لاہور ہائیکورٹ بار الیکشن میں حکومتی گروپ کو شکست
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 فروری2025ء) لاہور ہائیکورٹ بار الیکشن میں حکومتی گروپ کو شکست ، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ گروپ کا کلین سوئپ، تمام عہدوں پر فتح حاصل کر لی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ بار انتخابات برائے سال26-2025 پروفیشنل گروپ (حامد خان گروپ )کے ملک آصف نسوانہ کامیاب قرارپائے جبکہ ان کے مدمقابل عاصمہ جہانگیر گروپ کے ثاقب اکرم گوندل تھے۔
(جاری ہے)
انتخابات کے حتمی نتائج کے مطابق حامد خان گروپ کے امیداور آصف نسوانہ 7050 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، دوسری جانب عاصمہ جہانگیر گروپ کے ثاقب اکرم گوندل 6460 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ نائب صدر کی نشست پر عبد الرحمان رانجھا نے میدان مار لیا جبکہ سیکرٹری کی نشست پر فرخ الیاس چیمہ کامیاب ہوئے۔ علاوہ ازیں سیکرٹری فنانس کی نشست پر حام بن شعیب کمبوہ بلا مقابلہ کامیاب ہو گئے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہی طرز کے مبینہ پولیس مقابلوں پر سوالات اٹھادیے
لاہور ہائیکورٹ میں سی سی ڈی کی جانب سے مبینہ پولیس مقابلے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے فرحت بی بی کی درخواست پر سماعت کی، عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ غضنفر حسن کو پولیس مقابلے میں مارا گیا، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ دیکھتے ہیں آئی جی پنجاب کی رپورٹ کیا کہتی ہے؟
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سی سی ڈی کے آنے کے بعد ایک ہی طرز کے پولیس مقابلے ہورہی ہیں، درخواست گزار کا ایک بیٹا تو مارا گیا دوسرے کے تحفظ کے لیے آئے ہیں۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ وکیل صاحب عدالت میں جذباتی باتیں نہیں ہوتیں، ریکوری کے بعد ملزم کو لیجاتے ہوئے گاڑی پنکچر ہوئی تو ساتھیوں نے حملہ کردیا، یہ پولیس کی رپورٹ ہے، آئی جی کو اس لیے بلایا گیا کہ ایس ایچ او عدالت کو مطمئن نہ کر سکا، اب جب رپورٹ آئی ہے تو سارا کیس مختلف نکلا۔
چیف جسٹس نے آئی جی سے مکالمہ کیا کہ فائرنگ اگر گاڑی پر ہورہی ہے تو فائر سیدھا ملزم کو لگتا ہے، نہ گاڑی پر نہ کانسٹیبل کو لگتا ہے اس لیے آپ کو بلایا گیا، اب آپ نے جو رپورٹ پیش کی ہے تو حقائق مختلف ہیں، ایک ،ایک دن میں 50 ,50 درخواستیں آرہی ہیں کہ جعلی مقابلے ہورہے ہیں۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے آئی جی کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا اور آئی جی پنجاب کو سی سی ڈی کے پولیس مقابلوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ اس وقت سی سی ڈی کے پولیس مقابلوں کی جو لہر چل رہی ہے اس کا جائزہ لیں، مبینہ پولیس مقابلوں کے خلاف ایک ایک روز میں 50 درخواستیں ا رہی ہیں، پولیس افسران کے ساتھ بیٹھ کر اس کا جائزہ لیں تاکہ آئندہ جعلی پولیس مقابلے سامنے نہ آئیں۔