اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 فروری ۔2025 )پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کے منیجر ٹورازم فیسیلیٹیشن سنٹر مختار علی نے کہا ہے کہ سیاحت کا فروغ پاکستان میں مقامی کمیونٹیز کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ایک عمل انگیز ثابت ہو سکتا ہے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاحت سیاحوں کو مقامی ثقافتوں، روایات اور ماحول کے ساتھ بات چیت کرنے کا براہ راست تجربہ فراہم کرتی ہے مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کو مقامی کمیونٹیز، کاریگروں، کسانوں اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشغول ہونے کی ترغیب دے کربراہ راست مالی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں تجرباتی سیاحت پائیداری کے ساتھ ساتھ چلتی ہے سیاح جو ایکو ٹور کرتے ہیں یا تحفظ کے منصوبوں کا دورہ کرتے ہیں اکثر ایسے مقامات کا انتخاب کرتے ہیں جو پائیدار طریقوں کو فروغ دیتے ہیں.

انہوں نے کہاکہ تجرباتی سیاحت مقامی روایات کے ساتھ براہ راست تعامل کی پیشکش کرتی ہے جو آئندہ نسلوں کے لیے ان کے تحفظ کو یقینی بناتی ہے یہ بتدریج معدوم ہونے والی قدیم روایات کو بحال کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے بنائی، کھانا پکانا، اناج کی کاشت، مویشیوں کی پرورش اور بہت سی دوسری دستکاری اس میں شامل ہیں. انہوں نے کہاکہ جن کمیونٹیز کو روایتی سیاحت سے نظر انداز کیا گیا ہووہ تجرباتی سیاحت کے ثمرات حاصل کر سکتی ہیں یہ چھوٹے پیمانے کے کاروباری اداروں، مقامی دستکاری کی دکانوں، نامیاتی کاشتکاری، روزگار کی تخلیق اور تجارت اور کاروبار کے بہت سے دوسرے مواقع کے لیے بہت معاون ثابت ہو سکتا ہے.

انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک نے سیاحت کے شعبے کے اس حصے کو فروغ دینے کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں اس رجحان کے جواب میںکئی ٹریول ایجنسیاں اب تجربہ کار سیاحوں کو پورا کرنے کے لیے پیکجز پیش کر رہی ہیں رسائی نے کاروباری افراد اور پسماندہ کمیونٹیز کے لیے نئی اقتصادی راہیں کھول دی ہیںجو معاشی تنوع میں حصہ ڈال رہے ہیں. انہوں نے کہاجیسا کہ تجرباتی سیاحت کے فوائد واضح ہیں، چیلنجز باقی ہیں اہم چیلنج اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اس شعبے میں ترقی غیر جانبدارانہ اور پائیدار ہو مناسب انتظام کے بغیر، زیادہ بھیڑ، ثقافت اور ماحولیاتی انحطاط کے خطرات ہو سکتے ہیں بہت سی کمیونٹیز میں بنیادی ڈھانچے یا مہارتوں کی کمی ہے جو سیاحت کی اس شکل سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہیںان چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے فیصلہ سازی میں مقامی آبادی کو شامل کرکے منصفانہ تجارت، قیمتوں کے ماڈلزاور ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دے کر ذمہ دار سیاحتی طریقوں کا نفاذ ضروری ہے سیاحتی طریقوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو مقامی حکومتیں بنیادی ڈھانچے، تعلیم، عام صحت اور دیگر فلاحی کاموں جیسی ضروری خدمات میں دوبارہ سرمایہ کاری کر سکتی ہیں لہذا اس پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے .

سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں تجرباتی سیاحت کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹورازم ڈیپارٹمنٹ راحت کریم بیگ نے کہاکہ تجرباتی سیاحت تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے کیونکہ یہ ثقافتوں کے درمیان ایک پل بنانے اور مزید جامع، پائیدار ترقی کی شکل کو فروغ دینے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے یہ سیاحت کی ایک شکل ہے جو سیاحوںکو کسی مخصوص علاقے یا ملک کے لوگوں، ثقافت، خوراک اور ماحول کا براہ راست تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے.

انہوں نے کہا کہ براہ راست بات چیت کے ذریعے سیاحت کا تجربہ کرنے سے مزید تلاش کے جذبے میں اضافہ ہوتا ہے یہ سیاحوں کو مقامی ثقافت، تاریخ اور روایات کے قریب لاتا ہے تجرباتی سیاحت اقتصادی ترقی، ثقافتی تبادلے اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک قابل قدر ٹول کے طور پر نمایاں ہے. انہوں نے کہاکہ تجرباتی سیاحت کو اپنانے سے ممالک اور کمیونٹیز ایک پھلتی پھولتی منڈی میں داخل ہو سکتے ہیں جو نہ صرف مسافروں کو فائدہ پہنچاتی ہے بلکہ مقامی کمیونٹیز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بھی حصہ ڈالتی ہے چونکہ اس ماڈل کے ساتھ مزید منزلیں شامل ہوں گی سیاحت کا مستقبل پائیدار ذریعہ معاش کے لیے ایک آلہ بن سکتا ہے راحت کریم نے کہا کہ سیاحت کے شعبے سے متعلق کمیونٹیز میں تجرباتی سیاحت کے بارے میں بیداری لانا ضروری ہے تاکہ وہ اس نئے رجحان کا خیرمقدم کر سکیں اور سماجی و اقتصادی فوائد حاصل کر سکیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کو فروغ دینے براہ راست سیاحوں کو نے کہا کہ کو مقامی سیاحت کا نے کہاکہ سیاحت کے کے ساتھ سکتا ہے کے لیے

پڑھیں:

ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے،چیف جسٹس  پاکستان  نے فیصلہ جاری کردیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے کے حوالے سے سپریم کورٹ نے فیصلہ جاری کردیا،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے تحریر کردہ 4صفحات کا فیصلہ جاری کردیا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے، صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرناگرفتاری کو نہیں روک سکتا، سپریم کورٹ نے کہاکہ عبوری تحفظ خودکار نہیں، عدالت سے واضح اجازت لینالازم ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے ورلڈ بینک کے نائب صدر عثمان ڈی اون کی ملاقات، دو طرفہ تعاون، معیشت کی بہتری، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز اور سماجی ترقی سمیت متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال
  • وزیرِ اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق سے سردار یاسر الیاس کی ملاقات ، سیاحت کے فروغ اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری قرار
  • ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے،چیف جسٹس  پاکستان  نے فیصلہ جاری کردیا
  • ٹرمپ کا ‘اے آئی ایکشن پلان’ کا اعلان، کیا امریکا چین کی مصنوعی ذہانت میں ترقی سے خوفزدہ ہے؟
  • سوشل میڈیا اور ہم
  • آسٹریا شینجن ویزا کے حصول کے لیے کم از کم بینک بیلنس کتنا ہونا چاہیے؟
  • بارشوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سندھ حکومت مکمل طور پر متحرک ہے، شرجیل میمن
  • پاکستان اور آسٹریا میں تجارت، اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، صدرِ مملکت
  • سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر مقامی قبر ستان میں سپرد خاک، نماز جنازہ میں اراکین اسمبلی اور سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت