چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے تصدیق کی ہے کہ چیف جسٹس نے انہیں پی ٹی آئی کے سسٹم میں رہنے اور انتخابات کے بائیکاٹ سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے ڈسٹرکٹ کورٹس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ 26 نومبر کے واقعے سے متعلق کیس میں عدالت میں پیش ہوئے جہاں الیکشن کے باعث سماعت 15 مارچ تک ملتوی کر دی گئی ایک صحافی کے سوال پر کہ آیا چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کو سسٹم میں رہنے کا مشورہ دیا ہے، بیرسٹر گوہر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل درست بات ہے انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس سے ہونے والی ملاقات میں پی ٹی آئی نے عدالتی رویے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے، وہ جمہوریت اور قانون کے لیے نقصان دہ ہے بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ پی ٹی آئی کا ایک وفد کراچی میں مختلف سیاسی جماعتوں سے ملاقات کے لیے گیا ہے جہاں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے امکانات پر بات چیت کی جا رہی ہے ان کے مطابق اس تحریک کا مقصد آئین کی بالادستی اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانا ہے تاکہ ووٹ چوری نہ ہو انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اپنے منشور اور طریقہ کار ہوتے ہیں جس کے باعث تحریک میں وقت لگ سکتا ہے حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے خلوص نیت کے ساتھ بات چیت کا آغاز کیا تھا، لیکن حکومت نے اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لیا اور جلد بازی میں فیصلے کیے پارٹی کے اندرونی معاملات پر بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کا معاملہ پی ٹی آئی کا داخلی مسئلہ ہے اور اگر کوئی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرے تو اس کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے انہوں نے 9 مئی کے واقعات کے بعد پارٹی چھوڑنے والوں کے حوالے سے کہا کہ اس معاملے پر حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے۔ اکبر ایس بابر کے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں مگر یہ ہر فرد کی اپنی سوچ پر منحصر ہے جبکہ پارٹی کا مؤقف اس حوالے سے واضح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے جن افراد کو خطوط لکھے ان میں سنجیدہ معاملات کی نشاندہی کی گئی تاکہ فوج اور عوام کے درمیان کسی قسم کی خلیج پیدا نہ ہو دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں 26 نومبر کے احتجاج کے دوران مبینہ تشدد اور قتل کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست پر سماعت ہوئی بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ وکلا الیکشن کی مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہو سکے جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 15 مارچ تک ملتوی کر دی

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی چیف جسٹس انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میںنئی گاج ڈیم کی تعمیر کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ 2011سے کام شروع ہے کیوں مکمل نہیں ہوپارہا۔ کنٹریکٹر ڈیفالٹ کرتا جارہاہے اور رقم بڑھاتے جارہے ہیں، تین سال پورے ہونے پر نوٹس دیتے، بلیک لسٹ قراردیتے اورکنٹریکٹ کالعدم قرار
دیتے۔ جبکہ جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ 22نومبر2024کی سند ھ حکومت کی رپورٹ ہے اس سے لگتا ہے کہ ڈیم کبھی بھی نہیں بن سکے گا، لوگ وہاں رہ رہے ہیں، ڈیم بنانے کی نیت نہیں، پیسہ ضائع ہوگیا ہوگا۔ جو مسائل ہیں وہ 50سال میں بھی حل نہیں ہوسکیں گے۔ جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ پیسہ کھاگئے ہوں گے۔ اگر کنٹریکٹر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا توواپڈا نے کیا اقدام کرناتھا۔ کام کیوں نہیں کرواتے کیوں تاخیر کررہے ہیں۔ جبکہ بینچ نے ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے نمائندے کوآئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے سندھ کے ضلع دادو میں نئی گاج ڈیم کی تعمیر کے معاملے پرلیے گئے ازخودنوٹس اور متفرق درخواستوں پرسماعت کی۔ واپڈاکی جانب سے سلمان منصور بطور وکیل پیش ہوئے جبکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔ ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے وکیل بینچ کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کے سیاسی قیدیوں کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی،بیرسٹر سیف 
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • شاہ محمود قریشی اور یاسمین راشد کیخلاف حکومت کی فسطائیت ختم نہیں ہو رہی: بیرسٹر سیف
  • غلطی نہیں کی تو جرمانہ نہیں لگے گا، تصدیق کے بعد چالان معاف ہونگے، آئی جی سندھ
  • دہشتگردی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ، اسپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، بیرسٹر دانیال
  • دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • رکن قومی اسمبلی علی گوہر مہر اور علی نواز مہر کی والدہ انتقال کر گئیں
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
  • پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر
  •  حکومت یا عسکری قیادت سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو رہی، پی ٹی آئی چیئرمین