پاکستان نے 22 ماہی گیروں کو رہائی کے بعد بھارتی حکام کے حوالے کردیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
لاہور:
پاکستان نے خیر سگالی کے جذبے کے تحت 22 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کر کے ان کے وطن واپس بھیج دیا ہے۔ ان ماہی گیروں کو ہفتہ کے روز واہگہ-اٹاری بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا۔ یہ ماہی گیر جمعہ کے روز کراچی کی لانڈھی ڈسٹرکٹ جیل سے رہا کیے گئے تھے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے خصوصی بس کے ذریعے ان ماہی گیروں کو کراچی سے لاہور لایا گیا۔ لاہور میں ایدھی فاؤنڈیشن کے مرکز میں انہیں ناشتہ فراہم کیا گیا، نئے کپڑے اور تحائف دیے گئے، اور بعد ازاں واہگہ بارڈر پر پہنچایا گیا جہاں پاکستان رینجرز پنجاب نے انہیں بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے حوالے کیا۔
رہائی پانے والے 22 بھارتی ماہی گیروں میں 3 مسلمان اور 19 ہندو شامل ہیں۔ ان ماہی گیروں کو گزشتہ 3 سے ڈھائی سال کے دوران پاکستانی سمندری حدود میں غیر قانونی طور پر مچھلیوں کا شکار کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا اور انہوں نے مقامی عدالت سے ملنے والی سزا مکمل کر لی تھی۔
واضع رہے کہ یکم جنوری 2025 کو پاکستان اور بھارت نے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا تھا جس کے مطابق پاکستانی جیلوں میں مجموعی طور پر 266 بھارتی قیدی موجود ہیں، جن میں 49 سویلین اور 217 ماہی گیر شامل ہیں جبکہ بھارتی جیلوں میں 462 پاکستانی قیدی ہیں، جن میں 381 سویلین اور 81 ماہی گیر شامل ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ماہی گیروں کو
پڑھیں:
پاکستان بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، بھارت میں موجود پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت نے پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان کردیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کی پریس کانفرنس میں اعلان کیا گیا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے کینسل کیے جارہے ہیں۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے ہیں۔۔بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے دیا جبکہ بھارتی دفاعی اتاشی کو پاکستان سے واپس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا، بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت بھارت کا سفر نہیں کرسکیں گے، سارک اسکیم کے تحت جو بھی ویزے جاری کیے گئے وہ منسوخ سمجھے جائیں گے، سارک اسکیم کے تحت بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں واپس جانا ہوگا۔
ناران کو سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا
مزید :