کا تسلسل ہیں اور یہ اقدامات بینکنگ سٹم سے باہر افراد اور تاجروں کو نظام میں شامل کرنے اور نقد ادائیگیاں ڈیجیٹلائز کرنے کا ماحول بہتر بنائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • لیاری میں عمارت گرنے پر تنقید جائز تھی، ذمہ داری قبول کرتے ہیں: سعید غنی
  • پاکستان میں بینک اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف
  • گوادریونیورسٹی کے وائس چانسلر کا ڈرائیور کوئٹہ سے اغوا، تاوان طلب
  • ربیکا خان کا عمرے کی ویڈیوز پر تنقید والوں کو کرارا جواب
  • ’اسلام میں سر ڈھانپنا فرض نہیں‘، حمزہ علی عباسی کا حجاب پر متنازع مؤقف تنقید کی زد میں
  • ’مجھے فرق نہیں پڑتا‘، عمرہ وی لاگنگ پر تنقید کرنے والوں کو ربیکا خان کا جواب
  • اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز
  • ندا یاسر کو ایک بار پھر اپنی ملازمہ کی چوری کی کہانی سنانے پر تنقید کا سامنا
  • لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید
  • ’ہر شو میں ایک نئی کہانی ہوتی ہے‘، ندا یاسر کو پھر تنقید کا سامنا