ویرات کوہلی اور روہت شرما کیریئر کے اس موقع پر ٹیم کیلئے کچھ کرنا چاہیں گے: وہاب ریاض
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر وہاب ریاض نے کہا ہے کہ ویرات کوہلی اور روہت شرما کیریئر کے اس موقع پر اپنی ٹیم کے لیے کچھ کرنا چاہیں گے۔
اپنے ایک بیان میں وہاب ریاض نے کہا کہ ہر کھلاڑی چاہتا ہے کہ اس کے کیریئر کا اچھا اختتام ہو، ویرات کوہلی اور روہت شرما کے لیے یہ صورتحال دباؤ والی ہوگی۔
وہاب ریاض نے کہا کہ ویرات کوہلی اور روہت شرما دباؤ میں اچھا کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، چیمپئنز ٹرافی کے اہم میچ میں ان کا کردار بڑا اہم ہوگا، پاکستان ٹیم نے انہیں جلد آؤٹ کرلیا تو یہ میچ میں ان کے لیے بڑا چانس ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میری نیک خواہشات کپتان محمد رضوان اور پاکستان ٹیم کے ساتھ ہیں، پاکستان ٹیم کا ہر کھلاڑی میچ ونر ہے، سارا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کس انداز سے کھیلتے ہیں اور آپ کی باڈی لینگویج کیا ہے۔
سابق فاسٹ بولر وہاب ریاض نے مزید کہا کہ سارے کھلاڑی ہمارے شیر ہیں ہمیں انہیں سپورٹ کرنا چاہیے، ہمیں بھارت کے خلاف میچ میں جیت کے لیے پُرامید رہنا چاہیے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وہاب ریاض نے کہا کہ نے کہا کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے قصر الیمامہ میں ملاقات، دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے ریاض میں واقع قصرِ الیمامہ میں ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعودی سرکاری ٹی وی کے مطابق، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے قصرِ الیمامہ کے شاہی دیوان میں وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کے اعزاز میں سرکاری استقبالیہ تقریب بھی منعقد کی گئی۔
قصرِ الیمامہ ریاض میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس سے قبل بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچے تھے، جہاں ان کا استقبال ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمان بن عبدالعزیز نے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کیا۔
استقبال کرنے والوں میں وزیر سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح، پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی اور ریاض میں پاکستان سفیر احمد فاروق بھی شامل تھے۔
اس موقع پر وزیرِاعظم کو 21 توپوں کی سلامی اور سعودی عرب کی افواج کے چاق چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔
اس سے پہلے وزیراعظم شہباز شریف کے طیارے کو سعودی عرب کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی سعودی ایئر فورس کے ایف 15 جہازوں نے اپنے حفاظتی حصار میں لے کر استقبال کیا۔
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق توقع ہے کہ اس دورے کے نتیجے میں مختلف شعبوں میں تعاون کو باضابطہ شکل دی جائے گی جو دونوں ممالک کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید بڑھانے اور گہرا کرنے کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
بیان کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں جس کی جڑیں مشترکہ مذہبی اقدار اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں۔